
تنخواہ دار امام کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم
جواب: لینا جائز ہے کہ علمائے متاخرین نے شعائر دین وایمان کی حفاظت کے پیش نظرامامت پراجرت لینےکے جواز کا فتوی دیا ہے۔لہٰذا جو امام، امامت پر اجرت لیتا ہے، اس...
قرض میں تاخیر ہونے پر لیٹ فیس دینا کیسا؟
سوال: ایک ایپلیکیشن شاپنگ کرنے کے لیے قرضہ دیتی ہے، مثلا پانچ ہزار ، جو اگلے مہینے تک واپس کرنا ہوتا ہے ، اگر نہیں کرپائے ، تو لیٹ کرنےکی فیس دینا پڑتی ہے اور ان کی 17 روپیہ فیس ہوتی ہے ، تو کیا شاپنگ کے لیے اس طرح کاقرضہ لینا درست ہے ؟
جانوروں کو آپس میں لڑوانے کا کیا حکم ہے؟
جواب: چیزیں مَعْصِیَّت یعنی گناہ ہیں۔ (البنایۃ شرح الھدایۃ، جلد11، صفحہ272، مطبوعہ دارالکتب العلمیۃ، بیروت) موسوعہ فقہیہ کویتیہ میں ہے:’’ ولا خلاف بين ا...
بِن بلائے دعوتِ ولیمہ میں جانے کا شرعی حکم
جواب: چیز دے کر اسے واپس کیا جائے ،تو یہ اچھا عمل ہے۔ بن بلائے دعوت میں شرکت کرنے والے کے بارے حدیث مبارک میں ہے : " عن عبد الله بن عمر: قال رسول الل...
غلاف کعبہ سے ٹکڑا نکالنا کیسا؟
جواب: واپس غلاف میں لگائے، لیکن آج کل واپسی کی صورت ممکن نہیں ہے، تو حکم ہوگا کہ کسی فقیر کو دے دے ،جیسا کہ اگر غلاف کعبہ کاکوئی حصہ جدا ہو کر گر پڑے اور کو...
منہ بھر قے کے ذرات نگل لینے کا کیا حکم ہے ؟
جواب: چیز جو وضو یا غسل کو واجب کردے،نجاستِ غلیظہ ہےاور شرعی طور پر کسی نجاست کو کھانا یا نگلنا ناجائزوگناہ ہے۔جیساکہ فقہائے کرام کی تصریحات کے مطابق اگر کس...
ادھار میں آرڈر پر زیور بنانا کیسا ؟
سوال: ہمارے پاس جب گاہک زیور بنوانے کے لیے آتے ہیں، تو وہ کوئی چیز بنوانے کا آرڈر دیتے ہیں ،فلاں ڈیزائن کی فلاں چیز بنا دیں یعنی نمونہ وغیرہ دیکھ کر مکمل طور پر نوع و صفت وغیرہ کا بیان ہو جاتا ہے ۔ کچھ رقم وہ اسی وقت دے جاتے ہیں اور کچھ رقم وہ ادھار کرلیتے ہیں یعنی بعد میں چیزلیتے وقت دینی ہوتی ہے۔ کیا یہ طریقہ کار درست ہے ؟
بیع فاسد کے ذریعے حاصل ہونے والی رقم کا حکم
جواب: چیز کی واجبی قیمت ،نہ کہ ثمن جو ٹھہرا ہے) اور قیمت میں قبضہ کے دن کا اعتبار ہے یعنی بروزقبض جو اُس کی قیمت تھی وہ دے۔"(بہارِ شریعت، جلد 2،حصہ11، صفحہ ...
قبضہ سے پہلے چیز آگے بیچنا اور قبضہ کی مختلف صورتیں
سوال: ہم جَلانے کی مختلف اشیاء مثلاً: کوئلہ اور لکڑی وغیرہ فیکٹری میں سپلائی کرتے ہیں۔جس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ ہم کاروباری افراد سے یہ چیزیں خریدتے ہیں اور انہیں کہتے ہیں کہ یہ مال فلاں فیکٹری میں پہنچا دو۔جب گاڑی مال لے کر فیکٹری میں پہنچتی ہے،تو فیکٹری کا چیکر مال کو چیک کرتا ہے اور مال میں جتنی مٹی وغیرہ شامل ہوتی ہے،اس کا وزن کاٹ کر اصل مال کی رسید بناتا ہے،مثلاً: ہزار کلو مال ہے اور اس میں پچاس کلو مٹی وغیرہ ہے،تو وہ ساڑھے نو سو کلو وزن کے حساب سے پرچی بنائے گا،مالک بھی اتنے وزن پر متفق ہوتاہے،پھر گاڑی والا وہ رسید ہمیں بھیج دیتا ہے اور ہم اتنی قیمت مالک کو بھیج دیتے ہیں اور اپنی رقم فیکٹری سے وصول کر لیتے ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ ہمارا خریدوفروخت کا یہ طریقہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟