سرچ کریں

Displaying 221 to 230 out of 3818 results

221

مسافر جان بوجھ کر قصر نہ کرے تو گنہگار ہوگا اور نماز بھی واجب الاعادہ ہوگی

سوال: مسافر اگر نماز میں قصر نہ کرے پوری پڑھے، تو کتب فقہ میں فقط اتنا لکھا ہوتا ہے کہ اگر عمداً ایسا کیا ہے، تو گنہگار ہوگا ۔پوچھنا یہ ہے کہ فقط گنہگار ہوگا یا نماز واجب الاعادہ بھی ہوگی؟ اسی طرح بھول کر اگر اس نے قصر نہ کی ہو ،تو اس صورت میں کیا حکم ہوگا؟

221
223

مقیم امام کے پیچھے مسافر کتنی رکعتیں پڑھے گا؟

سوال: مسافر اگر مقیم امام کے پیچھے چاررکعتی نمازکی دو رکعتیں پڑھے، تو اس کی نماز کا کیا حکم ہو گا؟

223
224

آستین پوری نہ ہونے کی بناء پر عورت کی کلائی نماز میں نظر آئے تو کیا حکم ہے؟

سوال: عورتوں کے لباس کی آستین پوری ہونی چاہیے۔ سوال یہ ہے کہ اگر آستین پوری نہ ہو اور وہ نماز پڑھنے کے لیے بڑی چادر اوڑھ لیں ، جس میں ہاتھ چھپ جائیں ، لیکن رکوع و سجدے میں سائیڈ سے چادر کھل سکتی اور کلائی نظر آ سکتی ہے ، تو کیا حکم ہے ؟

224
226

مسافر، مقیم امام کے پیچھے چار رکعتی فرض پڑھ رہا تھا اور کسی وجہ سے نماز فاسد ہوگئی، تو اب کتنی رکعت پڑھے گا ؟

سوال: اگر مسافر مقیم کے پیچھے چار رکعت والی نماز پڑھ رہا تھا اور کسی وجہ سے اُس کی نماز فاسد ہوگئی ،تو ایسا شخص اب اپنی نماز کیسے ادا کرے گا ،کیا چار رکعتیں ادا کرے گا یا دو ہی ؟برائےکرم اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں۔

226
227

دوران نمازکھڑے ہوکرپڑھنے پرقادرہوگیا

سوال: اگر کوئی شخص بیٹھ کر نماز پڑھ رہا تھا، دوران نماز دو رکعت پڑھنے کے بعد قیام پر قادرہوگیا تو کیا وہ شروع سے نماز پڑھے یا وہیں سے کھڑ اہوکر نما زشروع کردے؟ اگر شروع سے پڑھنی ہے تو یہ توڑ کر دوبارہ پڑھے یا پوری کرکے؟

227
228

شافعی امام فجر میں قنوت نازلہ پڑھے تو حنفی کیسے اقتداء کرے ؟

سوال: میں حنفی ہوں اور میرے گھر کے قریب ایک مسجد ہے،جس میں فجر کی نماز کبھی حنفی امام پڑھاتے ہیں اور کبھی شافعی امام پڑھاتے ہیں،شافعی امام نماز فجر کی دوسری رکعت میں رکوع کے بعد دعا کیلئے ہاتھ اٹھاتے ہیں اور دعا پڑھتے ہیں۔کیا میں شافعی امام کے پیچھے ان کے طریقے کے مطابق فجر کی نماز ادا کرسکتاہوں؟کیا ان کے پیچھے میری نماز ہوجائے گی یا نہیں ؟

228
229

جمعہ کے خطبہ میں خلفائے راشدین کے نام آنے کی وجہ ؟

سوال: میرا سوال یہ ہے کہ جمعہ کے خطبہ میں خلفائے راشدین کے نام کیوں آتے ہیں ؟

229
230

وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟

سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟

230