
طائف سے احرام کے بغیر مکہ آنے اور وہاں سے عمرہ کیے بغیر پاکستان آنے کا حکم ؟
سوال: ہم عمرہ کے بعد طائف زیارات کے لیے گئےاور وہاں سے عمرہ کا اِحرام نہیں باندھا ،بلکہ یونہی مکہ مکرمہ واپس آکر وطن واپسی کی تیاری کر کے اپنے ملک پاکستان میں آگئے،تو کیا ایسی صورت میں ہم پر کوئی دَم وغیرہ تو لازم نہیں ہوگا،بہت سےلوگ یونہی وطن واپسی کے آخری دِنوں میں طائف زیارات کے لیے جاتے ہیں اور مکہ شریف واپس آکر عمرہ وغیرہ کیے بغیر ہی وطن واپس آجاتے ہیں ،ایسی صورت میں کیا شرعی احکام ہوتے ہیں؟رہنمائی کر دیجیے۔
بغیر احرام جس میقات سے گزرے اسی میقات سے احرام باندھنے سے دم ساقط ہوگا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے جاننے والے حج کے ليے گئے ہیں۔ پہلے مدينہ شريف گئے تھے، وہاں سے مکہ شريف جانا تھا، ليکن گروپ میں موجود ايک عورت کو ماہواری شروع ہو گئی، جس کی وجہ سے اس نے مکہ شريف جاتے ہوئے احرام کی نیت نہیں کی اور میقات سے احرام کے بغیر گزر گئی۔ مکہ شریف پہنچ کر معلوم ہوا کہ اس حالت میں بھی میقات سے احرام کی نيت ضروری ہے۔ پھر کسی نے بتايا کہ ميقات پر واپس جا کر احرام باندھنے سے دم لازم نہيں رہتا، تو اس نے طائف جا کر احرام کی نيت کر لی۔ سوال يہ ہے کہ کیا ایسی صورت میں کسی بھی ميقات پر واپس جا کر احرام باندھنے سے دم ساقط ہو جاتا ہے يا پھر جس ميقات سے احرام کے بغیر گزرے ہوں، خاص اسی ميقات پر جانے سے دم ساقط ہوتا ہے؟ سائل: مقصود (صدر، کراچی)
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید پر میرا 15لاکھ کا قرض ہے ، زید نے بکر سے میری بات کروا دی کہ مجھے قرض کی رقم بکر ادا کرے گا اور بکر نے اسے قبول کر لیا ، بکر اب تک قرض کی آدھی رقم مجھے دے چکا ہے اور بقیہ کے متعلق کہتا ہے کہ میرے پاس فی الحال رقم کی گنجائش نہیں ہے ، جب ہو گی تب ادا کروں گا۔ یہ معاہدہ کیے ہوئے تقریبا پانچ سال ہو چکے ہیں ، تو کیا میں اپنی بقیہ رقم کا مطالبہ زید سے کر سکتا ہوں؟
آن لائن چیز دیکھ کر واپسی نہ ہونے کی شرط کے ساتھ خریدنا کیسا؟
سوال: زید نے کپڑے کے ایک بڑے برانڈ کے اسٹور کی ویب سائٹ سے ایک سوٹ پسند کر کے اس کا آرڈر دیا اور اگلے دن بذریعہ کوریئر وہ سوٹ اس کے گھر پہنچ گیا۔تصویر میں سوٹ دیکھ کر پسند کیا تھا لیکن جب سوٹ سامنے آیا تھا ،تو وہ زید کو پسند نہیں آیا۔ اسٹور نے اپنی سائٹ پرواضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ سوٹ ڈِلیوَر ہونے کے بعد صرف ڈفیکٹو (یعنی عیب دار) ہونے کی صورت میں واپس ہو گا ۔ پسند نہ آنے کی صورت میں ڈلیور ہونے کے بعد واپس نہیں ہو گا ۔ اس لیے پکچر تمام اینگلز سے اچھی طرح دیکھ لیں۔ اسے قبول کرنے کے بعد ہی خریداری کا آپشن مکمل ہوتا ہے۔اس صورت میں زید کو سوٹ واپس کرنے کا شرعاً اختیار ہو گا یا نہیں؟ نیز اسٹور پر فون کر کے معلومات کی تھی۔ہمارا مطلوبہ سوٹ اسٹور پر موجود تھا۔ تب ہی ڈلیوری کا آرڈر دیا تھا۔ مزید یہ کہ واپس بھیجنے پر کورئیر کے جو اخراجات آئیں گے وہ زید کے ذمہ ہوں گے یا اسٹور کے؟
گفٹ میں ملے ہوئے پلاٹ کی زکوۃ کا حکم؟
سوال: زید نے اپنے بیٹے کو ایک پلاٹ ہبہ ( گفٹ ) کر کے قبضہ دِلا دیا ۔ زید نے وہ پلاٹ بیچنے کی نیت سے خریدا تھا ۔ کل قیمت تیس لاکھ تھی ، جس میں سے پندرہ لاکھ دے چکا تھا ۔ بیٹے کو پلاٹ ہبہ کر کے بقیہ پندرہ لاکھ بھی ادا کرنے کا کہہ دیا اور رقم بیٹا ہی ادا کرے گا ۔اب دو سوالوں کے جواب مطلوب ہیں: (1)بیٹے پر پلاٹ کی زکوٰۃ ہوگی یا نہیں؟ (2)پلاٹ کی قیمت کی بقیہ رقم کا حکم کیا ہوگا؟ کیونکہ وہ باپ پر لازم ہوئی تھی اور اب بیٹے نے ادا کرنی ہے؟ اسے زکوٰۃ سے مانع قرض کس کے حق میں شمار کریں گے؟ باپ کے یا بیٹے کے؟ نوٹ : والد نے بیٹے کو صرف تبرعاً بقیہ رقم ادا کرنے کا کہا ہے ۔
سوال: جو شخص مالدار ہو، تو کیا اسے محتاج شخص کو قرض دینا چاہئے؟
قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور یہ طے پایا کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور وہ اس میں اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے اور ہر ماہ زید کو دکان کی قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں آپ کو مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان گزشتہ مہینوں میں اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر وہ سب ہمیں دے دو ،تو آپ کو اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟
نفلی طواف بیٹھ کر کرنے سے دَم یا صدقہ لازم آئے گا؟
جواب: واپس آ جائیں ، تو سوار ہو کر کیے گئے فرض وواجب طواف کے بدلے میں دَم ، جبکہ نفل طواف میں ہر چکر کے بدلے میں ایک ایک صدقۂ فطر یعنی سات چکروں کے بدلے م...
کیا قرض حسنہ واپس کرنا ضروری ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ قرض حسنہ کسے کہتے ہیں؟ اور کیا اس میں واپسی ضروری ہوتی ہے؟ سائل: وصی عطاری (بھاٹی گیٹ، مرکزالاولیا لاہور)