سرچ کریں

Displaying 171 to 180 out of 421 results

171

حیض کی حالت میں قرآن پاک کو قلم سے چھونے کا حکم

سوال: قرآن پاک کی کلاس میں زیرِ تعلیم اسلامی بہنوں کا مخصوص ایام میں ورق بدلنے کے لئے یا متعلقہ صفحہ کھلا رکھنے کے لئے قرآن پاک کو قلم کی مدد سے چھونا ، جائز ہے یا نہیں ؟

171
172

عورت کے لیے مخصوص ایام میں سورہ کوثر پڑھنا کیسا ؟

سوال: کیا عورتیں مخصوص ایام میں سورۂ کوثرثنا کی نیت سے پڑھ سکتی ہیں؟

172
173

منت پوری ہونے کے بعد روزے رکھنے میں تاخیر کرنا کیسا؟

جواب: مخصوص وقت میں پورا کرنا واجب ہو گا،بغیر کسی شرعی عذر کے تاخیر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی ، لیکن اگر مطلق روزوں کی منت مانی تھی اورکسی خاص وقت کے ساتھ ا...

173
174

جانور یا پرندے کے دودھ پیتے بچے کو ذبح کرنا

جواب: مخصوص عمر کے جانور کو ذبح کرنا ضروری ہوتاہے۔مخصوص عمر سے کم عمر والے جانور کو ذبح کرنا کفایت نہیں کرےگا۔ بدنہ ودم سے مراد وہ خاص جانورجسے حج و ع...

174
175

حیض کی حالت میں حروفِ مقطعات والا وظیفہ پڑھنا

سوال: کیا عورتیں مخصوص ایام میں” الٓمَّٓ اللّٰہُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ یا وَاحِدٌ یا ذَا الْجَلَالِ وَ الْاِكْرَامِ “کا وظیفہ پڑھ سکتی ہیں؟

175
176

رحیم نام کا مطلب اور رحیم نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب: مخصوص ہیں جیسے اللہ ،قدوس ، رحمن ،قیوم وغیرہ انہیں کا اطلاق غیر پر کفر ہے ، ان اسماء کا نہیں ،جو اس کے ساتھ مخصوص نہیں جیسے عزیز ،رحیم ، کریم، عظیم، ع...

176
177

شاعری کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟

جواب: مخصوص عورت کے اوصاف کا ذکر ہواور وہ زندہ ہو تو پڑھنا،سننا مکروہ ہے اور مرچکی ہو یا خاص عورت کا ذکر نہ ہو تو پڑھنا جائز ہے، شعر میں امردلڑکے کا ذکر ہو...

177
178

بیماری کے سبب منت کے روزے نہ رکھ سکیں تو فدیہ دینا جائز ہے؟

جواب: مخصوص ایام آجاتے ہیں تو بعد میں اتنے روزوں کی قضا کرنا بھی لازم ہوگا۔ البتہ روزے کے بجائے اس کا فدیہ ادا کرنے کا حکم فقط شیخِ فانی کے لیے ہے، م...

178
179

موٹاپا کم کرنے کے لیے (Bariatric surgery) کروانا کیسا؟

سوال: کچھ سالوں سے میڈیکل ترقی کے نتیجے میں (Bariatric surgery) کے ذریعے موٹاپے کو قابو کرنے کا طریقہ سامنے آیا ہے۔اِس کا دوسرا نام (Metabolic Surgery) بھی ہے۔اس سرجری کی تفصیلات یہ ہیں کہ جب موٹاپا مخصوص حد سے بڑھ جائے، یعنی کسی شخص کی بی ایم آئی(BMI) اوورویٹ (Overweight)ہو جائے اور موٹاپا اِتنا بڑھ جائے کہ وہ خود ایک بیماری کی شکل اختیار کر لے، نیز مختلف امراض مثلاً: بی پی، شوگر اور دیگر دل کے امراض لاحق ہو چکے ہوں یا لاحق ہونے کا قوی ترین اندیشہ ہو اور موٹاپا کم کرنے کے دیگر ذرائع مثلاً ورزش وغیرہ کارآمد ثابت نہ ہو رہے ہوں، تو اس صورت میں ڈاکٹرز اس سرجری کا مشورہ دیتے ہیں۔یہ سرجری لیپروسکوپک ٹیکنالوجی (Laparoscopic Technology) کے ذریعے کی جاتی ہے اور اس کے دو طریقے ہیں۔ ”Gastric Bypass Surgery“ اِس طریقہ میں کھانے کو براہِ راست معدے اور آنت کے ابتدائی حصے میں جانے سے روک دیا جاتا ہے، بلکہ بائی پاس کرتے ہوئے ڈائریکٹ معدے کے معمولی سے حصے سے گزر کر کھانا چھوٹی آنت کے درمیان میں داخل ہوتا ہے۔اس کے دو فائدے ہوتے ہیں۔ پہلا یہ کہ کھانے کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ کھانا مکمل ہضم نہیں ہوتا، جس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ مکمل ہضم ہونے کے نتیجے میں جن بیماریوں کے ہارمونز کو طاقت ملتی ہے، وہ ملنا بند ہو جاتی ہے اور بیماریوں کے اثرات میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ” Sleeve Gastrectomy “ اِس طریقہ کار میں معدے کو کاٹ کر اِس کا سائز چھوٹا کیا جاتا ہے اور معدے کو سٹیپل کر دیا جاتا ہے، جس سے پیٹ جلدی بھرنے کا احساس ہوتا ہے اور خوراک کم ہو جاتی ہے، پھر اِس سرجری اور مزید طبی ہدایات کی بدولت چند مہینوں میں مریض کے وزن پر کافی اثر ظاہر ہوتا ہے۔ پاکستان اور بالخصوص مغربی ممالک میں اس سرجری کا کافی رجحان ہے۔ اس سرجری کی مختلف تھری ڈی ویڈیوز اور مریضوں کے تاثرات انٹر نیٹ پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اسلامی نقطہِ نظرسے یہ سرجری کروانا،جائز ہے؟ اس سرجری کی اردو تفصیلات کےلیے یہ آرٹیکل (https://www.nawaiwaqt.com.pk/08-Jan-2018/744409)مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔

179
180

اسٹیل مِلز اور ٹھیکیداروں میں رائج سریے کی خریداری کی ایک ناجائز صورت

سوال: اگر کسی بڑے ٹھیکیدار کو چند ماہ یا مخصوص مدت کے بعد سریا چاہئے ہوتا ہے،تو وہ اسٹیل مِل سے پہلے ہی خریداری کا معاہدہ کر لیتا ہے،تاکہ اسٹیل مِل اس وقت تک اتنا سریا تیار کر کے دیدےاور آئے روز مٹیریل کی جو قیمتیں بڑھ رہی ہیں،اس سے بھی بچت ہو جائے۔ٹھیکیدار اور اسٹیل ملز کے مابین جو معاہدہ ہوتا ہے،اس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اس میں سریے کی کوالٹی، موٹائی ،وزن ،ادائیگی کی مدت اور ادائیگی کا مقام وغیرہ سب کچھ اس طرح طے کر کے خریداری ہوتی ہے کہ کسی معاملہ میں کسی قسم کا کوئی ابہام باقی نہیں رہتا۔البتہ قیمت کے حوالہ سے یہ طے ہوتا ہے کہ وقتی طور پر سریے کا جو ریٹ چل رہا ہے،اس کے مطابق قیمت دیدی جائے،لیکن قیمت کا اصل فیصلہ ادائیگی کے وقت کی قیمت کو دیکھ کر کیا جائے گا اور وہ اس طرح کہ سریے کی ادائیگی کے وقت اگر ریٹ موجودہ ریٹ جتنا ہی رہا یا بڑھ گیا،تو ادا شدہ قیمت ہی کافی ہو گی، ہاں اگر قیمت کم ہو گئی،تواس وقت کی کم قیمت ہی فائنل ہو گی اور بقیہ رقم ٹھیکیدار کو واپس کر دی جائے گی۔کئی اسٹیل ملز اسی طرح کا معاہدہ کر رہی ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ خریدوفروخت کا یہ طریقہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟

180