
جواب: سامان ہے۔ چنانچہ شراب کے متعلق قرآن عظیم میں ہے :﴿ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیۡسِرُ وَ الۡاَنۡصَابُ وَ الۡاَزْلَامُ...
جواب: سامان ہے ۔ چنانچہ شراب کے متعلق قرآن عظیم میں ہے :﴿ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیۡسِرُ وَ الۡاَنۡصَابُ وَ الۡاَزْلَام...
اعوان کے پاس شجرۂ نسب نہ ہو، تو وہ زکوۃ لے سکتا ہے یا نہیں ؟
جواب: پر زکوۃ وصدقہ واجبہ لینا حرام ہے۔“( فتاوی اہلسنت احکام ِ زکوۃ، صفحہ 426، مکتبۃ المدینہ،کراچی) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّ...
زکوۃ کودویااس سے زائدحصوں میں تقسیم کرنا کیسا ؟
سوال: کیا زکوۃ کو دو حصوں میں تقسیم کر کے دے سکتے ہیں کہ پانچ ہزار ایک جگہ اور پانچ ہزار دوسری جگہ؟
سوال: ہم جو اپنی بہن بیٹی کو جہیز کاسامان جیسے برتن، فرنیچر دیتے ہیں، کیا اس سامان پر زکوۃ ہو گی؟
علم نجوم کی تعریف ،اقسام ،حکم نیز علم توقیت کی حیثیت کیا ہے ؟
سوال: (1)علم نجوم کی تعریف کیا ہے؟اور کیا اس کا تعلق ستاروں کے ساتھ ہے؟ اگر ہے، تو ان کی تخلیق کے کیا مقاصد ہیں؟ (2) علم نجوم کی کتنی قسمیں ہیں، مع التفصیل بیان کریں؟ (3)علم توقیت حاصل کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے، اورا گر سمت قبلہ، اوقات نماز، زکوۃ و حج معلوم کرنے کے لیے علم توقیت کے ساتھ علم نجوم کا بھی سہارا لینا پڑے، تو اس مقصد کے لیے علم نجوم کا حاصل کرنا کیسا؟ (4) تعریف سے ظاہر کہ اس علم کا تعلق تشکلاتِ فلکیہ و نجوم کے ساتھ ہے، جن سے حوادثات پر استدلال کیا جاتا ہے، تو تشکلاتِ فلکیہ و گردشِ نجوم کی ان حوادثات کے لیے کیا حیثیت ہو گی؟ (5) حوادثات جاننے کےلیے اس علم کو حاصل کرنااور اس کو استعمال کرنا کیسا؟ ہمارے معاشرے میں اس علم کے حامل افراد نجومی کہلاتے ہیں، اور وہ حساب لگا کر دوسروں کو مستقبل کے واقعات بتاتے ہیں، اس بارے میں شرع مطہرہ کیا فرماتی ہے؟ (6) اور ان نجومیوں سے قسمت و مستقبل کا حال معلوم کرنا کیسا؟ (7) آج کل اخبارات میں اس عنوان سے ’’آپ کا ہفتہ کیسا گزرے گا‘‘ کالم چھپتے ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟ (8) فال دیکھنا دکھانا کیسا؟
سوال: میں صاحبِ نصاب ہوں ، میں نے گزشتہ کچھ سالوں میں اس طرح زکوٰۃ ادا کی کہ کرونا کے موقع پر زکوٰۃ کی مد میں کافی رقم دی، پھر سیلاب کا واقعہ ہوا ، تو اس وقت بھی زکوٰۃ کی مد میں کافی رقم دی ، پھر ترکی میں ہونے والے زلزلے کے موقع پر بھی زکوٰۃ کی مد میں کافی ساری رقم جمع کروائی ۔ اب میں نے حساب لگایا ہے ، تو وہ ٹوٹل رقم میرے آئندہ تقریباً تین سال کی زکوٰۃ کے لیے کافی ہو چکی ہے یعنی میرے پاس 2026ء تک اندازاً جتنا مالِ زکوٰۃ رہے گا ، اس کی اندازاً جتنی زکوٰۃ بنتی ہے ، اتنی رقم میں زکوٰۃ کی مد میں دے چکا ہوں ۔میری رہنمائی فرمائیں کہ کیا میں زکوٰۃ کی نیت سے دی ہوئی اس اضافی رقم کو اگلے تین سال کی زکوٰۃ میں شمار کر سکتا ہوں ؟ میرا غالب گمان یہی ہے کہ میرے پاس 2026ء تک یہ سب قابلِ زکوٰۃ مال موجود رہے گا ۔
جس شخص کی بیوی سیدہ ہو اسے زکوٰۃ دینا کیسا ؟
سوال: جس شخص کی بیوی سیدہ ہو کیا اسے زکوۃ دی جاسکتی ہے جبکہ وہ مستحقِ زکوۃ بھی ہو؟ اگر زکوۃ دی جاسکتی ہے تو اس کی زکوۃ میں ظاہر ہے اس کی سیدہ بیوی بھی تصرف کرے گی؟ اس کے بارے میں کیا شرعی حکم ہے؟
راہ خدا کی منت والی رقم خاندان کی کسی لڑکی کو دینا
جواب: سامان وغیرہ نہیں اور وہ ہاشمی بھی نہیں)تو یہ رقم اس کو دے سکتے ہیں۔ ...
صدقۂ فطر کی ادائیگی میں اصل دینے والے کی جگہ کا اعتبار ہوگا یا وکیل کی جگہ کا ؟
سوال: صدقہ فطرکی ادائیگی میں کس کااعتبارہے ،جس کے ذمہ لازم ہے ،اس کااعتبارہے یاکسی اورکا مثلاایک پاکستانی عارضی طورپریوکے میں رہتاہے،اس کے بیوی بچے پاکستان میں ہیں ،وہ پاکستان میں کسی کووکیل بناتاہے کہ میری اورمیرے بیوی ،بچوں کی طرف سے صدقہ فطر اداکردو ، بچے سب اس کے عیال میں ہیں ،کچھ عاقل بالغ ہیں اورکچھ نابالغ۔بالغ اولاداوربیوی توصاحب نصاب ہیں ،لیکن نابالغ صاحب نصاب نہیں ،تواس صورت میں یوکے میں صدقہ فطرکی جتنی رقم بنتی ہے ،اس کااعتبارہوگایاپاکستان میں جتنی رقم بنتی ہے ،اس کااعتبارہوگا؟اسی طرح اگریہ یوکے میں خوداداکرتاہے،توکس جگہ کی قیمت کااعتبارہوگا؟