
روزہ رکھنے کی منت مانی اور بیمار ہو گئے تو روزے کا حکم؟
جواب: فصل فی العوارض، جلد 03، صفحہ 472 ، مطبوعہ کوئٹہ) فتاویٰ رضویہ میں ہے:”بعض جاہلوں نے یہ خیال کرلیا ہے کہ روزہ کا فدیہ ہر شخص کے لیے جائز ہے، جبکہ روز...
زکوٰۃ سے بچنے کے لئے اپنا مال کسی اور کو دینا
سوال: اگر کوئی شخص شوال کی یکم تاریخ کو زکوۃ کے نصاب کا مالک ہو،اور پھر وہ شخص اگلے سال شوال کے مہینہ کی یکم تاریخ آنے سے پہلے اپنے مال کا کسی اور کو مالک بنا دے،جب وہ تاریخ گزر جائے تو اس مال کو دوبارہ اپنے پاس کسی ذریعے سے لے آئے ،تو کیا اب اس شخص پر زکوۃ واجب ہوگی؟
طائف سے احرام کے بغیر مکہ آنے اور وہاں سے عمرہ کیے بغیر پاکستان آنے کا حکم ؟
جواب: فصل فی المواقیت،الصنف الاول ،صفحہ 77،مطبوعہ دارقرطبہ) جو آفاقی بغیر احرام کے حدودِ حرم میں داخل ہوجائے،اس کے بارے میں حکم بیان کرتے ہوئے تنویر الا...
زکوۃ ادا کرنے کے لئے پوری رقم جمع نہ ہوئی تو بقیہ زکوۃ میں تاخیر کا حکم
سوال: اگر کسی کے پاس نصاب سے زیادہ سونا موجود ہو، جس پر زکوٰۃ فرض ہورہی ہے ، وہ شخص ایک ساتھ زکوۃ نہیں نکال سکتا ، بلکہ کچھ نہ کچھ رقم ہر مہینے الگ کر کے رکھتا رہتا ہے، اب وہ دن آگیا جس دن سال پورا ہونا تھا، لیکن ابھی اس کے پاس اتنی رقم جمع نہیں ہوئی کہ جس سے پوری زکوۃ ادا کر سکے ، تو کیا اس صورت میں زکوۃ کی بعض رقم ادا کرنے کی صورت میں تاخیر کرنے کی اجازت ہوگی یا کچھ سونا وغیرہ بیچ کر فوراً زکوٰۃ ادا کرنا ہوگی؟
پارٹنرشپ کے کاروبار میں زکوة کا حکم
سوال: کیا پارٹنرشپ پر کاروبار کرنے کی صورت میں بھی زکوة دینا ہوتی ہے؟
بیوٹی پارلر کے لیے دکان کرائے پر دینا کیسا ؟
جواب: فصل فی الوطء و النظر و المس ، جلد 4 ، صفحہ 419 ، 420 ، مطبوعہ بیروت ) کالا خضاب لگانے والوں کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد ...
جس پر دَم لازم ہو اور وہ دَم دینے پر قادر نہ ہو، تو کیا حکم ہے
جواب: فصل فی جزاء اللبس ، ص551، مکۃ المکرمۃ) دم دینامتعین طور پر واجب ہو ، تو اس کی جگہ روزہ رکھنا یا قیمت دینا وغیرہ کافی نہیں۔ جیسا کہ علامہ علی قاری علی...
عشر کی رقم مسجد کی تعمیر میں استعمال کرنے کا حکم
جواب: پر قبضہ کر کے اپنی خوشی سے مسجد کی تعمیر و جملہ اخراجات پر لگا دے، تواب اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں ۔ عشر کے وہی مصارف ہیں جو زکوٰۃ کے ہیں ،...
منت پوری ہونے کے بعد روزے رکھنے میں تاخیر کرنا کیسا؟
جواب: فصل فی حکم النذر،صفحہ94،دار الکتب العلمیہ، بیروت) نذر معین کا وجوب فوری ہے،اس میں تاخیر کی اجازت نہیں ،جیسا کہ بدائع الصنائع ہی میں ہے:” وإن أضيف...