
الیکٹریشن کا کم پیسوں میں چیز خرید کر زیادہ بل بنوانا
جواب: خریدنا شمار ہوگی۔ اس لئے اضافی رقم رکھنا الیکٹریشن کا حلال نہیں،یہ دھوکہ وغدر ہےجو مسلمان کی شان نہیں۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْ...
عشر کی رقم سے قبرستان کے لئے جگہ خریدنے کا حکم
جواب: خریدنا جائز نہیں کیونکہ عشر کے مصارف وہی ہیں جو زکوۃ کے مصارف ہیں، جس طرح زکوۃ میں شرعی فقیر کو مالک بنانا ضروری ہے یونہی عشر میں بھی ضروری ہے۔ البت...
قربانی کے جانور کی کھال ذاتی نفع کے لیے بیچ دی تو کیا کرے؟
جواب: خریدنا جسے ہلاک کرکے ذاتی نفع اٹھائے، یہ جائز نہیں۔ فتاویٰ عالمگیری، رد المحتار، ہدایہ وغیرہ کتبِ فقہیہ میں مذکور ہے: و النظم للآخر” لایشتری بہ مالا...
حج وعمرہ میں لازم ہونے والے دم کا گوشت کون کھا سکتا ہے ؟
جواب: خریدنا اور اُسے کھانا ہر دو امور شرعاً جائز ہیں، اس میں کوئی حرج نہیں۔ دم دینے والا خود اور جو شخص شرعی فقیر نہ ہو ، دم کی قربانی کا گوشت نہیں ...
جواب: خریدنااوربیچنایہ معاملات سے تعلق رکھتے ہیں ،دیانات سے تعلق نہیں رکھتے ۔ لہذاکافرنوکرکوگوشت لینے بھیجااوروہ آکرکہے کہ مسلمان سے گوشت خریدکرلایاہوں اورق...
قرآنی آیات سے جاندارکی تصویر بنانا
جواب: خریدنا، گھر ،دکان وغیرہ میں لگانا،لگوانا،سب کام ناجائزوگناہ ہیں ۔ چنانچہ "جدید مسائل پر علماء کی آرائیں اور فیصلے" کتاب میں ہے : ’’قرآن کی کتاب...
ایصالِ ثواب بیچنے کا کاروبار کرنا
جواب: خریدنا اس لئے ناجائز ہے کہ یہ مقدس کلام شرعا مال نہیں، اور اس کی خریدوفروخت بھی نہیں ہوسکتی کہ یہ بیچے جانے کے قابل ہی نہیں ، وہ چیز بیچی جا سکتی ہے...
کاسمیٹکس کا کاروبار کرنا کیسا؟
جواب: خریدنا بیچنا شرعاً جائز ہے، جبکہ اس میں ناپاک اشیاء کی ملاوٹ نہ ہونیز اس کے علاوہ ممانعت کی کوئی اور وجہ نہ ہو۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے﴿وَ ا...
مال تجارت کے عوض استعمال کی اشیاء خرید لیں تو زکوۃ کا حکم
جواب: خریدنا اگر دلالۃً تجارت ہی کے لئے ہو، تو استعمال کرنے کی نیت صراحتاً موجود ہے اور عدمِ تجارت کی صریح نیت کی موجودگی میں دلالت کا اعتبار نہیں۔(بدائع ...
بیل قربان کرنے کی منت مانی ہو، تو اُس بیل کو بیچ کر دینی طلباء کو نصاب دلانا کیسا؟
سوال: میرے پاس ایک بیل موجود ہے، میں نے یہ منت مانی کہ ”اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو میں اس بیل کو اللہ عزوجل کے نام پر قربان کردوں گا ۔“ اب میرا وہ کام تو ہوگیا ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ابھی تعلیمی سال کا آغاز ہوا ہے اور کئی دینی طلباء میری نظر میں ایسے ہیں کہ جو مستحق ہیں اور نصاب کی کتابیں خریدنا اُن کے لیے مشکل ہورہا ہے، لہذا میری خواہش یہ ہے کہ میں اُس بیل کو قربان کرنے کے بجائے اُسے بیچ کر حاصل ہونے والی رقم سے اُن طلباء کو کتابیں دلادوں تاکہ اُن کی تعلیم میں حرج واقع نہ ہو، کیا میرا ایسا کرنا درست ہے؟