
منہ بھر قے کے ذرات نگل لینے کا کیا حکم ہے ؟
سوال: منہ بھر قے میں آنے والے کھانے کے کچھ ذرات ابھی منہ میں باقی ہوں ، تو کلی کیے بغیر فوراً ہی ان ذرات کو نگل لینے کا کیا حکم ہے؟ کیا ایسا کرنا ناجائز و گناہ ہے ؟ رہنمائی فرمادیں۔
پیشہ ور بھکاری کا مانگنا ، بد دعا سے بچنے کے لیے ایسوں کو دینا کیسا ؟
جواب: کھانے کے لیے سوال کرنا،جائز نہیں۔یونہی بدن چھپانے کے لیے کپڑے کا بندوبست کرسکتا ہے،تو اس کے لیے کپڑے کا سوال کرنا،جائز نہیں وعلی ھذا القیاساور دینے وا...
کیا سخت مجبوری میں کھائی جانے والی قسم پر بھی کفارہ لازم ہوگا؟
جواب: کھانے کے بھی وہی احکام ہیں جو قصداً قسم کھانے کے ہیں یعنی اس صورت میں بھی قسم کا خلاف کرنے پر شرعاً قسم کا کفارہ لازم ہوجاتا ہے، لہذا پوچھی گئی صورت م...
کیا کپڑے بدلنے سے وضو ٹوٹ جائے گا؟
جواب: آداب سے ہے کہ ناف سے زانو کے نیچے تک سب ستر چھپا ہو بلکہ استنجے کے بعد فوراً ہی چھپا لینا چاہیے کہ بغیر ضرورت ستر کھلا رہنا منع ہے اور دوسروں کے سامنے...
نماز مغرب سے پہلےروزہ افطار کرنا چاہیے یا نماز کے بعد؟
جواب: کھانے پر بھی ہوتا ہے، جو روزہ داررات کو تناول کرتا ہے ۔اب اس تفصیل کی روشنی میں اشکال کا جواب یہ ہے کہ اس حدیث مبارکہ میں جو یہ بیان کیا گیا ہے کہ ...
انار سے متعلق ایک روایت کی تحقیق
جواب: کھانے سے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالی شان نہیں مِل سکا، البتہ یہ قول مولا علی مشکل کُشا کرم اللہ وجہہ الکریم سے منقول ہے،جسے محدثین...
کیا حج پر جانے سے پہلے روزوں کی قضا ضروری ہے؟
جواب: آداب میں سے ہے کہ جانے سے پہلے نماز ،روزہ، زکاۃ وغیرہ جتنی بھی عبادات ذمہ پر ہوں ادا کرلےاورزیادہ نمازیں ہوں توتوبہ کرکے ادائیگی شروع کردے لیکن اس...
موٹاپا کم کرنے کے لیے (Bariatric surgery) کروانا کیسا؟
سوال: کچھ سالوں سے میڈیکل ترقی کے نتیجے میں (Bariatric surgery) کے ذریعے موٹاپے کو قابو کرنے کا طریقہ سامنے آیا ہے۔اِس کا دوسرا نام (Metabolic Surgery) بھی ہے۔اس سرجری کی تفصیلات یہ ہیں کہ جب موٹاپا مخصوص حد سے بڑھ جائے، یعنی کسی شخص کی بی ایم آئی(BMI) اوورویٹ (Overweight)ہو جائے اور موٹاپا اِتنا بڑھ جائے کہ وہ خود ایک بیماری کی شکل اختیار کر لے، نیز مختلف امراض مثلاً: بی پی، شوگر اور دیگر دل کے امراض لاحق ہو چکے ہوں یا لاحق ہونے کا قوی ترین اندیشہ ہو اور موٹاپا کم کرنے کے دیگر ذرائع مثلاً ورزش وغیرہ کارآمد ثابت نہ ہو رہے ہوں، تو اس صورت میں ڈاکٹرز اس سرجری کا مشورہ دیتے ہیں۔یہ سرجری لیپروسکوپک ٹیکنالوجی (Laparoscopic Technology) کے ذریعے کی جاتی ہے اور اس کے دو طریقے ہیں۔ ”Gastric Bypass Surgery“ اِس طریقہ میں کھانے کو براہِ راست معدے اور آنت کے ابتدائی حصے میں جانے سے روک دیا جاتا ہے، بلکہ بائی پاس کرتے ہوئے ڈائریکٹ معدے کے معمولی سے حصے سے گزر کر کھانا چھوٹی آنت کے درمیان میں داخل ہوتا ہے۔اس کے دو فائدے ہوتے ہیں۔ پہلا یہ کہ کھانے کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ کھانا مکمل ہضم نہیں ہوتا، جس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ مکمل ہضم ہونے کے نتیجے میں جن بیماریوں کے ہارمونز کو طاقت ملتی ہے، وہ ملنا بند ہو جاتی ہے اور بیماریوں کے اثرات میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ” Sleeve Gastrectomy “ اِس طریقہ کار میں معدے کو کاٹ کر اِس کا سائز چھوٹا کیا جاتا ہے اور معدے کو سٹیپل کر دیا جاتا ہے، جس سے پیٹ جلدی بھرنے کا احساس ہوتا ہے اور خوراک کم ہو جاتی ہے، پھر اِس سرجری اور مزید طبی ہدایات کی بدولت چند مہینوں میں مریض کے وزن پر کافی اثر ظاہر ہوتا ہے۔ پاکستان اور بالخصوص مغربی ممالک میں اس سرجری کا کافی رجحان ہے۔ اس سرجری کی مختلف تھری ڈی ویڈیوز اور مریضوں کے تاثرات انٹر نیٹ پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اسلامی نقطہِ نظرسے یہ سرجری کروانا،جائز ہے؟ اس سرجری کی اردو تفصیلات کےلیے یہ آرٹیکل (https://www.nawaiwaqt.com.pk/08-Jan-2018/744409)مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔
شرعی سفر میں کتنی دیر ٹھہرنا سفر کو منقطع کردے گا؟
جواب: کھانے پینے،آرام کرنے وغیرہ ایسے کاموں کے لئے رکنا ہو، جس کی عموماً سفر میں ضرورت پڑتی ہے اوراس ضمناً رکنے کا فقہائے کرام نے کوئی مخصوص وقت مقرر نہ...