
قسطوں پر موبائل خرید کر اسی دکاندار کو نقد میں بیچنا کیسا ؟
سوال: ہم قسطوں پر خرید و فروخت کا کام کرتے ہیں بعض اوقات کسٹمر آکر کہتا ہے کہ مجھے قسطوں پر موبائل لینا ہے اور پھر اسے آگے فروخت کرنا ہے کیونکہ مجھے پیسوں کی ضرورت ہے۔ کیا ایسے کسٹمر کو چیز بیچ سکتے ہیں جس کا مقصد اس کو خرید کر استعمال کرنا نہیں بلکہ آگے فروخت کرنا ہے ؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ اس کسٹمرکو چیز قسطوں پر بیچنے کے بعد کیا دکاندار اس سے واپس نقد میں کم قیمت پر خرید سکتا ہے ؟
قسطوں میں پلاٹ خریدنا اور قسط لیٹ ہونے پر جرمانہ کرنا کیسا ؟
سوال: کیا قسطوں پر پلاٹ خرید سکتے ہیں ؟ اور کیا قسط لیٹ ہونے پر جرمانے کی شرط لگائی جا سکتی ہے ؟
میت کے کھانے کا حکم۔نیز دسویں چالیسویں وغیرہ کے کھانے کا حکم؟
جواب: پر ہوتی ہے، موت اس کا محل نہیں، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں نمازِ جنازہ کے بعد میت کے گھر والوں یا اہلِ محلہ کی طرف سے لوگوں کو کھانا کھانے کی دعوت ...
جواب: پر زعفران کا اثر تھا،پس رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ان سے (وجہ )پوچھی ،تو انہوں نے خبر دی کہ انصار میں سے ایک عورت سے انہوں نے شادی کر لی ہے...
شادی میں ڈھول بجانا،ناچنا ، گانا اور اس میں شرکت کرنا کیسا ؟
سوال: (1) شادی بیاہ کے موقع پر ڈھول بجانا، گانے گانا، ڈیک پر میوزک چلانا، آتش بازی کرنا کیسا؟ (2) نیز شادی کی ایسی تقریب میں عزیز و اَقارب و دوست اَحباب کا شرکت کرنا کیسا ہے؟
موٹر سائیکل نقد میں سستی خرید کرقسطوں پر مہنگی بیچنا
سوال: جو چیز ہم قسطوں میں لیتے ہیں، تو ہمیں وہ مہنگی ملتی ہے، اکثر اوقات ڈبل قیمت میں ہمیں ملتی ہے، قسطوں کی صورت میں وہ جو اوپر رقم ہو گی اس کا شرعی حکم کیا ہو گا؟ نیزہم نے ایک موٹر سائیکل نقد خریدی ساٹھ ہزار کی ،اب ہم نےوہ قسطوں میں ایک لاکھ کی آگے بیچ دی، تو اس کا شرعی حکم کیا ہو گا؟
حلال و حرام کے لیے اسلام کے ہی اصول کیوں ضروری ہیں؟
جواب: پر ختم فرمایا ۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے انسان کی مکمل زندگی کا دستور بیان کردیا اور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی مبارک ذات کوہر د...
دار الحرب میں جمعہ و عیدین پڑھنے کا حکم؟
جواب: پر عمل کرنے اور دار الحرب میں دیگر شرائط کی موجودگی میں نمازِ جمعہ و عیدین ادا کرنے کی اجازت دی ہے۔امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک جمعہ و عیدین کے...
انسان کو اسکے مذہب و عقیدے کی آزادی ہونی چاہئیے؟ دار الافتاء
سوال: زید بین المذاہب ہم آہنگی کے تحت مندرجہ ذیل نظریات رکھتا ہے: ٭ہر انسان کو آزادی فکر، آزادی ضمیر اور آزادی مذہب کا پورا حق ہے۔ اس حق میں مذہب یا عقیدے کو تبدیل کرنے اور پبلک میں یا نجی طور پر،تنہا یا دوسروں کے ساتھ مل جُل کر عقیدے کی تبلیغ ، عمل، عبادت اور مذہبی رسمیں پوری کرنے کی آزادی بھی شامل ہے۔ ٭ اپنے ذاتی عقائد رکھنا، اپنا ذاتی مذہب رکھنا، کوئی بھی مذہب نہ رکھنا ، یا مذہب کو تبدیل کرلینا ہم سب کا حق ہے۔ ٭وہ مذہبی، غیر مذہبی اور لا مذہبی تمام اعتقادات کی حفاظت کو ضروری سمجھتا ہے،نیز اُن لوگوں کی حفاظت کو بھی ضروری جانتاہے، جو کسی قسم کا یقین یا عقیدہ نہیں رکھتے۔ ٭ وہ سوچ و فکر ،فہم واِدراک ، مذہب اور عقیدے کی آزادی کو تحفظ فراہم کرنے کا اور اس بات کو یقینی بنانے کا عہد کرچکا ہے کہ ہر انسان کسی بھی قسم کے جُرمانے /ہرجانے یا ظلم کے خوف سے آزاد ہو کر اپنے عقائد کو تبدیل کر سکےیا اگر چاہے تو کوئی عقیدہ نہ رکھے (یعنی دہریہ/ملحد ہوجائے)۔ ٭ وہ عہد کرچکاہےکہ 'مذہب و عقیدے کے انتخاب کی آزادی ' کا دفاع کرنے والوں کی حمایت کے لیے بھرپور آواز اٹھائے گا، مذہب اور عقیدے کے حوالے سےبا اثرافراد/رہنماؤں کو اپنے ساتھ شامل کرےگا، مستقبل کی باگ ڈور سنبھالنے والوں بالخصوص نوجوانوں کو (مذہب و عقیدے کے انتخاب کی آزادی سے) متاثر کرے گا اور اس پر منظم عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے عالمی سطح پر کئی مختلف اتحاد/شراکت داریاں قائم کرے گا۔ ٭ وہ عہد کرچکا ہے کہ ایسی ہر قسم کی حق تلفی یا ظلم کے خلاف جنگ کرےگا جو نوجوانوں کو ' مذہب و عقیدے کے انتخاب کی آزادی ' سے روکتا ہو۔ ٭ وہ عہد کرچکا ہے کہ آن لائن بھی انسانی حقوق کی حفاظت کرے گا اور 'مذہب و عقیدے کے انتخاب کی آزادی ' بھی اس میں شامل ہوگی تاکہ ہر فرد وہ مذہب منتخب کر سکےجو آن لائن (انٹرنیٹ کی) دنیا پیش کرتی ہے اور جس کو فرد اپنے لیے مثبت و فائدہ مند جانتا ہو۔ زید کے ان نظریات پر اسلام کیا کہتا ہے؟
اس شرط پر قرض دینا کہ مقروض اسے مارکیٹ سے کم ریٹ پر اشیاء بیچے گا؟
سوال: اکیا فرماتےہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے عمرو سے کہا کہ مجھے کاروبار کے لیے رقم چاہیے ،اس رقم سے کاروبار کرنے کی وجہ سے مجھے بھی فائدہ ہو گا اور آپ کو بھی فائدہ دوں گا۔عمرو نے کہا کہ مجھے کیا فائدہ ہو گا؟زید نے کہا کہ میں اس رقم سے اپنا کاروبار کروں گا اور آپ کو فائدہ یہ ہو گا کہ میں آپ کو ہر ماہ ایک ہزار تولہ چاندی بیچوں گا اور اس کا ریٹ فی تولہ مارکیٹ سے 80روپے کم ہو گا اور اگر کسی ماہ چاندی نہ بیچ سکا، تو اس سے اگلے ماہ پچھلا وزن بھی پورا کروں گا اور فی تولہ مارکیٹ سے 80روپے کمی کے بجائے 160روپے کمی کے ساتھ بیچوں گا۔یونہی جب تک آپ کو رقم واپس نہیں کردیتا،اس وقت تک اسی طرح مارکیٹ ریٹ سے کم قیمت پر چاندی بیچتا رہوں گا۔یاد رہے کہ زید عمرو کی رقم سے جو کاروبارکرے گا،اس کاروبار کے ساتھ عمرو کاکوئی تعلق نہیں ہوگا،اس میں نفع ہو یا نقصان ،بہر صورت زید بعد میں عمرو کو اس کی پوری رقم واپس کرے گا ۔براہِ کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زید اور عمرو کے ما بین طے پانے والا مذکورہ معاہدہ شرعا درست ہے یا نہیں ؟