
جماعت کے بعد امام نے نماز کا اعلان کر دیا پھر تکبیر تشریق پڑھی تو واجب ادا ہوگیا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ کسی مسجد کے امام صاحب نے نو(9) ذو الحجۃ الحرام کے دن عصر کی نماز کےسلام کےفوراً بعد بھول کر پہلے نمازِعید کی جماعت کے متعلق اعلان کیا، اعلان کے بعد انہیں کسی نمازی نے اشارہ کرکے یاد کروایا، تو انہوں نے تکبیر تشریق کہی، تو کیا بھول کر اس طرح کرنے سے امام صاحب کا تکبیرِ تشریق کا واجب ادا ہو گیا یا نہیں؟
قربانی کا گوشت کب تک استعمال کر سکتے ہیں؟
سوال: قربانی کا گوشت قربانی کے بعد کتنے دن تک استعمال کر سکتے ہیں؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ تین دن سے زیادہ گوشت استعمال نہیں کر سکتے،آپ شریعت کی روشنی میں وضاحت فرما دیں۔
نابالغ بچوں کا بڑوں کی صف میں کھڑا ہونے کا حکم
جواب: مسجدمیں انہیں لانامکروہ تحریمی یعنی ناجائز و گناہ ہےاوراگرنجاست کااحتمال اورشک ہو، تو مکروہ تنزیہی ہے یعنی گناہ تو نہیں ، مگر بچنا بہتر ہے ۔ نبی...
جواب: مسجد فجاء وقد وضعت ما في بطنها فأتى النبي صلى الله عليه وسلم فذكر له ما صنع فقال: بلغ الكتاب أجله“ترجمہ:حضرت ام کلثوم رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے...
دار الحرب میں جمعہ و عیدین پڑھنے کا حکم؟
جواب: مسجد میں نماز پڑھتے ہیں،اس مسجد کے امام وخطیب کے ہم مسلک اور ہم عقیدہ ہوجاتے ہیں اور کچھ عرصے بعد مسلمانوں کو مشرک کہنا شروع کردیتےہیں،تواس سے بڑھ کر ...
روزے کی حالت میں وضو و غسل کے دوران ناک میں پانی چڑھانے کا حکم
جواب: مسجد میں داخل ہونایا نماز پڑھنا بھی ناجائز وگناہ ہے ، بلکہ اس حالت میں پڑھی گئی تمام نمازوں کا ازسرِ نو اعادہ کرنا بھی فرض ہوگا ۔ تنبیہ:ماہ رمضان...
کیا گھر میں رہنے والے ہر فرد پر الگ قربانی کرنا لازم ہے؟
سوال: اگر ایک گھر کے چار افراد کماتے ہیں اور مہینے کا بجٹ ساٹھ ہزار ہو اور اس کے علاوہ کوئی ذریعہ معاش نہ ہو، تو اس صورت میں کیا گھر کے سب افراد کے لیے قربانی کرنا فرض ہے یا اگر ایک ہی قربانی سب کی طرف سے ہو جائے گی؟
پیسے (Cash) نہ ہو تو قرض لے کر قربانی کرنے کا حکم
سوال: کیا قربانی کے لیے کیش نہ ہو تو ادھار لے کر قربانی کرنی ہو گی؟
سوال: کچھ لوگ اپنی زندگی میں کسی نیک کام سے متعلق وصیت کر جاتے ہیں کہ ان کے مرنے کے بعد ان کا مال فلاں نیک کام مثلا : مسجد مدرسے ، دینی طالبِ علم یا کسی غریب یتیم کی مدد میں خرچ کر دیا جائے ، پوچھنا یہ ہے کہ کیا اسلام ہمیں اس چیز کی اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنی زندگی میں ہی اپنے مال کے بارے میں کوئی وصیت کر جائیں کہ ہمارے فوت ہونے کے بعد ہمارا یہ مال کسی نیک کام میں یا صدقہ جاریہ کے طور پر خرچ کر دیا جائے ؟ اگر اسلام اس کی اجازت دیتا ہے، تو اس کی مقدار کیا ہے ؟ یعنی کس حد تک ہم اپنے مال سے وصیت کر سکتے ہیں ؟