
مسافر کے لیے نمازِ مغرب میں قصر کرنے، نیز سنتوں اوروتر کا حکم؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ شرعی سفر کی مسافت کتنی ہے؟ نیز سفرکے دوران سنتیں پڑھنےکا کیاحکم ہے؟ اور مغرب کے فرضوں میں قصر کیسے ہو گی؟ سفر کے دوران وتر کی نماز چھوڑ سکتے ہیں یانہیں؟
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
وطن اقامت، محض نیت ِ سفر سے نہیں، بلکہ بالفعل سفر سے باطل ہوتا ہے
سوال: زید حیدرآباد سے کراچی بیس دن کے لیے آیا ، بارہویں دن اس کو معلوم ہوا کہ کل چھٹی ہے، لہٰذا اس نے ارادہ کرلیا کہ کل واپس حیدرآباد چلا جاؤں گا۔ اب بارہویں دن جب سے واپسی کی نیت کی ہے تب سے لے کر تیرہویں دن واپس جانے تک یہ نماز قصر پڑھے گا یا پوری؟
شہر کی جس طرف سے جارہا ہے، اس سمت کی آبادی سے نکل جانا ضروری ہے؟
جواب: نماز پڑھی اور اپنے سامنے موجود ایک گھر کی طرف نظر کی اور فرمایا: اگر ہم اس سے تجاوز کرجائیں تو قصر کریں گے ،جلد2، ص۔)المحیط البرہانی فحہ 387،مطبوعہ اد...
مسافر نے 15 دن ٹھہرنے کی نیت کی اور اچانک کام پڑ گیا تو اب کیا حکم ہے ؟
سوال: میں اپنے آبائی علاقہ سے تقریبا 200 کلومیٹر دور ایک شہر میں پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت سے مقیم تھا۔ابھی چار دن ہی گزرے تھے کہ کسی کام کے سلسلے میں مجھےدو دن کے لئےقریبی شہرجو مدت سفر سے کم پر واقع ہے ، میں جانا پڑ گیا،تو ایسی صورت میں ان دو دنوں میں اور واپس آنے کے بعد میں پوری نماز پڑھوں گایا قصر کروں گا؟
شوہر کی 15 دن سے زیادہ رہنے کی نیت ہو اور بیوی کی کم، تو بیوی قصرکرے گی یا نہیں ؟
سوال: اگر میاں بیوی دونوں ایک ساتھ پانچ سو(500) کلو میٹر دور کسی جگہ پر سفر کرکے جائیں،اور وہاں شوہر مقیم ہوجائے ،جبکہ بیوی وہاں صرف پانچ دن کے لیے گئی ہو، تو ایسی صورت میں بیوی کے لیےنمازوں میں قصر کرنے اور نہ کرنے سے متعلق کیا حکم ہوگا؟کیا بیوی مقیم نہ ہونے کی وجہ سے قصر نماز ادا کرے گی،یا پھر شوہر کی اتباع میں پوری نماز پڑھے گی ؟
12 ماہ کا مدنی قافلہ کرنے والوں کے سفر سے متعلق مختلف احکام
سوال: (1)بارہ ماہ میں سفر کرنے والے اسلامی بھائیوں کا سفر گھر سے شمار ہوگایا تربیت گاہ سے؟ اس دوران یعنی گھر سے تربیت گاہ تک جو نمازیں پڑھیں گے ان کی قصر ہوگی یا نہیں؟ (2)تربیت گاہ سے جب مدنی قافلے سفر کرتے ہیں، تو عموماً 12دن کے لئے سفر ہوتا ہے اوراگر 30دن کا قافلہ ہو،توبھی ایک شہر میں 15دن قیام نہیں ہوتا،اس صورت میں نماز قصر ہوگی یامکمل؟ (3)12ماہ والے اسلامی بھائی مدنی مرکز کے پابند ہوتے ہیں، خود سے قیام کی نیت نہیں کر سکتے ،مدنی مرکز جب چاہے سفر پر روانہ فرمادے ،اس صورت میں نمازیں پڑھنے کے حوالے سے ان کے لیے کیا حکم ہے؟
شرعی سفر کی حد کدھر سے شروع ہوگی؟
جواب: نماز قصر نہیں کر سکتا،اگرچہ سینکڑوں کلو میٹر دور جانے کا ارادہ ہو۔ یونہی جس شہر یا بستی میں جاناہوتا ہے، اس کی آبادی جہاں سے شروع ہوتی ہے اعتبار ا...
نماز کے دوران نفلی روزے کی نیت کی، تو کیا حکم ہے؟
سوال: فجر کی نماز ادا کرتے ہوئے نمازکی حالت میں آج کےنفلی روزے کی نیت کر لی ،تو کیا یہ روزے کی نیت درست ہوگی ؟جبکہ اس سے پہلے روزے کے منافی کوئی عمل یعنی کھایا،پیاوغیرہ نہ ہو۔