
آن لائن (Online)خرید و فروخت سے متعلق اہم مسئلہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلےکےبارےمیں کہ اَشْیاء کی تَشْہِیر(Advertisement) کرتے وقت پہلے انٹرنیٹ پر مصنوعات (Products)کی تصاویر لگائی جاتی ہیں پھر ان کو دیکھ کرپسند آنے کی صورت میں خریدو فروخت کی جاتی ہے اور اس کے بعد گاہک آن لائن(Online) رقم ادا کردیتا ہے۔بسا اوقات بیچی گئی چیز سودا ہونے تک پراڈکٹ (Product) تشہیر کرنے والے کی ملکیت میں نہیں ہوتی البتہ سودا ہونے کے بعد وہ کسی اور سے خرید کراس کو بھجوا دیتا ہے جس نے پہلے سے رقم دے دی تھی تواس کا کیا حکم ہے؟
پروڈکٹس کی تشہیر کے لئے اجارہ کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے ایک کمپنی سے یہ مُعاہَدہ کیا کہ میں اس کی جائز پروڈکٹس کی تشہیر (Advertisement)کروں گااور اس کے لئے روزانہ مثلاً دو سو ای میل، دو سو میسیجز اور ایک سو واٹس ایپ کروں گا،اور ایڈز (ADS.)کے مواد کی مقدار بھی طے کر لی، اور یہ کہ میں اس کی اتنی اُجرت لوں گا۔کیا میرا یہ اِجارہ کرنا جائز ہے؟ جبکہ مجھے کمپنی کی پروڈکٹس کی تشہیر کے لئے ایڈ تیار کرنے اور پھر مذکورہ ذرائع سے عام کرنے میں میرا وقت اور کچھ رقم بھی صرف ہوتی ہے۔سائل:محمد شفیق (اقبال ٹاؤن، لاہور)