
کیا ہر انسان کو زندگی میں سات قربانیاں کرنے کا حکم ہے ؟
جواب: مرتبہ واجب ہوگی اتنی ہی مرتبہ کرنا لازم ہے، اگر ہر سال قربانی واجب ہو، تو ہر سال قربانی کرنی ہوگی۔ ...
نماز میں اردو میں دعا مانگنے کا حکم
جواب: مرتبہ بھی ثابت نہیں ،تو یہ عربی میں دعا کرنے کے وجوب کی دلیل ہے، جیسا کہ تکبیر میں گزرا۔(جد الممتار،ج2،ص227، مکتبۃ المدینہ، کراچی) وَاللہُ اَعْلَمُ...
نماز غوثیہ کی حقیقت، اس کا طریقہ اور اعتراض جواب
جواب: مرتبہ کے علاوہ رفع یدین نہ فرمایا۔( مسند ابن ابی شیبہ، جلد 1، صفحہ 219، مطبوعہ ریاض) مسندابی داؤد الطیالسی میں ہے، حضرت ابو مسعود بدری رضی اللہ عن...
اعتکاف میں بیٹھنے کا صحیح وقت کون سا ہے ؟ ایک حدیثِ پاک کی شرح
جواب: مرتبہ یوں ہی رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کا ارادہ فرمایا ، تو خیمہ بنانے کا حکم ارشاد فرمایا ، تو خیمہ بنا دیا گیا ، جب میں نے خیمہ دیکھا ، تو میں ن...
جواب: مرتبہ سجدہ سہو کرے گا ،پھرتیسرے میں بھول ہوگئی، تو پھرسجدہ سہو کرے گا ،اس طرح تو سجدہ سہو کی کوئی حد ہی نہیں رہے گی۔(مبسوط لسرخسی، جلد1، صفحہ389 ،مطبو...
چلتے کاروبار میں فی پیس کے حساب سے نفع طے کرنے کا حکم اور اس کا متبادل جائز طریقہ
جواب: مرتبہ کی خرید و فروخت خود نہیں کرنا چاہتا تو اس کا حل بھی موجود ہے کہ وہ اپنی جگہ کسی معتمد شخص کواپنا نائب (Deputy) بنادے جو اس کی دی ہوئی ہدایات کے...
بھولے سے ایک آیت کو دو یا تین مرتبہ پڑھ لینے سے سجدہ سہو واجب ہوجائے گا؟
سوال: دورانِ نماز قراءت کرتے ہوئےکسی سورت کی کوئی آیت بھول جائیں تو یاد کرنے کی غرض سے ایک ہی آیت کو دو یا تین مرتبہ پڑھ کر پھر اس سورت کو مکمل کیا جائے جبکہ اس دوران نمازی کا خاموش ہونا یا ایک رکن کا توقف بھی نہ پایا جائے، تو کیا آیت کی تکرار کرلینے سے سجدہ سہو لازم ہوجائے گا؟ کیا اس صورت میں وہ نماز درست ادا ہوگی ؟
کیا ناپاک بیڈ شیٹ استری کرنے سے پاک ہوجائے گی؟
جواب: مرتبہ دھوئیں اور ہر مرتبہ دھونے میں اس کو اس قدر نچوڑیں کہ اس سے قطرے ٹپکنا بند ہو جائیں تو وہ پاک ہوجائے گی یا بہتے پانی میں اس کو اتنی دیر چھوڑ دیں...
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
بیوہ آگے شادی کر لے تو پہلے شوہر کی وراثت سے اس کا حصہ ختم ہوجاتاہے؟
جواب: مرتبہ کسی کا حق ثابت ہوجائے ، تو لمبا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی ساقط نہیں ہوتا ۔ جیسا کہ امام اہلسنت علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں : ’’ ہیچ حق ثابت نامقید بوق...