
اخراجات کا جعلی بل بنواکر کمپنی سے زائد رقم وصول کرنا
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میں جس کمپنی میں نوکری کرتا ہوں وہاں کام کے سلسلے میں سفر زیادہ کرنا پڑتاہے، دورانِ سفر اگر کسی ہوٹل میں رکنا پڑے تو کمپنی نے مجھے پابند کیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ پندرہ سو روپے سے دو ہزار روپے تک والے ہوٹل میں ٹھہرنا ہے، اگر میں کسی کم ریٹ والے ہوٹل میں ٹھہرتا ہوں مثلاً اس کا ریٹ پانچ سو سے سات سو روپے ہے اور میں پندرہ سو کا بل بنواتا ہوں تو کیا یہ جائز ہے؟
میڈیکل اسٹور میں سرمایہ کاری (Investment) کی ایک آسان صورت
جواب: کم مال رکھیں زیادہ مال رکھیں سستا بیچیں مہنگا بیچیں، ماہانہ حساب کریں یا نہ کریں آپ کی مرضی ہے۔ البتہ زکوٰۃ کی ادائیگی کے لئے سالانہ حساب کرنا پڑے گا،...
اُدھار میں چیز نقد قیمت سے مہنگی بیچنا کیسا؟
جواب: کم یا زیادہ ، جس قیمت پر مناسب جانے ، بیع کرے ۔ تھوڑا نفع لے یا زیادہ ، شرع سے اس کی ممانعت نہیں ، مگر صورت مسئولہ میں یہ ضرور ہے کہ نقد یا ادھار دونو...
کسی کو کاروبار کے لیے رقم دی اور اس کے کاروبار کے طریقے کا علم نہیں ، تو نفع کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں نے ایک شخص کو کاروبار کے لیے بطور مضاربت رقم دی ہوئی ہے ، وہ ہر مہینے مقررہ فیصد میں مجھے نفع دے دیتا ہے ، مگر مجھے اس کے کام کا طریقہ کار معلوم نہیں ،ممکن ہے کہ وہ ناجائز طریقوں سے کماتا ہو ، کیا میرا اس سے وہ نفع لینا حلال ہے ؟
مسافر امام نے بھول سے ظہر کی نماز پوری پڑھادی تو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ امام مسافر ہےاورمقتدی مقیم ہیں، امام نے بھولے سے نماز ظہر چار رکعتیں پڑھا دیں، اور دوسری رکعت کے بعد قعدہ بھی کیا، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا،نماز کے بعد مسافر امام کو یاد آیا کہ میں نے چار پڑھا دی،حالانکہ میں مسافر ہوں،نماز کا کیا حکم ہو گا؟
کرایہ دار کا دکان میں مزید افراد کو بٹھا کر ان سے کرایہ لینا کیسا؟
جواب: کم پر جب تو خیر اور زائد پر دیا ہے تو جو کچھ زیادہ ہے اسے صدقہ کردے ہاں اگر مکان میں اصلاح کی ہو اسے ٹھیک ٹھاک کیا ہو تو زائد کا صدقہ کرنا ضرور نہیں ی...
کیا نفلی اعتکاف ٹوٹنے پر قضا ہے؟
موضوع: نفلی اعتکاف ٹوٹنے پر قضا کا حکم
اجیر کا آگے کسی اور سے اُجرت پر کام کروانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ خدمات فراہم کرنے کے حوالے سے آج کل ایک انداز یہ بھی اپنایا جارہاہے کہ ایک کمپنی ہے جو خدمات فراہم کرتی ہے لیکن وہ خود براہِ راست خدمات فراہم نہیں کرتی بلکہ آگے کسی اور سے کام لیتی ہے،مثال کے طور پر میسن کا کام ہے یا کسی بہت بڑے پلازے یا ہوٹل کی صفائی ستھرائی کا معاملہ ہے تو یہ کام وہ کمپنی خود نہیں کرتی بلکہ آگے کسی چھوٹے ٹھیکیدار کو کم ریٹ میں یہ کام دے دیتی ہے اس سے پرافٹ حاصل ہوتا ہے۔ کیا یہ جائز ہے؟