
اعتکاف میں کون کون سی عبادات کر سکتے ہیں ؟
جواب: پررہتے ہوئے جوعبادات کی جاسکتی ہیں ، معتکف ان میں سے جوکرناچاہے وہ کرسکتاہے ، مثلا: ☆قرآن مجید کی تلاوت کرنایاسننا۔ ☆ حدیث شریف کی قراء ت۔ ☆اور در...
امیر معاویہ کو منبر پر دیکھو تو قتل کر دو اس روایت کی تحقیق
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کےبارےمیں کہ کیا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے بارے میں یہ روایت درست ہے؟ ”عن الحسن أن رسول الله صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم قال: إذا رأيتم معاوية على المنبر فاقتلوه“ ترجمہ: حضرت حسن بصری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: جب تم لوگ معاویہ کو منبر پر دیکھو،تو اسے قتل کر دو۔ اس کا مکمل تحقیق کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں، علاقے میں لوگوں کو کافی تفتیش ہو رہی ہے۔
آخری دنوں میں حج قران یا تمتع کی نیت کرنے والی عورت کے مخصوص ایام شروع ہو جائیں، تو حکم
جواب: پر مکہ مکرمہ پہنچ کر عمرے کی ادائیگی لازم نہ ہوگی،بلکہ وہ مکہ مکرمہ پہنچ کر احرام کی حالت میں رَہ کر ایام حج کے شروع ہونے کا انتظار کرے گی اور ایام...
مرغ کے خون سے تعویذ لکھ کر دیناکیسا
جواب: اللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ...
کاغذات میں غلط تاریخ پیدائش اندراج کرانا
جواب: اللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ...
کیا سخت سردی کی وجہ سے وضو و غسل کی جگہ تیمم کر سکتے ہیں ؟
سوال: آج کل سردی کا موسم ہے۔بعض علاقوں میں سردی کی شدت کے ساتھ برف باری بھی ہو رہی ہے،ہماراعلاقہ بھی کئی ماہ تک مسلسل شدید سردی اور برف باری کی لپیٹ میں رہتا ہے اور ٹمپریچر بھی مائنس میں چلا جاتا ہے،بسا اوقات نماز کے لئے وضو یافرض غسل کرنے میں کافی آزمائش ہوجاتی ہے،کیونکہ پانی بہت ٹھنڈا ہوتا ہے اور اسے گرم کرنے کا کوئی بندوبست بھی نہیں ہوپاتا،تو ایسی صورت میں تیمم کی اجازت ہے یا نہیں؟ہمارے ہاں کچھ لوگوں کاذہن بن چکا ہے اور مزید کا بھی بنتا جارہا ہے کہ سردی کی شدت میں تیمم کی اجازت ہونی چاہیے۔میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ اگر سخت سردی ہو،تو کس کیفیت میں تیمم کی اجازت ہے اور کس میں نہیں؟نیز اگر کوئی شخص سردی کی شدت کی وجہ سے تیمم کر لے،تو وہ دوسروں کی امامت کر سکتا ہے یا نہیں؟
سجدہ شکر کے لیے تیمم کیا ،تو کیا اس سے نماز پڑھ سکتے ہیں ؟
سوال: بہارِ شریعت میں یہ مسئلہ بیان کیا گیا ہے کہ سجدۂ شکر کی نیت سے تیمم کرے ، تو اس سے نماز نہیں پڑھی جاسکتی، اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ نے ملفوظات میں سجدۂ شکر کو سنتِ مستحبہ لکھا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ سنت ِمستحبہ والے قول پر تو یہ عبادتِ مقصودہ ہوگا اور عبادتِ مقصودہ جو بغیر طہارت جائز نہ ہو ،اُس کی نیت سے جو تیمم کیا گیا ، اس سے نماز درست ہوتی ہےاور سجدۂ شکر کی نیت سے کیے گئے تیمم کے ساتھ نماز پڑھنے کے متعلق مختلف اقوال ہیں ، تو رہنمائی فرمائیے کہ اس بارے میں دُرست قول کیا ہے؟
جواب: پر لکھتے ہیں :”حلال جانور کے سب اجزاء حلال ہیں مگر بعض کہ حرام یا ممنوع یا مکروہ ہیں ۔۔۔ (8) حرام مغز ۔۔۔الخ “(فتاویٰ رضویہ، جلد20، صفحہ، 241، رضا فاؤ...
معاشرے اور ریاست کی بنیاد مذہب پر ہونی چاہیے یا عقل پر؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ سیکولر لوگوں کا مذہی احکام پر اعتراض ہے کہ اس کے نتیجے میں نزاع و افتراق پیدا ہوتا ہے، لہٰذا اسے ترک کرکے عقلی بنیادوں پر معاشرت و ریاست تعمیر کی جانی چاہیے، آپ اس حوالے سے کیا فرماتے ہیں؟
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟