
نماز مغرب سے پہلےروزہ افطار کرنا چاہیے یا نماز کے بعد؟
جواب: مسجد میں ہوتے اور ان کے پاس روزہ افطار کرنے کےلیے کجھور یا پانی وغیرہ کوئی چیز میسر نہ ہوتی ، تو اس صورت میں یہ حضرات پہلے نماز ادا فرما لیتے اور ...
نماز کے بعد بلند آواز سے ذکر کرنا
جواب: مسجد بھی گونج رہی ہے تو اس حالت میں کیا حکم ہونا چاہئے کیونکہ بعض دفعہ آدمی کا خیال بدل جاتا ہے اور نماز بھول جاتاہے؟" آپ رحمۃ اللہ علیہ نے جواب ...
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت
جواب: مسجد نبوی میں داخل ہوئے اور اپنے قبلہ کی طرف منہ کر کے اپنی نماز ادا کی،پھر ابو حارثہ اور ایک دوسرا شخص دونوں حضور نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَ...
نماز غوثیہ کی حقیقت، اس کا طریقہ اور اعتراض جواب
جواب: مسجد العشار ركعتين او اربعا ويقول:هذه لابی هريرة‘‘تم میں سے کون مجھے اس چیز کی ضمانت دیتا ہےکہ وہ میرے لئے مسجد عشار میں دو یا چار رکعتیں پڑھ کر کہے...
عمرہ کئے بغیر احرام کھولنے کا حکم
سوال: ایک شخص جو کہ مکہ مکرمہ میں ہی قیام پذیر ہے،اس نے کرونا کے زمانے میں مسجد عائشہ سے عمرے کا احرام باندھا، جب وہ عمر ہ کرنے کیلئے حرم کعبہ میں داخل ہونے لگا،تو اُسے کسی وجہ سے عمرہ کرنے سے روک دیا گیا۔لہذا اس شخص نے احرام کھول دیا ۔اور اس کے بعد سے اب تک اس نے عمرے یا حج کا احرام نہیں باندھا۔اب ایسی صورت میں اس کیلئے کیا حکم ہوگا؟اور کیا اس پر دم لازم ہوگا یا نہیں؟ نوٹ:سائل نے بتایا کہ جب اس نے احرام کھولا تو اس نے اپنے گمان میں یہ سمجھا کہ اس طرح وہ احرام سے باہر ہوجائے گا۔
محافل کا چندہ مسجد میں دینا کیسا؟
سوال: (1)مسجد کی انتظامیہ محفلِ میلادُ النبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے لئے اور دیگر محافل کے لیے جو چندہ اکٹھا کرتی ہے اس میں سے محفل کے اَخراجات کے بعد جو چندہ بچ جائے اسے مسجد کے پیسوں میں جمع کرسکتی ہے یا نہیں؟ (2)اگر محفل کے لئے جمع کیا گیا چندہ کم پڑجائے تو کیا مسجد کے پیسوں سے اس کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ جبکہ ہمارے ہاں عام طور پرمحافل کے لیے الگ سے چندہ کیا جاتا ہے، مسجد کے چندے سے محافل نہیں کی جاتیں ۔سائل:محمد الیاس عطاری (مرکزالاولیالاہور)
کیا سامع کے علاوہ کوئی اور شخص لقمہ نہیں دے سکتا ؟
سوال: ہماری مسجد میں انتظامیہ کی جانب سے یہ لکھ کر لگایا ہے کہ سامع کے علاوہ کسی فرد کو لقمہ دینے کی اجازت نہیں ہے،دیگر مساجد میں بھی اس طرح کا رجحان دیکھا ہےکہ کسی اَور کے لقمہ دینے پر سختی برتی جاتی ہے،بعض اوقات حافظ صاحب غلطی کر رہے ہوتے ہیں اور سامع بتا نہیں پا رہا ہوتا،تو کیا ایسی صورت میں بھی کوئی دوسرا فرد لقمہ نہیں دے سکتا؟ حالانکہ اس کو معلوم ہو کہ حافظ صاحب غلطی کر رہے ہیں اور وہ بتا بھی سکتا ہو،رہنمائی فرمائیے شریعت اس بارے میں کیا رہنمائی کرتی ہے۔
دو سجدوں کے درمیان کتنی دیر بیٹھنا ضروری ہے؟
جواب: مسجدفصلی ، ورسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم فی ناحية المسجد، فجاء فسلم عليه، فقال له:” ارجع فصل فإنك لم تصل “فرجع فصلى ثم سلم، فقال:’’وعليك ، ارجع فصل، ف...
کیا عورتیں مسجد میں جاکردینی تعلیم حاصل کرسکتی ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک جگہ جامع مسجد دومنزلہ ہے ۔کیااس کی دوسری منزل پرعورتیں دینی تعلیم (مسائل )سیکھنے کے لیے روزانہ دن میں کسی وقت جمع ہوسکتی ہیں جس میں صحیح العقیدہ سنیہ خاتون مسائل شرعیہ بیان کرے گی؟
مسافر کے لیے تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم جس جگہ کام کرتے ہیں وہ جگہ کراچی سے تین سو کلو میٹر دور واقع ہے اور آس پاس کوئی مستقل آبادی بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی باقاعدہ مسجد ہے، یہ جگہ بھٹ کا پہاڑی سلسلہ کہلاتاہے اور اس کے قریب کوئی شہر یا بڑی آبادی نہیں، البتہ 45کلومیٹر کے فاصلے پر سہون شریف واقع ہے۔ کمپنی کے اندر دو جگہیں نماز کے لیے مخصوص کی ہوئی ہیں، جن میں سے ایک کو مستقبل میں باقاعدہ مسجد بنانے کا ارادہ ہے، ان دونوں جگہوں پر پنج وقتہ نماز ادا کی جاتی ہے اور ایک جگہ پر جمعہ کی نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔ ہماری ڈیوٹی کا شیڈول کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ ہمیں چودہ دن سائٹ پر رہنا ہوتا ہے اور چودہ دن ہم فیلڈ بریک پر گھر آجاتے ہیں، لیکن کبھی کبھار طے شدہ پروگرام کے تحت اور کبھی ایمرجنسی میں سائٹ پر چودہ دن سے زیادہ بھی رکنا پڑتا ہے۔ ہماری آمد و رفت اکثر ہوائی جہاز کے ذریعے ہوتی ہے۔ جہاں ہماری رہائش کا انتظام کیا گیا ہے، وہ ہائی کلاس سٹینڈرڈ کے مطابق ہے اور ہر طرح کی بنیادی سہولیات ہمیں میسر ہیں ، ہمارا ضروری سامان وہیں رکھا رہتا ہے۔اس کمپنی میں تقریباً ڈیڑھ سو ملازمین مذکورہ طریقے کے مطابق کام کرتے ہیں، جبکہ پینتیس سے چالیس افراد وہاں مستقل رہائش پذیرملازم ہیں ،جو چند مخصوص ایام میں ہی چھٹی پر گھر جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ جگہ ہر ایک کے گھر سے شرعی سفر یعنی تقریباً92 کلومیٹر سے زائد فاصلے پر واقع ہے، لہٰذا مذکورہ صورتِ حال کے پیشِ نظر درج ذیل اُمور میں رہنمائی فرما دیں: (1)کیا ہمیں تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کی اجازت ہو گی؟ (2)مذکورہ فیکٹری میں جمعہ کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟