
قرآن کریم کو رسم عثمانی کے علاوہ میں لکھنا کیسا؟
سوال: ہم چالیس روزہ قاری کورس کروارہے ہیں ،اس کے لیے ہم مصحف شریف کی اس طرح کتابت کرواتے ہیں کہ اوپرقرآن پاک کااصل متن رسم عثمانی کے اندازمیں ہی تحریرہوتا ہے اس کے نیچے ہرلفظ کے ہجے لکھے جاتے ہیں مثلاذلک الکتب لاریب فیہ۔لکھنے کے بعداس کے ہرحرف کے نیچے یوں تحریرہوتاہے:ذالک لکتاب،لاریب،فیہ۔اوریہ اس لیے ہے تاکہ سیکھنے سکھانے میں آسانی رہے شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیااس طرح تحریرکرکے ہم پرنٹ نکلواسکتے ہیں ؟سائل :قاری محمدوسیم (مصطفی آباد،لاہور)
مرد کے لیے سونے کے بٹن لگاناکیسا ؟
سوال: مرد کے لئے سونے کے بٹن لگانا ، جائز ہے یا نہیں ؟آجکل بٹن کا کچھ زیادہ رواج چلا ہوا ہے ، شرعی رہنمائی فرمائیں ؟
کیا فی زمانہ سفری سہولیات کے پیشِ نظر عورت بغیر محرم سفرِ حج کر سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زیدکاکہناہے کہ آج کے دورمیں سفرمیں بہت سہولیات پیدا ہوچکی ہیں،سفرآسان،محفوظ اورتیزہوچکاہےاورحج کےلیے عورتوں کےحکومتی سطح پرگروپس تیارکیے جاتے ہیں،توعورتیں محفوظ ہوتی ہیں،لہذاآج کے دورمیں عورت بغیرمحرم کے سفرحج کرسکتی ہےاوراحادیث میں جوبغیرمحرم کے سفرکی ممانعت ہے وہ پہلے دورکے اعتبارسے ہے جب سفراونٹوں گھوڑوں پرہوتاتھا،سفرکرنے میں کئی کئی دن لگ جاتے تھےاورغیرمحفوظ بھی ہوتاتھااوروہ اپنی دلیل کے طور پر یہ روایت بھی بیان کرتاہے کہ :’’قال فإن طالت بك حياة، لترين الظعينة ترتحل من الحيرة، حتى تطوف بالكعبة لا تخاف أحدا إلا اللہ۔۔۔قال عدي: فرأيت الظعينة ترتحل من الحيرة حتى تطوف بالكعبة لا تخاف إلا اللہ‘‘ ترجمہ:نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے (حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ سے)ارشادفرمایا: اگرتمہاری عمرلمبی ہوئی، توتم اونٹ پرسوارعورت کودیکھوگے کہ وہ حیرہ سے سفرکرے گی، یہاں تک کہ کعبہ کاطواف کرے گی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں ہوگا،حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا:میں نے اونٹ پرسوارعورت کودیکھاجوحیرہ سے چل کرخانہ کعبہ کاطواف کررہی تھی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں تھا۔ (صحیح البخاری،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام،ج04،ص197،دارطوق النجاۃ) زیداس سے استدلال کرتے ہوئے کہتاہے کہ اس سے پتاچلاجب امن وامان اورمحفوظ سفر ہو، توعورت تنہاسفرحج کرسکتی ہے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زیدکایہ استدلال درست ہے یانہیں ؟
سوال: پندرہ شعبان المعظم کی شب یا اس جیسے دیگر مواقع پر کافی لوگ جماعت کے ساتھ نوافل ادا کرتے ہیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ نوافل کی جماعت جائز ہے یا نہیں ؟ برائے کرم اس حوالے سے شرعی رہنمائی فرمائیں ۔
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ زیدایک بیکری میں ملازم ہے ، جہاں وہ کیک بناتاہے ۔ شادی،برتھ ڈےاوردیگر مواقع پرلوگ کیک بنواتےہیں۔ کبھی ایسابھی ہوتاہےکہ لوگ تصاویروالےکیک بنواتےہیں ، جس کے لیے پہلے تصویر کا پرنٹ آؤٹ لیا جاتا ہے اور پھراسےمخصوص طریقےسےکیک پربنایاجاتاہے ۔ بیکری میں ایسےکیک کم بنتےہیں اوربغیرتصاویرکےکیک زیادہ بنتےہیں ،لیکن یہ ڈیوٹی میں شامل ہےکہ اگرکسی نےتصویروالاکیک بنوانا ہو ، تواسےلازمی بنانا پڑےگا۔ شرعی رہنمائی فرمادیں کہ اس بیکری میں کام کرناکیساہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ پندرہ شعبان المعظم کی شب یا اس جیسے دیگر مواقع پر کافی لوگ جماعت کے ساتھ نوافل ادا کرتے ہیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ نوافل کی جماعت جائز ہے یا نہیں ؟ برائے کرم اس حوالے سے شرعی رہنمائی فرمائیں ۔
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ میت کو قبرستان کی طرف لے کر جانےکا اسلامی طریقہ کیا ہے؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ میت کا سر قبلہ کی جانب ہونا چاہیے، بعض کہتے ہیں میت کا سر قبرستان کی طرف ہونا چاہیے اور بعض کہتے ہیں کہ میت کا سر آگے کی طرف ہونا چاہیے۔ برائے کرم آپ ہماری شرعی رہنمائی فرمائیے کہ اس کے متعلق شریعت اسلامیہ کا کیا حکم ہے؟
رمضان کی افطاری کے چندے کی رقم بچ جائے توکیا کریں؟
سوال: اگر کسی شخص کی ذمہ داری رمضان میں افطار کرانے کی ہو اور لوگ اس شخص کو افطار کرانے کے لیے رقم دیتے ہیں اور وہ شخص اس رقم سے افطار کراتا ہے، جب رمضان کا مہینہ ختم ہوجاتاہے تو کچھ روپیہ بچ جاتاہے، اب وہ شخص یہ رقم کسی مدرسہ میں خرچ کرنے کے لیے دے سکتاہے ؟ یا پیر شریف وغیرہ کسی نفلی روزہ کی سحری وافطاری میں خرچ کر سکتاہے؟ اگرنہیں کرسکتااوراب چندہ دینے والوں کے متعلق بھی کوئی معلومات نہ ہوکہ ان سےرابطہ کیاجاسکے، تو اب اس رقم کا کیا کیا جائےگا ؟براہ کرم شرعی رہنمائی فرمایئے۔
قرآنی آیت والے فریم کو بغیر وضو چھونا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے كے بارے میں کہ ہمارے گھر کی دیواروں پر آیت قرآنیہ پر مشتمل کچھ پلیٹیں اور فریم آویزاں ہیں،جن پرصرف آیات قرآنیہ کندہ ہیں اوران کے ساتھ مزید کچھ نہیں لکھا ہوا، اب ہمیں صفائی ستھرائی کے لیے انہیں اتارنے کی ضرورت پیش آتی ہے اوربسا اوقات ہمارا وضو بھی نہیں ہوتا، ایسی صورت میں انہیں بلا حائل چھونا، جائز ہے یا نہیں؟ واضح رہے کہ مذکورہ فریم بلکل کَوَر ٹائپ ہے اوراس کےسامنے کی جانب شیشہ لگا ہواہے، نیز ان کے درمیان میں خالی جگہ بھی ہے، جہاں سے اس کے اندر صفحہ یا گتا ڈالا جاتا ہے، یہیں سے فریم کے اندر آیت سے کندہ گتّا ڈالا گیا ہے، اور اسے فریم کے کسی حصے کے ساتھ چپکایا نہیں گیا، اگر چاہیں تو اسے بآسانی نکال بھی سکتے ہیں۔ باقی پلیٹوں کا معاملہ اس سے بلکل جدا ہے، ان کے ساتھ کوئی کَوَر یا شیشہ نہیں لگا ہوا، لہذا اس تفصیل کو مد نظر رکھتے ہوئےدونوں چیزوں کے حوالے سے شرعی رہنمائی فرمادیں، نیز یہ بھی بتادیں کہ اگر انہیں چھونا منع ہے، تو صرف آیت لکھے ہوئےحصے کو نہیں چھوسکتے یا ہر حصے کوچھونا منع ہے؟
قرض میں دی ہوئی رقم واپس نہ مل رہی ہو تو زکوٰۃ لے سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے دوسرے پر بطورِقرض 40 لاکھ روپے ہیں، لیکن مقروض کے پاس فی الحال قرض خواہ کو دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں اور نہ ہی اس سے قرض واپس ملنے کی امید ہے، البتہ مقروض پیسے دینے کا اقرار کر رہا ہے کہ کہ جب ہوں گے، تو دے دوں گا، جبکہ قرض خواہ (جس نے قرض دیا ہوا ہے، اس) کو ابھی پیسوں کی ضرورت ہے اور قرض خواہ کی مالی کنڈیشن یہ ہے کہ یہ خود جاب کرتا ہے اوراس کی سیلری ہر مہینے خرچ ہوجاتی ہے۔ کسی مہینے چار پانچ ہزار بچ جاتے ہیں اور کبھی وہ بھی نہیں بچتے۔ اس کے علاوہ قرض خواہ کے پاس بقدر نصاب حاجت سے زائد کوئی چیز نہیں ہے۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس قرض خواہ کو اگر کوئی زکوٰۃ دے، تو یہ لے سکتا ہے؟ یا پھر اس کا جو قرض دوسرے بندے پر ہے، اس کی وجہ سے یہ زکوٰۃ نہیں لے سکتا؟