سرچ کریں

Displaying 131 to 140 out of 2016 results

131

سافٹ وئیر بنا کر دینے کا معاہدہ کرنے کے بعد کسی اور سے بنوا کر دینا جائز ہے؟

جواب: اجارہ کرتے وقت اجیر کے اپنے عمل کی شرط لگائی تھی یعنی کہا تھا کہ تمہیں خود یا اپنے ہاتھ سے یہ کام کرنا ہے تو اجیر کسی دوسرے سے کام نہیں کروا سکتا ا...

131
132

تعویذ کے بدلے پیسے لینا کیسا ؟

جواب: اجارہ کی حدمیں داخل نہیں کیا جاسکتا بلکہ بیع میں شمار کرناچاہيے یعنی اُتنے پیسوں یا روپے میں اپنے تعویذ کو بیع کرتا ہے مگر یہ ضرور ہے کہ تعویذ ایسا ہو...

132
133

آن لائن آرڈر پر مٹکے اور گملے تیار کر کے بیچنے کا حکم

جواب: بیان کرنا لازم ہوگا ،جس سے مبیع کی پہچان حاصل ہوجائےاور جہالت دور ہوجائے،تاکہ بعد میں منازعت(جھگڑا)نہ ہو، یعنی یہ واضح ہو کہ مٹکے اور گملے کس طرح کی م...

133
134

تشہد میں شہادت کی انگلی اٹھانے کا درست طریقہ کیا ہے؟

جواب: بیان کیا ۔ (2)اور مسلسل حرکت نہ دینے پر یہ بات بھی دلیل ہےکہ اس حدیث پاک میں موجود لفظ ’’یدعو بھا ‘‘ کا معنی یہ ہے کہ نبی پاک صَلَّی اللہ تَعَالٰی ...

134
135

مسجد کے جنریٹر سے محلے کے گھروں میں لائٹ دینا

جواب: اجارہ ہیں، مملوک ہوں تو مالک اجارہ پر دے سکتا ہے ، کرایہ پر دینے کے لئے وقف ہوں تو متولی دے سکتا ہے مگر وہ جو مسجد پر اس کے استعمال میں آنے کےلئے وقف ...

135
136

قرآن پڑھانے کی اجرت لینا کیسا ؟

جواب: اجارہ کرنے کی جو بنیادی شرائط ہیں ان کو طے کرتے ہوئے بچوں کے والدین سے معاہدہ کیا جائے۔ اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان علیہ ...

136
137

جانور کی خرید و فروخت میں ایک ناجائز صورت ؟

جواب: بیان فرمائیں ہیں: (1)نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جانوروں میں سلم کرنے سے منع فرمایا۔ (2)جید صحابہ کرام مثلاً: حضرت عبد اللہ بن ...

137
138

کیرم بورڈ وغیرہ کھیلوں میں ہارنے والے کا سب کی فیس ادا کرنا کیسا؟

جواب: اجارہ جائز نہیں ہوتا اوراوپر واضح ہو چکا کہ کیرم بورڈ اور بلیرڈ وغیرہ کا کوئی جائز دنیوی یا دینی مقصد نہیں، بلکہ یہ محض لہو و لعب کے طور پر کھیلے جاتے...

138
139

سیٹھ کا ملازم کو گریجویٹی فنڈ نہ دینا

سوال: زید اپنے ملازمین سے ملازمت کا معاہدہ کرتے وقت طے کرلیتا ہے کہ ہم بطور گریجویٹی آپ کو کوئی رقم نہیں دیں گے اور اجیر اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے اجارہ کرلیتے ہیں مگر بعد میں اجیر گریجویٹی کا مطالبہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ملکی قانون یہ ہے کہ گریجویٹی فنڈ دینا ہوتا ہے لہٰذا ہم اس کے حق دار ہیں۔آپ ارشاد فرمائیں کہ اس صورت میں گریجویٹی نہ دینے کی وجہ سے زید پر حق العبد تلف کرنے کا گناہ تو نہیں ہوگا ؟ نیز کیا اس صورت میں ملازمین کا گریجویٹی مانگنا درست ہے ؟

139
140

مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب

سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟

140