سرچ کریں

Displaying 101 to 110 out of 1986 results

101

مسجد کی طرف اپنے گھر کا پرنالہ نکالنا اور مسجد میں پانی گرانا کیسا؟

جواب: رکھنا ہر مسلمان پر شرعاً لازم و ضروری ہے۔ مسلمانوں کو حکم دیا گیا کہ وہ مساجد کو پاک و صاف رکھیں اور ہرگز ہرگز ایسا کوئی بھی کام نہ کریں جو مسجد کی تع...

101
103

افزان نام کا مطلب اور افزان نام رکھنا کیسا ہے؟

سوال: افزان نام کا کیا معنی ہے اور یہ نام رکھنا کیسا ہے؟

103
104

منت پوری ہونے کے بعد روزے رکھنے میں تاخیر کرنا کیسا؟

سوال: (1) اگر کوئی شخص کسی کام کے ہونے پر روزہ رکھنے کی منت مانے اور اس کا وہ کام ہوجائے، تو اب ایسی صورت میں اس پر منت کے روزے رکھنا لازم ہوگا، لیکن اگر اس کے والدین گرمی کی وجہ سے اُسے روزہ نہ رکھنے دیں اور سردی میں رکھنے کا کہیں، تو کیا اس تاخیر کی وجہ سے وہ شخص گنہگار ہو گا یا نہیں؟ (2)نیز اگر کسی پر منت کے روزوں کے ساتھ ساتھ ، رمضان کے قضا روزے بھی ذمہ پر باقی ہوں ،تو وہ پہلے کون سے روزے رکھے؟

104
105

مسلسل 12 دن روزے رکھنے کی منت مانی اور درمیان میں روزہ چھوڑ دیا تو کیا حکم ہے ؟

جواب: رکھنا یا خیرات کرنا ضرور ہے ۔ یہ نہیں ہوسکتا کہ یہ کام نہ کرے اور اس کے عوض میں کفارہ دیدے۔‘‘(بھار شریعت، حصہ9، ج2،ص314،مکتبۃ المدینہ،کراچی) لگاتا...

105
108

سنت کا مفہوم کیا ہے ؟ نیز سنت کو عرب کلچر کہہ کر چھوڑ دینا کیسا ؟

سوال: کچھ لوگ کہتے ہیں کہ علماء سنت کے نام پر عرب کلچر کو پرموٹ کرتے ہیں اور ہر بات میں کہہ دیتے ہیں کہ فلاں لباس پہنو، ایسا حلیہ بناؤ، ایسے کھاؤ، ایسے پیو، یہ سنت طریقہ ہے، تو کیا ہمیں عرب کلچر کی بجائے اپنے علاقائی کلچر کے مطابق زندگی نہیں گزارنی چاہیئے؟

108
109

اللہ عز وجل کو خالقوں کا خالق کہنا کیسا ؟

جواب: ناموں میں سے ہے ،جو رب تعالی کے ساتھ ہی خاص ہیں ، بندوں کو خالق کہنا جائز نہیں ۔ لفظ (خالقوں کا خالق) میں چونکہ بندوں کو بھی خالق کہا جارہا ہے ،جوکہ ...

109
110

پاکستان سیکولراِزم کی بنیاد پر بنا تھا؟

سوال: سیکولر لوگ کہتے ہیں ” پاکستان اسلامی جمہوریہ کی بنیاد پر نہیں بنایا گیا بلکہ سیکولرازم کی بنیاد پر بنایا گیا تھا لیکن بعد میں مولویوں نے اس پر اسلامی نام پر قبضہ کرلیا ۔“کیا یہ بات درست ہے؟اپنی دلیل میں وہ کہتے ہیں کہ 11اپریل 1946 کو مسلم لیگ کنونشن دہلی میں تقریر کرتے ہوئے قائد اعظم نےکہا : ’’ہم کس چیز کےلئے لڑ رہے ہیں ۔ہمارا مقصد تھیوکریسی نہیں ہے اور نہ ہی ہمیں تھیوکریٹک اسٹیٹ چاہیے ۔ مذہب ہمیں عزیز ہے ، لیکن اور چیزیں بھی ہیں جو زندگی کے لیے بے حد ضروری ہیں ۔مثلاً ہماری معاشرتی زندگی ، ہماری معاشی زندگی اور بغیر سیاسی اقتدار کے آپ اپنے عقیدے یا معاشی زندگی کی حفاظت کیسے کرسکیں گے؟“ 1946 میں رائٹرز کے نمائندے ڈول کیمبل کو انٹرویو دیتے ہوئے قائد اعظم کا کہنا تھا:” نئی ریاست ایک جدید جمہوری ریاست ہوگی جس میں اختیارات کا سرچشمہ عوام ہوگی۔نئی ریاست کے ہر شہری مذہب ،ذات یا عقیدے کی بنا کسی امتیاز کے یکساں حقوق ہوں گے ۔“

110