
عورت کے لیے چست اور تنگ لباس پہننے کا حکم؟
جواب: کان علی المراۃ ثیاب فلا باس ان یتامل جسدھا اذا لم تکن ثیابھا ملتزقۃ بھا بحیث نصف ماتحتھا وفی التبیین قالوا ولا باس بالتأمل فی جسدھا وعلیھا ثیاب مالم ...
اقامت کہنے والا کس جگہ کھڑا ہو؟
جواب: اذان واقامت کہے، اور علماء جائز رکھتے ہیں کہ جہاں اذان ہُوئی وہیں اقامت بھی کہی جائے، اور ظاہر ہے کہ اذان مسجد کے اندر نہیں ہوتی بلکہ مکروہ ہے پھر جب ...
عشاء کی اذان کے بعد سونا، پھر اٹھ کر نماز پڑھنا
سوال: عشاء کی اذان کے بعد سو گئے اور پھر اٹھ کر نماز پڑھی، تو نماز ہو جائے گی ؟
امام کی بائیں جانب کھڑے ہو کر اقامت کہنا
جواب: اذان ہُوئی وہیں اقامت بھی کہی جائے، اور ظاہر ہے کہ اذان مسجد کے اندر نہیں ہوتی بلکہ مکروہ ہے پھر جب بیانِ افضلیت پر آتے ہیں تو اسی قدر فرماتے ہیں کہ ا...
نصف شعبان کے بعد روزے رکھنے کا حکم،ایک حدیث پاک کی وضاحت
جواب: کان یصوم شعبان کلہ حتی یصلہ برمضان ‘‘ ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (گویا) مکمل شعبان کے روزے رکھتے تھے حتی کہ رمضان سے ملا دیتے۔ (سنن ابن ماجہ...
مسجد کے جنریٹر سے محلے کے گھروں میں لائٹ دینا
جواب: اذان دینا بھی جائز نہیں کہ یہ وقف میں بیجا تصرف ہے جو حرام ہے۔ اور اگر وہ اس لئے وقف ہو کہ مدرسہ میں کام آئے اور اسے یا اس کا پاور کرایہ پر سپلائی کیا...
جواب: کان یکون عندہ مال الیتم فیزکیہ ویعطیہ مضاربۃ“ یعنی عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھماکے پاس کسی یتیم کا مال تھاآپ اس کی حفاظت کرتے اور اسے مضاربت کے طور پر...
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔