احرام کی چادر پر دھاگے وغیرہ سے نام لکھوانے کا حکم؟
سوال: کیا مرد اپنے احرام کی اوپر والی چادر پر دھاگے وغیرہ سے کڑھائی Embroidery کرواکر اپنا نام وغیرہ لکھواسکتا ہے ؟ نیز اگر کوئی اس طرح کا احرام پہنے تو کیا اس سے کوئی کفارہ بھی لازم ہوگا یا نہیں ؟
والدین کی قبروں کی زیارت کرنے کا حکم
سوال: والدین کی قبروں کی زیارت کرنا کیسا؟
بیڈ یا چارپائی پر کھانا کھانے کا حکم
سوال: ایک عورت کہتی ہے کہ بیڈ یا چارپائی پر بیٹھ کر کھانے سے گناہ ملتا ہے، کیا اس کا کہنا درست ہے ؟
قرآن پاک کو تصاویر والے اخبار کے ساتھ دفن کرنا کیسا ؟
جواب: قبر میں دفن کرنے کا درست طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ قرآن پاک اور اخبارات میں کسی چیز سے اس طرح آڑ بنا دیں کہ ان کے قرآن پاک کے ساتھ مکس ہونے اور قرآن پ...
اولیاء کرام کے مزارات بنانا کیسا ہے؟
جواب: قبروں پر مزار بنایاجاسکتاہے شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں۔ علامہ اسمٰعیل حقی رحمۃ اللہ علیہ(متوفی 1127ھ) قرآنِ کریم کی آیت(اِنَّمَا یَعْمُرُ مَسٰجِد...
چکن گُنیا کا مریض نمازکیسے ادا کرے؟
سوال: مجھے چکن گُنیا ہوگیا ہے،میں جب نماز کے لیے سجدے میں جاتا ہوں، تو گھٹنے میں بہت تکلیف ہوتی ہے اور زمین پر بیٹھنے میں بھی تکلیف ہوتی ہے، ڈاکٹر کا بھی کہنا ہے کہ آپ کرسی پر نماز پڑھیں، کیونکہ زمین پر بیٹھ کر پڑھنے سے گھنٹوں میں تکلیف بڑھ سکتی ہے،گھٹنے خراب ہوسکتے ہیں،اب اس صورت میں میرے لیے کیا حکم شرع ہے؟
سنت کا مفہوم کیا ہے ؟ نیز سنت کو عرب کلچر کہہ کر چھوڑ دینا کیسا ؟
سوال: کچھ لوگ کہتے ہیں کہ علماء سنت کے نام پر عرب کلچر کو پرموٹ کرتے ہیں اور ہر بات میں کہہ دیتے ہیں کہ فلاں لباس پہنو، ایسا حلیہ بناؤ، ایسے کھاؤ، ایسے پیو، یہ سنت طریقہ ہے، تو کیا ہمیں عرب کلچر کی بجائے اپنے علاقائی کلچر کے مطابق زندگی نہیں گزارنی چاہیئے؟
جواب: قبر کے سرہانے کھڑا ہو کر کہے: یا فلاں بن فلانہ (یعنی اس کا اور اس کی والدہ کا نام لے)وہ سنے گا اور جواب نہ دے گا پھر کہے :یا فلاں بن فلانہ! وہ سیدھا ...
بروکر کمیشن کا مستحق کب ہوتا ہے ؟ تفصیلی فتویٰ
جواب: پرسنٹ اجرت لوں گا ،جبکہ اس کام کی مارکیٹ میں رائج اجرت دو پرسنٹ ہو تو بروکر کو صرف دوپرسنٹ اجرت ہی ملے گی،زیادہ ناجائز ہوگی،البتہ مقرر کردہ اجرت اگر ا...
پاکستان سیکولراِزم کی بنیاد پر بنا تھا؟
سوال: سیکولر لوگ کہتے ہیں ” پاکستان اسلامی جمہوریہ کی بنیاد پر نہیں بنایا گیا بلکہ سیکولرازم کی بنیاد پر بنایا گیا تھا لیکن بعد میں مولویوں نے اس پر اسلامی نام پر قبضہ کرلیا ۔“کیا یہ بات درست ہے؟اپنی دلیل میں وہ کہتے ہیں کہ 11اپریل 1946 کو مسلم لیگ کنونشن دہلی میں تقریر کرتے ہوئے قائد اعظم نےکہا : ’’ہم کس چیز کےلئے لڑ رہے ہیں ۔ہمارا مقصد تھیوکریسی نہیں ہے اور نہ ہی ہمیں تھیوکریٹک اسٹیٹ چاہیے ۔ مذہب ہمیں عزیز ہے ، لیکن اور چیزیں بھی ہیں جو زندگی کے لیے بے حد ضروری ہیں ۔مثلاً ہماری معاشرتی زندگی ، ہماری معاشی زندگی اور بغیر سیاسی اقتدار کے آپ اپنے عقیدے یا معاشی زندگی کی حفاظت کیسے کرسکیں گے؟“ 1946 میں رائٹرز کے نمائندے ڈول کیمبل کو انٹرویو دیتے ہوئے قائد اعظم کا کہنا تھا:” نئی ریاست ایک جدید جمہوری ریاست ہوگی جس میں اختیارات کا سرچشمہ عوام ہوگی۔نئی ریاست کے ہر شہری مذہب ،ذات یا عقیدے کی بنا کسی امتیاز کے یکساں حقوق ہوں گے ۔“