
ایک ہی چیز مختلف کسٹمرز کو مختلف قیمت پر بیچنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ دوکاندار اپنا سامان فروخت کرتے ہیں تو ہر کسٹمر کے لئے ان کا الگ الگ ریٹ ہوتاہے ، کسی کسٹمر سے دس بیس روپے زیادہ لیتےہیں اور دوسرے کسٹمر کو وہی چیز سستی بیچ دیتے ہیں ، گاہک جھگڑتا ہے تو اس کو اور سستا کر دیتے ہیں۔ کیا ایسا کرنا شرعی اعتبارسے جائز ہے؟
جواب: سامان وغیرہ ،جبکہ سونے چاندی کے زیورات کو فقط زینت اور خوبصورتی کے لئے پہنا جاتا ہے ،اور یہی اس کے حاجت اصلیہ سے زائد ہونے کی دلیل ہے۔ حدیث پاک ...
دوستونوں کے درمیان صف بنانابھی قطع صف ہے
جواب: سامان مہیا کرنا ہے اور وہ بھی ممنوع ہے اور دروں میں مقتدیوں کے کھڑے ہونے کو قطع صف نہ سمجھنا محض خطا ہے۔ علمائے کرام نے صاف تصریح فرمائی کہ اس میں ...
رہائش کے لیے خریدے ہوئے فلیٹ پر زکوٰۃکا حکم
جواب: سامان۔ (المحیط البرھانی ،کتاب الزکاۃ،الفصل الثالث ،جلد2،صفحہ383،مطبوعہ کوئٹہ) امام اہلسنت امام احمدرضا خان علیہ رحمۃ الرحمن سے سوال ہواکہ زکوٰۃ کن ک...
سوتیلے والدکوزکاۃ دیناکیسا ہے ؟
جواب: سامان ) نہ ہو ۔ اورہاشمی سے مُراد: حضرت علی و جعفر و عقیل اور حضرت عباس و حارث بن عبدالمطلب کی اولادیں ہیں۔نیزیاد رہے! عباسی، اعوان اور علوی کا ش...
نابینا کو صدقہ فطر دینے کا شرعی حکم
جواب: سامان موجود نہیں ہے) تو اس صورت میں آپ اسے صدقہ فطر دے سکتے ہیں۔ چنانچہ تنویر الابصار مع الدرالمختار میں ہے:”(باب المصرف)ای مصرف الزکاۃ و العشر(ھ...
صدقہ فطرغریب کے اکاونٹ میں بھیجنا
جواب: سامان ) نہ ہو ۔ اورہاشمی سے مُراد: حضرت علی و جعفر و عقیل اور حضرت عباس و حارث بن عبدالمطلب کی اولادیں ہیں۔نیزیاد رہے! عباسی، اعوان اور علوی کا شم...
کیا صرف سات تولہ سونے پر زکوٰۃ فرض ہوگی؟
جواب: سامان اور رقم وغیرہ نہیں، تو زکوٰۃ جس نصاب پر فرض ہوتی ہے ، اس اعتبار سے آپ صاحبِ نصاب نہیں ہیں کہ صرف سونا ہو، تو فرضیتِ زکوٰۃ کے لیے اس کا نصاب سا...
ناپاک شخص اگر مسجد چلا جائے تو اب اس گناہ کا ازالہ کیسے کرے؟
جواب: سامان کر نہیں سکتا نہ کوئی اندر سے لا دینے والا ہے یا کسی دشمن سے خائف ہے اور مسجد کے سوا جائے پناہ نہیں اور نہانے کی مہلت نہیں ۔ ایسی حالتوں میں تیمم...
کاروبار کے لئے رقم قرض لینے کی بجائے سامانِ تجارت ادھار خریدنا
سوال: میں اپنے دوست سے کاروبار کے لیے کچھ رقم لینا چاہتا ہوں اور دوست کو اپنی رقم پر کچھ نفع بھی چاہئے ، جس کے لیے ہم یہ طریقہ اپنانا چاہتے ہیں کہ مجھے جو مال چاہئے ، مثلاً : کچن کا سامان ، چولہے ، چمٹیاں وغیرہ درکار ہیں ، تو میرا دوست مارکیٹ سے 50 لاکھ روپے کا مال خرید کر مجھے قیمتِ خرید بتاکر 52 لاکھ روپے میں اُدھار پر بیچ دے گا ، اس طرح ان کو 2 لاکھ روپے نفع مل جائے گا اور مجھے جو مال درکار تھا ، وہ مل جائے گا۔ شرعی رہنمائی فرمادیں کہ کیا ہم یہ طریقہ اپنا سکتے ہیں ؟