
کیا نبی پاک کو دعا میں وسیلہ بنانا جائز ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ یہ شعر'' یا الہٰی رَحم فرما مصطفی کے واسِطے یا رسول اللہ کرم کیجیے خدا کے واسِطے'' دعا میں پڑھنا کیسا ہے ؟ زید کہتا ہے جائز نہیں ہے اور اس کی دو وجوہات بیان کرتا ہے (1) اس میں نبی ﷺ کو وسیلہ بنایاگیاہے جو کہ ناجائز ہے (2)دعاخالص عبادت ہے اس میں اللہ جل مجدہ سے دعا مانگتے ہوئے دعا کے دوران نبی ﷺکی طرف متوجہ ہونا ہے جوکہ جائزنہیں۔ آپ سے التجاء ہے کہ قرآن و حدیث کی روشنی میں مفصل جواب عطا فرمادیں کہ زید کی باتیں کہاں تک درست ہیں اور شریعت کا کیا حکم ہے ؟ سائل:غلام مجتبی عطاری(جامعۃ المدینہ جوہر ٹاؤن)
جاز کیش کی مختلف صورتوں کے احکام
سوال: جاز کیش اکاؤنٹ کی مختلف صورتیں ہیں پہلی صورت : کوئی بھی شخص اپنی جاز یا وارد کی سم سے اکاؤنٹ بنا سکتا ہے اور جب کوئی اپنی جاز یا وارد کی سم سے جاز کیش اکاؤنٹ بناتا ہے، تو اس کو اکاؤنٹ بنانے پر 50 روپے بونس ملتا ہے، جو کمپنی فوراً اس کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر دیتی ہے۔ اس میں رقم جمع کروانے یا اکاؤنٹ استعمال کرنے کی کوئی شرط بھی نہیں ہوتی۔ اکاؤنٹ کھلوانے کے بعد اگر کسٹمراپنے اکاؤنٹ میں ایک مخصوص رقم ( کم از کم 2000 روپے) جمع کروائے ،پورے ماہ میں کم از کم ایک ٹرانزیکشن کرے اور ٹرانزیکشن کو ایک دن گزر جائے ،تو وہ کمپنی اس اکاؤنٹ ہولڈر کو مخصوص تعداد میں فری منٹس، ایس ایم ایس اور ایم بیز لازماً دیتی ہے، جسے نہ تو بند کروایا جا سکتا ہے اور نہ ہی لینے سے انکار کیا جا سکتا ہے۔ فری منٹس ملنا اس شرط کے ساتھ مشروط ہوتا ہے کہ اکاؤنٹ میں ایک مخصوص رقم (مثلاً2000 روپے) جمع رہے،جیسے ہی ایک روپیہ بھی کم ہو تا ہے، یہ سہولت ختم ہوجاتی ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی بعض اوقات کوئی آفر نکالتی ہے، جس کی بنا پر کسی اکاؤنٹ ہولڈر کو ویسے ہی یا کسی خاص دن کوئی کام کرنے (مثلاً :جاز کیش ایپلی کیشن استعمال کرنے، ٹرانزیکشن کرنے، بل جمع کروانے، اکاؤنٹ میں ایک خاص حد تک رقم ہونے ،ایزی لوڈ کرنے وغیرہ) پر کچھ رقم ، منٹس، ایس ایم ایس یا ایم بیز بھیج دیتی ہے، لیکن اس کے لیے اکاؤنٹ میں مخصوص رقم کا ہونا ضروری نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ یہ رقم، منٹس، ایس ایم ایس یا ایم بیز ہر کسی کو نہیں ملتے، بلکہ یہ کمپنی کی صواب دید پر ہوتا ہے کہ کمپنی کسے دے گی اور کسے نہیں ، ہو سکتا ہے کہ کسی نے اکاؤنٹ بنایا اور کبھی اسے کوئی رقم، منٹس، ایس ایم ایس یا ایم بیز نہ ملیں اور یہ ہر مرتبہ بھی نہیں ملتے، بلکہ جب کمپنی چاہتی ہے،چند ایام کے لیے ایک معیار مقرر کر دیتی ہے اور جو جو اس معیار پر پورا اترتا ہے اسے بھیج دیتی ہے۔ دریافت طلب امور یہ ہیں کہ اس طریقہ کار کے مطابق: (1) کیا اکاؤنٹ کھلوانا، جائز ہے؟ (2) اکاؤنٹ کھلوانے پر جو بونس ملتا ہے، کیا وہ استعمال کرنا، جائز ہے؟ (3) اکاؤنٹ میں مخصوص رقم رکھنے پر جو فری منٹس، ایس ایم ایس اور ایم بیز ملتے ہیں، کیا ان کا استعمال کرنا ،جائز ہے؟ (4)کمپنی جو وقتا فوقتا آفر نکالتی ہے اور اس کی وجہ سے جو سہولیات دیتی ہے ، کیا ان کا استعمال کرنا، جائز ہے؟ دوسری صورت: کوئی شخص جاز یا وارد کے علاوہ کسی اور سم سےبھی جاز کیش اکاؤنٹ بنا سکتا ہے اور جب کوئی اپنی جاز یا وارد کے علاوہ کسی اور سم سے جاز کیش اکاؤنٹ بناتا ہے ،تو اس کو اکاؤنٹ بنانے پر 50 روپے بونس ملتا ہے، جوکمپنی فوراً اس کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر دیتی ہے۔ اس میں رقم جمع کروانے یا اکاؤنٹ استعمال کرنے کی کوئی شرط بھی نہیں ہوتی۔ اکاؤنٹ کھلوانے کے بعد اکاؤنٹ ہولڈر اکاؤنٹ میں جتنی مرضی رقم جمع کروا دے اور اس پر جتنی بھی مدت گزر جائے، کمپنی اسے اس پر کوئی رقم، فری منٹس، ایس ایم ایس یا ایم بیز نہیں دیتی۔ البتہ کمپنی بعض اوقات کوئی آفر نکالتی ہے، جس کی بنا پر کسی اکاؤنٹ ہولڈر کو ویسے ہی یا کسی خاص دن کوئی کام کرنے (مثلاً: جاز کیش ایپلی کیشن استعمال کرنے، ٹرانزیکشن کرنے، بل جمع کروانے، اکاؤنٹ میں ایک خاص حد تک رقم ہونے ،ایزی لوڈ کرنے وغیرہ) پر کچھ رقم(Cash Back) بھیج دیتی ہے، لیکن اس کے لیے اکاؤنٹ میں مخصوص رقم کا ہونا ضروری نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ یہ رقم (Cash Back) ہر کسی کو نہیں ملتی،بلکہ یہ کمپنی کی صواب دید پر ہوتا ہے کہ کمپنی کسے دے گی اور کسے نہیں ، ہو سکتا ہے کہ کسی نے اکاؤنٹ بنایا اور کبھی اسے کوئی رقم(Cash Back) نہ ملے اور یہ ہر مرتبہ بھی نہیں ملتی، بلکہ جب کمپنی چاہتی ہے، چند ایام کے لیے ایک معیار مقرر کر دیتی ہے اور جو جو اس معیار پر پورا اترتا ہے اسے بھیج دیتی ہے۔ دریافت طلب امور یہ ہیں کہ اس طریقہ کار کے مطابق: (5) کیا یہ اکاؤنٹ کھلوانا ،جائز ہے؟ (6) اکاؤنٹ کھلوانے پر جو بونس ملتا ہے ، کیا وہ استعمال کرنا ،جائز ہے؟ (7)کمپنی جو وقتا فوقتا آفر نکالتی ہے اور اس کی وجہ سے جو رقم (Cash Back)دیتی ہے ، کیا ان کا استعمال کرنا ،جائز ہے؟ تیسری صورت: کسی بھی سم (جاز ، وارد ہو یا اس کے علاوہ)سے بنے ہوئے جاز کیش اکاؤنٹ(جو بنیادی طور پر کرنٹ اکاؤنٹ ہوتا ہے، اس) کو کمپنی کی طرف سے مہیا کردہ کوڈ ملا کر ”سیونگ اکاؤنٹ “میں منتقل کیاجا سکتا ہے،جس کے بعد اکاؤنٹ میں کم از کم 2000 روپے ہوں ،تو سالانہ ”7.15 فیصد“ فکس نفع ملتا ہے اور پیسے بڑھنے پر نفع کا تناسب بھی زیادہ ہوتا جاتا ہے۔ (8) کیا اپنے اکاؤنٹ کو ”سیونگ اکاؤنٹ “ میں منتقل کروانا اور اس پر ملنے والا نفع لینا جائز ہے؟
جواب: سہولت کاری انجام نہ دے۔ اللہ تعالیٰ اپنے پاک کلام قرآن میں فرماتا ہے:”وَتَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوٰى ۪-وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِث...
جواب: سہولت فراہم کر رہا ہے کہ آپ فون ،ای میل اور بالمشافہ طریقے سے اپنے دینی مسائل پوچھ سکتے ہیں ۔لیکن اب خاص تجارت و لین دین سے متعلق دعوت اسلامی کے اس ش...
ہینڈ رائٹنگ(Hand writing) والی کمپنی (company) کے ذریعے ارننگ کرنے کا حکم
جواب: بیان کردہ صورت رشوت کیسے ہے؟ اس کے لیے رشوت کی تعریف اور اس کا انطباق ملاحظہ فرمائیں۔ رشوت کی تعریف کے بارے میں اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے...
خنثٰی ( ہِجڑا/ خواجہ سرا )کسے کہتے ہیں اور وراثت میں اس کے حصے کا حکم ؟
سوال: میت کے ترکہ سے مرد و عورت کا حصہ تو بیان کیا جاتا ہے کہ مرد کو اتنا مخصوص حصہ ملے گا اور عورت کو اتنا ،پوچھنا یہ ہے کہ اگر کسی کی اولاد میں سے کوئی خنثٰی ہو،تو کیا اس کو بھی حصہ ملے گا یا نہیں ؟اگر ملے گا تو کتنا ملے گا ؟ نیز یہ فرمائیں کہ شریعت میں خنثٰی کو پہچاننے کا کیا معیار ہے ؟
کیا مکان کسی کے نام کردینے سے ہبہ مکمل ہو جاتاہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ مرحوم دین محمد نے اپنی صحت و حیات میں اپنا ایک قابل تقسیم مکان اپنےدو بیٹوں کے نام کر دیا تھا۔ مگر اس کی اوپر والے حصے کی عارضی سی تقسیم ہوئی تھی، جو باقاعدہ تقسیم نہیں تھی اور وہ خود بھی وہیں رہتے رہے تھے۔ ان کا ایک تیسرا بیٹا بھی تھا جو پہلے گھر سے کہیں چلا گیا تھا۔ مگر اب ان کے فوت ہونے کے کافی عرصہ بعد وہ بھی واپس آ گیا ہوا ہے۔ اب اس کے بارے میں وضاحت سے شرعی حکم بیان فرمائیے کہ اس مکان میں اس تیسرے بیٹے کا کوئی حصہ ہو گا یا نہیں، جبکہ قانونی طور پر وہ مکان دو بیٹوں ہی کی ملکیت ہے۔ سائل: عبدالرشید عطاری (شاہدرہ، مرکز الاولیا لاہور)
نمازی آگے پیچھے ہٹے توقدم اٹھاکریا گھسیٹ کر
سوال: ایک مسئلے کے بارے میں کنفرم کروانا تھا کہ یہ بیان کیا جاتاہے کہ جیسے امام کے ساتھ دو مقتدی نماز پڑھ رہے ہوں اور تیسرا مقتدی آجائے، تو مقتدی پیچھے ہو جائیں یا امام آگے ہو جائے، لیکن آگےیا پیچھے ہونے کے لیے پاؤں گھسیٹ کر چلنا ہو گا، ورنہ نماز کا مسئلہ ہو جائے گا۔ کیا ایسا ہی ہے یا پاؤں گھسیٹے بغیر بھی آگے یا پیچھے ہو سکتے ہیں؟
جواب: بیان کی جیسے اس نمازی کی نیت جس نے وقت نکلنے کے بعد اسی دن کی ظہر کی نیت کی اس گمان پر کہ ابھی وقت باقی ہے (تو اس کی وہ ظہر کی قضا نماز ادا کی نیت سے...
قریب المرگ بچھڑے کے ذبح کے وقت صرف خون نکلا ہو، تو کیا وہ بچھڑا حلال ہوگا؟
جواب: بیان فرمائی ہے کہ ذبح کے وقت اُس جانور کا خون ایسے نکلے جیسے زندہ جانور کے ذبح کے وقت خون نکلتا ہےمثلاً پُھوارے کی طرح خون نکلے یا کافی مقدار میں خو...