
پالتو کتے کی خرید و فروخت کرنا کیسا؟
سوال: پالتو کتے کی خرید و فروخت کرنا کیسا ہے؟
کیا جانور کی آنتیں بیچنا شرعاً جائز ہے ؟
جواب: خریدار کے جائز یا ناجائز استعمال کے متعلق کچھ بھی معلوم نہیں ہے، تو اُسے بیچنا جائز ہے، جیسا کہ فقہائے کرام نے اَفْیون کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ ...
کسی کےدرخت پر لگنے والے شہد کی ملکیت و خرید و فروخت کا حکم
سوال: عرض ہے کہ شہد کے چھتے درختوں پر بنے ہوتے ہیں اور درخت کسی کی زمین میں ہوتے ہیں، جبکہ شہد کسی درخت کا پھل بھی نہیں ہوتا۔عام طور پر زمین کا مالک ،پیشہ ور شہد اتارنے والے کو اپنی زمین میں درختوں سے شہد اتارنے سے منع کرتے ہیں، بعض سخت غصہ بھی کرتےہیں ،لیکن پیشہ ور پھربھی کسی طرح شہداتار ہی لیتے ہیں اور بیچتے ہیں۔ اس حوالہ سے درج ذیل چند نکات کی شرعی رہنمائی فرما دیجئے۔ الف:کیا مالکِ زمین دوسروں کو شہد اتارنے سےروک سکتا ہے؟ ب:مالک کی اجازت کے بغیر شہد اتارنا اور اسے بیچ کر اس کی کمائی حاصل کرنے کا کیا حکم ہے؟ ج:پیشہ ور سے اس شہد کو خرید کر خود استعمال کرنا یا آگے فروخت کرنے کا کیا حکم ہے؟
اگرمالدار شخص 12 ذوالحجہ کو سفر پر ہو تو قربانی کا حکم
سوال: ایک مالدار مقیم پر قربانی واجب تھی پھر بارہ ذوالحجہ کی صبح بانوے کلو میٹر سے زائد سفر شرعی پر نکل گیا ، کیا اب اس پر قربانی واجب رہی یا نہیں؟نیز اگر اس نے قربانی کی نیت سے بکرا خرید لیا تھا ، تو اب مسافر ہونے پر اسے فروخت کرسکتا ہے یا نہیں؟ سائل : محمدحامد سلطانی(فیصل آباد)
زیورات پر گزشتہ سالوں کی زکوۃ کا حکم
سوال: کسی اسلامی بہن کی 27دسمبر 2006 کو شادی ہوئی ،اسے میکے اور سسرال کی طرف سے20تولہ زیورات ملے جو کہ اسی کی ملکیت میں کر دیے گئے تھے ،پھر فروری 2008میں 9گرام سونا تحفے میں ملا، پھر ستمبر 2010میں سارا سونا بیچ کر رہنے کے لئے پلاٹ خرید لیا ،اس دوران سونے کی زکوۃ ادا نہیں کی گئی تھی ،اب دریافت یہ کرنا ہے کہ اس اسلامی بہن پر سابقہ سالوں کی کتنی زکوۃ ہوگی ؟اس کے علاوہ اس اسلامی بہن کے پاس اور کوئی مال زکوۃ نہیں تھا۔
سودا ہونے کے بعد کرنسی کی قیمت میں کمی زیادتی کا شرعی حکم
جواب: خریدار پر کرنسی (Currency) کی طے شدہ مقدار ہی دینالازم ہوتا ہے۔ بیچنے والابھی طےشدہ مقدار ہی طلب کرسکتا ہے۔ پوچھی گئی صورت میں یورو (Euro) میں سود...
ویڈیو گیم کی اجرت اور کوئنز کی خریدوفروخت کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ انٹرنیٹ پرایک گیم ہے ، جسے کھیلنے کے لیے پہلے ایک اکاونٹ بنانا پڑتاہے ،جس کی وہ گیم ہوتی ہے ، اسے اکاونٹ بنانے کے لیے 20ہزارروپے فیس دی جاتی ہے ۔ یہ اکاونٹ گویااجازت نامہ ہوتاہے ،پھراس کے بعدکوئنز خریدے جاتے ہیں ، بغیرکوئنزکے گیم نہیں کھیلی جاسکتی اورجب کوئی کوئنزخریدتاہے ، تواس کے لیے کوئن کاایک چھوٹاسانشان ہوتاہے اوراس کے آگے اس کافیگرلکھاہوتا ہے ۔ مثلا : اگرکسی نے 500کوئنزخریدے ہیں ، توکوئن کے ایک نشان کے ساتھ500کافیگرلکھاہوا اس کی گیم پرظاہرہوجائے گا ۔ جب گیم کھیلی جائے گی تواگریہ شخص ہارگیا، تواس کے فیگرمیں سے کچھ مائنس ہوجائیں گے اورجیتنے والے کومل جائیں گے اوراگرجیت گیا ، تواسے ہارنے والے کے کوئنزمل جائیں گے ، جوقابل فروخت ہوں گے کہ اگرکوئی شخص اس سے رابطہ کرے کہ یہ کوئنزمجھے بیچ دو ، تواسےپیسوں کے بدلے بیچ دے گا ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ یہ اکاونٹ بنانے کے لیے رقم دینااورپھرکوئنزکی خریدوفروخت یہ شرعاً درست ہے یانہیں؟
موٹر سائیکل نقد میں سستی خرید کرقسطوں پر مہنگی بیچنا
سوال: جو چیز ہم قسطوں میں لیتے ہیں، تو ہمیں وہ مہنگی ملتی ہے، اکثر اوقات ڈبل قیمت میں ہمیں ملتی ہے، قسطوں کی صورت میں وہ جو اوپر رقم ہو گی اس کا شرعی حکم کیا ہو گا؟ نیزہم نے ایک موٹر سائیکل نقد خریدی ساٹھ ہزار کی ،اب ہم نےوہ قسطوں میں ایک لاکھ کی آگے بیچ دی، تو اس کا شرعی حکم کیا ہو گا؟
کاسمیٹکس کا کاروبار کرنا کیسا؟
جواب: خریدنا بیچنا شرعاً جائز ہے، جبکہ اس میں ناپاک اشیاء کی ملاوٹ نہ ہونیز اس کے علاوہ ممانعت کی کوئی اور وجہ نہ ہو۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے﴿وَ ا...