
مسافر نے 15 دن ٹھہرنے کی نیت کی اور اچانک کام پڑ گیا تو اب کیا حکم ہے ؟
سوال: میں اپنے آبائی علاقہ سے تقریبا 200 کلومیٹر دور ایک شہر میں پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت سے مقیم تھا۔ابھی چار دن ہی گزرے تھے کہ کسی کام کے سلسلے میں مجھےدو دن کے لئےقریبی شہرجو مدت سفر سے کم پر واقع ہے ، میں جانا پڑ گیا،تو ایسی صورت میں ان دو دنوں میں اور واپس آنے کے بعد میں پوری نماز پڑھوں گایا قصر کروں گا؟
متبوع کی نیت کا اعتبار ہے، نیز تنخواہ دار اوردِہاڑی دار ملازم کےحکم میں فرق
جواب: پر جانے کے بعد اگر شیخ نے پندرہ دن سے زائد ٹھہرنے کی نیت کر لی، تو وہ مقیم ہو جائے گا اور اس کے تابع ہونے کی وجہ سے آپ بھی مقیم ہو جائیں گے، لی...
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
کرایہ پر دیا ہوا مکان بیچ دینا
سوال: زید نے اپنامکان بکر کو ایک سال کے لیے کرائے پر دیا ہوا تھا۔ تقریباً چھ ماہ بعد زید کو ایک اچھا خریدار ملا ، توزید نے خریدار کو تفصیل بتاکر مکان بیچ دیا کہ یہ مکان کرائے پر چڑھا ہے اور ابھی چھ ماہ باقی ہیں ، لیکن اپنے کرائے دار بکر کو نہ بتایا کہ میں یہ مکان بیچ رہا ہوں۔ جب بکر کو معلوم ہوا ، تو کہنے لگا کہ میرا تو ایگریمنٹ ایک سال کا ہے ، سال مکمل ہونے سے پہلے میں مکان خالی نہیں کروں گا ، بلکہ سال مکمل ہونے پر مکان خالی کروں گا۔ سوال یہ ہے کہ بکر کا وہ مکان خالی نہ کرنے پر اصرار کرنا درست ہے یا نہیں ؟
میت کو غسل دینے کی اجرت لینا کیسا؟
جواب: پر غسل دینا واجب ہے اور واجب پر اجرت لینا جائز نہیں ہے۔ تنویر الابصار ودرمختار میں ہے:” (والأفضل أن يغسل) الميت (مجانا، فإن ابتغى الغاسل الأجر...
کرسی پر نماز پڑھتے ہوئے نیند آجائے تو کیا حکم ہے؟
سوال: نمازی کو کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے کے دوران نیند آجائے جبکہ اس کے سرین بھی جمے ہوئے ہوں، تو کیا اس صورت میں اس نمازی کا وضو ٹوٹ جائے گا؟
سوال: کیا اپنی کار رینٹ پر دے سکتے ہیں ؟
مسافر جان بوجھ کر قصر نہ کرے تو گنہگار ہوگا اور نماز بھی واجب الاعادہ ہوگی
جواب: پر فرض نماز میں قصر کرنایعنی چار رکعت والی نماز کو دو پڑھناواجب ہے اور قوانین شرعیہ کے مطابق واجبات ِنماز میں سے کوئی واجب عمداً یعنی جان بوجھ کر چھوڑ...
کرسی پرنمازپڑھنے والاصف میں کرسی کس مقام پررکھے گا؟
سوال: جو حضرات کرسی پر نماز پڑھتے ہیں، صف میں وہ اپنی کرسی کہاں رکھیں گے؟
نامحرم عورت کے سر پر ہاتھ پھیرنا
سوال: اگر ایک غیر محرم مرد غیر محرم عورت کے سر پر ہاتھ پھیرے، جس طرح کئی علاقوں میں رواج ہوتا ہے کہ رشتہ داروں کے ہاں آنے جانے پر رشتے میں جو بڑا ہے وہ عورتوں کے سر پر شفقت کے ساتھ ہاتھ پھیرتا ہے، کیا یہ عمل جائز ہے؟اگر عورت نے سر پر دوپٹہ لیا ہو، پھر سر پر ہاتھ رکھنا کیسا ہے؟ عورت اگر خود بچ رہی ہو، لیکن پھر بھی کوئی غیر محرم مرد رشتے دار سر پر ہاتھ رکھ دے، تو گنہگار کون ہو گا؟