
بیوٹی پارلر میں میک اپ کے سامان پر زکوٰۃ کا حکم
جواب: نصاب حاجتِ اصلیہ سے فارغ ہو،پس رہائشی گھروں اور پیشہ وروں کے آلات میں زکوٰۃ فرض نہیں ہوگی۔(درر مع شرح غرر،ج1،ص172،مطبوعہ دار احیاء الکتب) ’’آلات ...
گوشت، جگر، تلی اور دل کے خون کا حکم
جواب: صاحب بدائع علامہ کاسانی رحمۃ اللہ تعالی علیہ غیر مسفوح خون کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے آیت مبارکہ ” {قُلْ لَّآ اَجِدُ فِیْ مَآ اُوْحِیَ اِلَیَّ مُ...
زکوٰۃ کے پیسوں سے عمرہ کروانا کیسا؟ اس طرح زکوٰۃ ادا ہوجائے گی؟
جواب: نصاب کا مالک ہوجائے یہ مکروہ تنزیہی یعنی ناپسندیدہ ہے، لیکن اگر وہ مقروض ہو کہ قرض نکال کر کچھ نہ بچے یا نصاب سے کم بچے یا اُس شخص کے بال...
رکوع اور سجدے کی تسبیحات تین سے کم پڑھنے کا حکم؟
سوال: دار الافتاء اہلسنت کے ایک فتوی میں رکوع کی تسبیح تین بار سے کم پڑھنے کو مکروہ تنزیہی قرار دیا گیا تھا ، یہی بہارِ شریعت میں بھی موجود ہے ، لیکن ایک عالم صاحب کا کہنا ہے کہ رد المحتار کے مطابق ان تسبیحات کا پڑھنا سنت مؤکدہ ہے اور اس سے کم پڑھنے پر سنت مؤکدہ کے ترک کی تفصیل کے مطابق گناہ ہوگا ۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا واقعی یہ سنت مؤکدہ ہے ؟
امام کے ساتھ دنیاوی رنجش رکھنا اور پھر اسی امام کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک امام صاحب میں اہلیتِ امامت کی تمام شرائط موجود ہیں اور وہ امام صاحب تمام حاضرین میں سے نماز و طہارت کے مسائل میں زیادہ علم رکھتے ہیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ ایک شخص دنیاوی دشمنی و رنجش کی وجہ سے امام کے پیچھے نماز پڑھنے کو ناپسند سمجھتا ہے۔کیا ایسے شخص کی نماز امام صاحب کے پیچھے ہو جائے گی یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔
زکوٰۃ کے پیسوں سے جہیز کا سامان بنوانا
جواب: نصاب کو پہنچ جائے یا نصاب کے برابر تو ہو مگر اس کی ضرویات زندگی میں گھِرا ہوا ہو یا اتنامقروض ہو کہ قرضہ نکالنے کے بعد نصاب باقی نہ رہے۔ (نصاب سے مراد...
پاکستان بنانے میں علمائے کرام کا کیا کردار ہے ؟
جواب: صاحب ابھی گرفتار نہیں ہوئے تھے، وہ مجاہدین کی دہلی میں تربیت کرتے تھے۔ دہلی سے آپ علی گڑھ تشریف لے گئے ۔علی گڑھ میں آپ کچھ عرصے رہے اور وہاں مجاہدین ...
نمازی کی طرف منہ کرنے کا حکم؟ تفصیلی فتویٰ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دیکھا گیا ہے کہ نماز پنجگانہ کی جماعت مکمل ہوجانے کے بعد کئی افراد مسبوق ہوتے ہیں، جو اپنی نماز مکمل کرنے کے لیےکھڑے ہوجاتے ہیں، لیکن ان کے آگے اگلی صفوں میں نماز مکمل کرلینے والے نمازی بھی بیٹھے ہوتے ہیں، کیا ایسی صورت میں امام صاحب کا بعد سلام نمازیوں کی طرف منہ کرکے درس دینا یا وظیفہ پڑھنا درست ہے؟ کیا یہ بات صحیح ہے کہ اگلی صف میں جو نمازی موجود ہیں، وہ سترہ کا کام کرتے ہیں، اس کے لیے نمازی کے قد کے برابر سترہ ہونا ضروری نہیں؟ نیز یہ بھی ارشاد فرمائیں کہ جو نمازی کی طرف منہ کرنے سے منع کیا جاتا ہے، کیا یہ صرف انفرادی طور پر نماز پڑھنے والوں کے لیے ہے، جماعت سے اس کا کوئی تعلق نہیں؟ اسی طرح جمعہ والے دن امام صاحب جب سنتوں سے فارغ ہوجائیں، تو اس وقت کئی افراد عین منبر کے سامنے آخر تک سنتوں میں مشغول ہوتے ہیں، ایسی صورت میں منبر پر فوراً بیٹھ جانا درست ہے؟ برائے کرم اس حوالے سے دلائل کی روشنی میں رہنمائی فرمادیں۔
امام کا رکوع و سجود کے لیے جھک جانے کے بعد تکبیر کہنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ بعض اما م صاحبان تکبیرِ انتقال رکوع یا سجدے کے لیے آدھا جھک جانے کے بعد اور کبھی تو رکوع اور سجدے میں پہنچنے کے بعد کہتے ہیں اور وجہ یہ بیان کرتے ہیں کہ اس طرح کرنے سے مقتدی امام سے پہلے رکن کی طرف نہیں جا پاتے، اگر ہم ساتھ ساتھ تکبیر کہیں تو کئی مرتبہ مقتدی ہم سے پہلے رکن میں چلے جاتے ہیں۔ کیا امام صاحبان کا ایسا کہنا صحیح ہے؟ اگر نہیں تو ایسی صورتحال میں اگر ہمارے سامنے امام کے انتقالات واضح ہوں مثلا ً ہم پہلی صف میں نماز ادا کر رہے ہیں اور امام کو رکوع و سجود میں آتا جاتا دیکھ رہے ہیں تو امام کو دیکھ کر ہم بھی دوسرے رکن کی طرف منتقل ہوسکتے ہیں یا امام کے تکبیر کہنے کے بعد ہی دوسرے رکن کی طرف انتقال ضروری ہے؟ برائے مہربانی اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمادیں۔
جواب: صاحب بحر مبسوط کا مذکورہ بالا مسئلہ نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں :”وفي القنية، وإن كان خارج المصر لا تفسد ويجوز الأخذ بالظاهر في مثله“ترجمہ : اور قنیہ می...