
جواب: سامان ہو اور اس کے علاوہ بھی صورتیں بن سکتی ہیں۔ ساری کلوزنگ (Closing)کرنے کے بعد پھر مستند مفتیانِ کرام سے رہنمائی لی جائے کہ نقدی کی یہ تفصیل ہے اور...
چھوٹے بچے کا جنازہ ہاتھوں پر اٹھاکر قبرستان لے جانا کیسا؟
جواب: سامان اٹھانے کے مشابہ ہے،جب کہ ہاتھوں میں اٹھانے میں میت کی تکریم ہے اور چھوٹے بچے بھی اولادِ آدم ہیں،بڑوں کی طرح ان کی بھی عزت کی جائے گی۔۔۔مزید یہ ک...
میل ورم ،لاروا کیڑوں کی خریدو فروخت کا حکم
جواب: سامان وغیرہ اٹھانے کی غرض سے ان جانوروں کو استعمال کرسکتا ہے۔اسی طرح حفاظتی کتا ،کہ انسان اسے کھا تا تو نہیں ہےلیکن اپنے حفاظتی امور میں استعمال کرسک...
قبضہ سے پہلے چیز آگے بیچنا اور قبضہ کی مختلف صورتیں
جواب: سامان لے جائے ، تو اس صورت میں اجیر کا قبضہ خریدار کا قبضہ شمار ہو گا۔(الفتاوی الھندیہ، ج3 ، ص19 ، مطبوعہ دار الفکر) مسئلہ سے متعلق مزید بیان کرد...
شوال میں عمرہ کرنے پر حج کی فرضیت کا حکم
جواب: سامان سفراورسواری اورآنے جانے کے نفقہ پرقدرت ہوناجوکہ اس کی حاجات اصلیہ سے زائدہواوراس کی واپسی تک اس کے عیال کے نفقہ پرقدرت ہونا۔(ملتقی الابحرمع مجمع...
قسطوں میں پلاٹ خریدنا اور قسط لیٹ ہونے پر جرمانہ کرنا کیسا ؟
جواب: سامان بیچا جب ادھار کی مدت پوری ہوگئی اور دائن نے مدیون سے دَین کا مطالبہ کیا تو مدیون نے کہا کہ مجھے مزید مہلت دے دو میں دراہم کی تعداد بڑھا دوں گا...
کسٹمر آرڈر دے کر واپس نہ آئے تو کیا کریں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کسٹمر فرنیچر پسند کرکے آرڈر دے دیتا ہے لیکن کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے کہ وہ آرڈر دینے کے بعد واپس ہی نہیں آتا۔ اس کا سامان ہم تیار کردیتے ہیں اور گوداموں میں ہمارے پاس رکھا ہوتا ہےجو گودام میں جگہ بھی گھیرتا ہے اور اس پر ہمارا کرایہ بھی لگتا ہے ، کیا ہم یہ فرنیچر کسی اور کو بیچ سکتے ہیں؟ واضح رہے کہ جو بیعانہ وہ دے کر جاتا ہے اس سے زیادہ ہم اس پررقم خرچ کر چکے ہوتے ہیں؟
تمام کمائی ضروریا ت میں خرچ ہوجا تی ہیں ،کیا ایسے کوزکوۃ دےسکتے ہے؟
جواب: سامان ہے کہ جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کو پہنچتی ہواور کرایہ کے مکان سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی اس کی ضروریات میں خرچ ہوجاتی ہے تو اس صورت میں...
اپنا مال بیچنے کے لئے سیلز مین کو کمیشن دینے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں گارمنٹس کا کام کرتا ہوں کہ سامان تیار کر کے یا خرید کر دکانوں پر سپلائی کرتا ہوں ، میں اپنا مال بیچنے کے لئے مارکیٹ میں دکانوں میں جو سیلز مین ہوتے ہیں ان کو کمیشن دیتا ہوں تا کہ سر دست میرا مال فروخت کریں ، جبکہ دکان کے مالک کو اِس کمیشن کے بارے میں معلوم نہیں ہوتا کہ میں اُس کے ملازم کو کمیشن دیتا ہوں ، میرے مال کی کوالٹی میں کِسی طرح کی کوئی کمی نہیں ہوتی ، مجھے مجبورا کمیشن دینا پڑتا ہے ، اگر میں سیلز مین کو کمیشن نہ دوں تو وہ میرا مال فروخت نہیں کرتا ، اور یہ معاملہ صرف میرے ساتھ نہیں بلکہ مارکیٹ میں سب پارٹیوں کے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے کیونکہ مال نہ بکنے کی صورت میں واپس کر دیا جاتا ہے ، شرعی رہنمائی فرمائیں کہ اس حالات میں سیلز مین کو کمیشن دینا درست ہے یا نہیں ؟