
مسبوق کی بقیہ نماز نیز جائے نماز کا کنارہ موڑنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ (1) اگر کسی نمازی کوچار ر کعت والی نماز میں ایک رکعت ملی اور بقیہ تین رکعتیں نکل گئیں ،تو وہ امام کےسلام پھیرنے کے بعد اپنی بقیہ نماز کس طرح ادا کرے؟ (2) بعض لوگ نماز پڑھنے کے بعد جائے نماز کا آخری کنارہ موڑ دیتے ہیں ،کیا اس طرح کرنا درست ہے ؟ سائل: محمد شعیب(گلستان جوہر، کراچی)
نماز میں ریح خارج ہونے سے روکنے کا حکم؟
سوال: اگر باجماعت نماز کے دوران یا ویسے ہی کوئی انسان خود سے ریح خارج ہونے کو روکے، تو کیا اس سےنماز اور وضو پر کوئی فرق پڑتا ہے؟
نماز کی تکبیرات انتقال میں اللهُ أكْبَر کے بجائے اللهُ اکبار کہنا
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ اگرکوئی شخص غلطی سے نماز کی تکبیرات انتقال میں اللہُ اکْبر کی جگہ اللہُ اکْبار کہے تو کیا نماز ہوجائےگی؟
نماز کے بعد بلند آواز سے ذکر کرنا
سوال: فرض نماز کے بعد بلند آواز سے ذکر کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ بعد میں آنے والے بعض لوگ کہتے ہیں کہ اُنہیں بقیہ نماز پڑھنے میں بلند ذکر کی وجہ سے آزمائش کا سامنا ہوتا ہے۔
ماں کی گود میں کلام کرنے والے بچے
جواب: نماز پڑھ رہاتھاکہ اُس کی ماں آئی اور کہا : ’’اے جُریج۔ ‘‘اِس نے(دل ہی دل میں) کہا : ’’اے میرے ربّ!ایک طرف میری ماں ہے اور دوسری طرف میری نماز ہے۔ ‘‘...
نماز میں سلام کا جواب دینے کا حکم
سوال: کیا نماز کے دوران سلام کا جواب دینے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے ؟
صاحبِ ترتیب کا جمعہ کا وقت نکل رہا ہو تو وہ کیا کرے؟
سوال: صاحبِ ترتیب کا جمعہ جا رہا ہو اور کہیں نہیں ملے گا، یعنی جمعہ کی جماعت جارہی ہو لیکن ظہر کا وقت ابھی باقی ہو، تو کیا پہلے جمعہ پڑھے گا یا قضا نماز؟
ایک وقت کی قضا نماز کو دوسرے وقت میں ادا کرنا کیسا؟
سوال: اگر کسی وقت کی مثلاً ظہر کی نماز قضا ہوجائے، تو کیا اسے عصر کے وقت میں ادا کرسکتے ہیں یا پھر اس قضا نماز کو اگلے دن ظہر کے وقت میں ہی ادا کرنا ضروری ہوگا؟؟ رہنمائی فرمائیں۔
نمازِ فجر یا عصر کی سنتیں توڑدیں تو کب پڑھی جائیں؟
سوال: نماز فجر یا عصر کی سنتیں اگر توڑ دیں یا فاسد ہوگئیں، تو کیا وقت باقی ہونے کی صورت میں فرض پڑھنے سے پہلے یا فرض پڑھنے کے بعد اسی وقت پڑھ سکتے ہیں؟ دونوں صورتوں کا حکم بیان فرمادیں۔
نماز میں قراءت کے علاوہ دعائیہ کلمات میں لفظی غلطی سے نماز کا حکم
سوال: میں نے ایک امام صاحب سے بیان میں” اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ “کے متعلق سنا تھا ، لیکن مجھے الفاظ کی صحیح سمجھ نہیں آئی ، مجھے یوں لگا کہ امام صاحب نے ”اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ یعنی ” غ“ کے بغیر کہاہے ، تو میں نے یہی ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ ہی یاد کر لیا اور پھر کچھ عرصہ تک نمازوں میں دونوں سجدوں کے درمیان یہی کلمات ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ“ پڑھتا رہا ۔ پھر ایک دن امام صاحب سے رابطہ ہوا ، تو انہوں نے درست کلمات بتائے ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ جن نمازوں میں میں” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ پڑھتا رہا، ان نمازوں کا کیا حکم ہے؟ وہ نمازیں ہوگئیں یا ان کو دوبارہ پڑھنا ہوگا ؟