
کیا خواتین اذان سے پہلے نماز ادا کر سکتی ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ نماز کا وقت شروع ہوچکا ہے لیکن ابھی اذان نہیں ہوئی تو کیا عورتیں اذان سے پہلے نماز ادا کرسکتی ہیں؟ یعنی ہم مدرسہ میں ہوں اور ظہر کی ابھی اذان نہیں ہوئی تو اسلامی بہنیں یا مدنی منّیاں نماز ادا کرسکتی ہیں؟
متعدد عمرے، فرض حج کے قائم مقام نہیں ہو سکتے
جواب: سکتی ہے جبکہ حج کا احرام صرف حج کے مہینوں میں ہی باندھا جا سکتا ہے اور حج کے مہینوں سے مراد شوال، ذی قعدہ اور ذی الحجۃ کے پہلے دس دن ہیں، اور عمرہ سار...
میک اپ میں جوں کا خون شامل ہو تو اسے استعمال کرنے کا حکم
سوال: کیا عورتوں کے لیے ایسے میک اپ کا استعمال جائز ہے، جس میں کارمین (جوؤں کا خون) ہو اور کیا وہ اس کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہیں؟
حیض کی حالت میں بوس و کنار کرنے سے زوجہ کو انزال ہوجائے، تو کیا حکم ہے؟
جواب: سکتی ہے۔ صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: ”اس حالت میں ناف سے گھٹنے تک عورت کے بدن سے مرد کا اپنے کسی عُضْوْ سے چھونا جائز نہیں...
جواب: سکتی ہے۔ https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/naam-rakhnay-kay-ahkam وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَ...
جواب: سکتی ہے۔ https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/naam-rakhnay-kay-ahkam وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَ...
کیا بیوی کے لیے شوہر کے ماموں اور چاچو سے پردہ ہے؟
جواب: سکتی، اور ان سے لحاظ ٹوٹا ہوتاہے۔ لہذا جب رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے غیر عورتوں کے پاس جانے کو منع فرمایا، ایک صحابی انصاری نے عرض کی: یا ...
جمعہ یا ہفتہ کے دن قضا روزے رکھنا
سوال: میں ایک اسکول میں ٹیچر کی جاب کرتی ہوں اور پیر سے جمعرات میری ڈیوٹی ہے، تو کیا میں جمعے اور ہفتے کے دن، ماہِ رمضان المبارک کے عذر کی وجہ سے قضا ہو جانے والے روزے رکھ سکتی ہوں؟
کیا مرغی کی دمچی کھانا حلال ہے؟
جواب: سکتی ہے۔ (طوالع الانوار شرح درمختار، كتاب الكراهية، مخطوط) درمختار کی عبارت ” فكلها ... سوى سبع “ اور صاحب طوالع الانوار کا یہ فرمان” لا تتقر الا بعد...
تنخواہ لینے والے امام کو قربانی کی کھالیں دینا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک امام مسجد ہیں جو خود صاحب نصاب ہیں، وہ نماز پنجگانہ، نماز جمعہ اور نماز جنازہ بغیر کسی اجرت یا تنخواہ کے پڑھاتے ہیں اور مسجد میں آنے والے بچوں کو ناظرہ بھی مفت میں پڑھاتے ہیں، البتہ عیدین کے موقع پر تقریباً تین چار ہزار روپیہ ان کو دیا جاتا ہے، یہ امام صاحب تقریباً پچھلے پندرہ سال سے یہ خدمت کر رہے ہیں، پوچھنا یہ ہے کہ ان امام صاحب کو قربانی کی کھالیں دی جا سکتی ہیں یا نہیں؟ شرعاً اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟