
عورت کا مرد ڈاکٹر سے کان کا چیک اپ کروانا کیسا ؟
سوال: کسی عورت کے کان میں درد ہو، تو وہ مرد ڈاکٹر سے چیک اپ کرواسکتی ہے یا نہیں؟
تراویح پڑھانےکی اجرت اورحیلے کا حکم
جواب: کان علی ھذا السبیل فھو مکروہ و ما کان علی السبیل الذی قلنا اولا فلا باس بہ“ترجمہ:ایسا حیلہ کہ جس کے ذریعے کوئی شخص حرام سے خلاصی حاصل کرتا ہے یا جس ...
کیا بروکر دونوں طرف سے بروکری لے سکتا ہے ؟
جواب: کان الدلال عرض تعنی و ذھب فی ذلک روزکارہ کان لہ اجر مثلہ بقدر عنائہ و عملہ‘‘اگر روزگار کے سلسلہ میں بروکر نے محنت کی اور آیا گیا ،تو اس کی محنت اور عم...
دورانِ عبادت ریاکاری کے خیالات آئیں، تو کیا کرنا چاہیے؟
جواب: کان یقصد اطلاع الناس علیٰ عبادتہ و کمالہ حتیٰ یحصل لہ منھم نحو مال او جاہ او ثناء۔“یعنی ریاکاری سے مراد یہ ہے کہ عمل کرنے والے کا اپنی عبادت سے مقصود ...
نابالغ پر عشر کیوں لازم ہوتا ہے
جواب: کان عثریا العشر وما سقی بالنضح نصف العشر“یعنی جس زمین کو آسمان اور چشموں نے سیراب کیا ہو یا وہ زمین عشری ہو (یعنی نہر کے پانی سے اسے سیراب کرتے ہوں)،ت...
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ نہیں تھا
جواب: کان لایقع علی الارض وانہ کان نورافکان اذ مشٰی فی الشمس اوالقمر لاینظر لہ ظل قال بعضھم ویشہد لہ حدیث ، قولہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فی دعائہ واجعلنی ...
مرداپنی محرم کے کن اعضا کو دیکھ سکتا ہے ؟
جواب: کان، گردن ، شانہ ، چہرہ ، سر، سینہ، پنڈلی، بازو، کلائی، ، قدم۔ہاں محارم کے سامنے بھی عورت کوا ن مذکورہ اعضاء میں سے سینہ وغیرہ وہ اعضاء کہ جن کاکھولن...
جواب: کان یکون عندہ مال الیتم فیزکیہ ویعطیہ مضاربۃ“ یعنی عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھماکے پاس کسی یتیم کا مال تھاآپ اس کی حفاظت کرتے اور اسے مضاربت کے طور پر...
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔