
تراویح میں آیت کا ایک لفظ چھوٹنے پر فقط اسی آیت کا اعادہ کرنا کیسا؟
سوال: حافظ صاحب نے تراویح کی پہلی رکعت میں سورۃ ابراہیم کی آیت نمبر 35 پڑھی " وَ اِذْ قَالَ اِبْرٰهِیْمُ رَبِّ اجْعَلْ هٰذَا الْبَلَدَ اٰمِنًا وَّ اجْنُبْنِیْ وَ بَنِیَّ اَنْ نَّعْبُدَ الْاَصْنَامَؕ(۳۵) " اور اس میں لفظ "وَ بَنِیَّ" بھولے سے چھوڑدیا، پھر مزید چھ آیات پڑھ کر رکوع کیا، اور اگلی ہی رکعت میں یاد آنے پر حافظ صاحب نے اپنی اس غلطی کو درست کرنے کے لیے فقط وہی آیت دوبارہ پڑھی۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس صورت میں نماز درست ادا ہوگئی؟ نیز غلطی درست کرنے کے لیے فقط اُسی آیت کو پڑھنے اور دیگر آیات کا اعادہ نہ کرنے کی صورت میں ختمِ قرآن پر تو کوئی اثر نہیں پڑے گا؟
نماز جنازہ میں پڑھے جانے والے اذکار و دعا
سوال: نماز جنازہ کی تکبیرات میں کیا پڑھنا ہوتا ہے؟
سوال: جب ہم کوئی بھی روزہ رکھتے ہیں فرض، نفل اس میں اگر کسی دن نماز نہ پڑھ پائے، دن میں ایک دو نمازیں اگر چھوٹ جائیں تو ہمارا روزہ ہوگا یا نہیں؟
سوال: اگر ہمارے والدین نماز میں تلفظ صحیح ادا نہیں کرتے ہیں اور سیکھنے کیلئے بھی راضی نہیں ہوتے تو کیا ان کی حیات میں ہی ان کی نمازوں کا فدیہ ادا کرسکتے ہیں ؟
پانچ دن کے لیے آبائی گھر آنے والا نماز میں قصر کرے گا ؟
سوال: زید پاکستان کا رہائشی ہے، کمانے کی غرض سے بیرونِ ملک گیا۔ دو سال بعد زید پانچ دن کی چھٹی پر اپنے آبائی گھر پاکستان واپس آیا۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ ان پانچ دنوں کی نماز زید مکمل پڑھے گا یا ان میں قصر کرے گا؟
دعائے قنوت کے لئے رکوع سے قیام کی طرف پلٹنا کیسا ؟
سوال: کوئی شخص وتر میں دعائے قنوت پڑھنا بھول جائے،اور رکوع میں یاد آئے کہ دعائے قنوت نہیں پڑھی، تو اب اس کے لیے کیا حکم ہے؟ اگر اس نے کھڑے ہو کر دعائے قنوت پڑھ لی اور پھر رکوع کر کے نماز مکمل کی اور آخر میں سجدہ سہو کر لیا، تو اس صورت میں نماز کا کیا حکم ہے؟
وطن اصلی جاتے ہوئے راستے میں پوری نماز پڑھیں گے یا قصر؟
سوال: میں اپنے وطن اصلی سے تقریبا 200 کلومیٹر دور ایک شہر میں جاب کرتا ہوں اورمہینے بعد دو دن کے لئے گھر جاتا ہوں۔جب میں اپنے گھر جاتا ہوں تووہاں پوری نماز پڑھتا ہوں ،لیکن پوچھنا یہ ہے کہ گھر جاتےہوئےراستے میں پوری نماز پڑھوں گا یا قصرکروں گا؟
کیا چھینک آنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے؟
سوال: کیا چھینک آجانے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے؟
دومختلف شہروں میں دو بیویاں ہوں، تو شوہر کے لیے نماز میں قصر کرنے کا حکم
سوال: زید فیصل آباد کا رہائشی ہے۔اس کے والدین، بیوی اور بچے فیصل آباد میں ہیں۔گھربھی اس کا ذاتی ہے۔وہ ملازمت کے لیے ہر ہفتے پانچ دن کے لیے اسلام آباد جاتا ہے۔دو دن کے لیے فیصل آباد آتا ہے۔ اس نے اسلام آباد میں بھی دوسری شادی کر لی ہے۔وہاں اس نے ذاتی گھربھی لے لیا ہے اور دوسری بیوی کو ہمیشہ کے لیے وہیں رکھنے کا ذہن ہے۔اب وہ ایک ہفتہ فیصل آباد اور ایک ہفتہ اسلام آباد رہائش رکھے گا۔اس صورت میں وہ فیصل آباد اور اسلام آباد میں سے کہاں قصر نماز پڑھے گا اور کہاں پوری؟
وطن اقامت سے دوسرے شہر گیا تو مقیم رہیگا یا مسافر؟
سوال: میں اپنے آبائی علاقہ سے تقریباً 200 کلو میٹر دور ایک شہر میں پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت سے مقیم تھا۔ ابھی چار دن ہی گزرے تھے کہ کسی کام کے سلسلے میں مجھے دو دن کے لئے قریبی شہر، جو مدت سفر سے کم پر واقع ہے، میں جانا پڑ گیا، تو ایسی صورت میں ان دو دنوں میں اور واپس آنے کے بعد میں پوری نماز پڑھوں گایا قصر کروں گا؟