
صف کے کونوں میں گرِل وغیرہ لگا کر راستہ بنانا کیسا؟
جواب: احادیث مبارکہ میں بہت تاکید فرمائی گئی ہےاور اس پر عمل نہ کرنے والوں کے لیےسخت وعید بیان کی گئی ہے،لہٰذا جب تک اگلی صفیں دائیں بائیں دونوں کناروں تک...
نظر بد سے بچنے کے لیے گھر کی چھت پر سیاہ ہنڈیا، گاڑی کے نیچے جوتا لٹکانا کیسا؟
جواب: احادیث کا مطالعہ کیا جائے، تو اِس کی اصل موجود ہے، چنانچہ ایک مرتبہ ایک خاتون بارگاہِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر ہو کر عرض گزار ہوئی کہ ہم دی...
زَیَان رضا کا مطلب اور یہ نام رکھنا کیسا؟
جواب: فضیلت اور ترغیب ارشاد فرمائی گئی ہے اور ظاہر یہ ہے کہ یہ فضیلت تنہا نام محمد رکھنے کی ہے۔اور پھر پکارنے کے لیے”زیان رضا“نام رکھ لیجیے۔ ”زَیَان“ کے مع...
نماز میں ادھر ادھر دیکھنا کیسا،کیا اس سے بینائی چلے جانے کا اندیشہ ہے؟
جواب: احادیث ِ طیبہ کے مطابق نماز میں اللہ پاک کی رحمت بندے کی طرف متوجہ رہتی ہے، جب تک بندہ اِدھر اُدھر متوجہ نہ ہو جائے ، اس لیے چاہیے کہ نماز میں اِدھر...
جو وظیفہ حدیث سے ثابت نہ ہو، وہ پڑھنا
جواب: احادیث میں ہی بیان ہونا ضروری نہیں بلکہ مختلف بزرگان دین نے اپنے تجربات و مشاہدات کو سامنے رکھتے ہوئے مختلف وظائف بیان فرمائے ہیں ۔ان وظائف کا پڑھنا ش...
حَدِیْر نام کا مطلب اور حدیر نام رکھنا کیسا ؟
جواب: احادیث طیبات میں اچھے لوگوں کے ناموں پر نام رکھنے کی ترغیب دلائی گئی ہے، اس میں امید ہے کہ نیک لوگوں کی برکتیں بچے کے شامل حال ہوں ۔ لفظِ " حُدَی...
اعتکاف میں بیٹھنے کا صحیح وقت کون سا ہے ؟ ایک حدیثِ پاک کی شرح
جواب: احادیث میں عشرہ کا ذکر ہے اور عشرہ اُسی وقت مکمل ہوگا کہ جب اکیسویں شب کو بھی اعتکاف میں شامل کیا جائے ، اگر اکیسویں شب کو اعتکاف میں شامل نہ کریں ، ت...
جمعہ کے بعد کی چار سنتیں مؤکدہ ہیں یا غیر مؤکدہ ؟
جواب: احادیث میں جمعہ کے بعد سنتوں کا استحباب ہے اور اس پر ترغیب دی گئی ہے اور اس کی اقل رکعت دو اور کامل چار ہیں۔(شرح النووی علی صحیح مسلم، جلد 6، صفحہ 16...
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
جواب: احادیث مبارکہ پر مشتمل ہوں یا ایسے کلمات پر مشتمل ہوں کہ جن میں کوئی شرک وغیرہ خلافِ شرع بات نہ ہو، البتہ اگر تعویذ کسی بھی خلافِ شرع بات پر مشتمل...