
سیدہ کی غیر سید اولاد کے لئے زکوٰۃ لینے کا حکم
سوال: ایک سیدہ خاتون ہیں، ان کی ایک غیر سیدبالغہ بیٹی ہے جو والدہ کے ساتھ رہتی ہیں، والد خرچہ نہیں دیتے۔ کئی لوگ رقم کے ذریعہ ان کی مدد کرتے ہیں اور بعض اوقات کپڑے بھی مل جاتے ہیں۔ جو رقم ان کو دی جاتی ہے، اس میں زکوٰۃ کے پیسے بھی شامل ہوتے ہیں۔ لوگ والدہ کے ہاتھ میں رقم دیتے ہیں، وہ بیٹی کی نیت سے قبضہ میں لے کر خرچ کرتی ہیں پوچھنا یہ ہے کہ کیا وہ پیسے بیٹی کے ہاتھ میں رکھنے ضروری ہیں اور پھر اس کی اجازت سے استعمال کرنے ہوں گے؟ نیزوالدہ ان پیسوں سےگھر کا راشن لاتی ہیں اوروہ خود اور ان کے دوسرے بچے بھی اس میں سے کھاتے ہیں۔ کیا اس طرح کرنا ان کے لئے جائز ہے؟