
حدیث: جس نے مجھے دیکھا، اس نے حق دیکھا، کی تشریح
سوال: علمائے کرام ایک حدیث بیان کرتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے مجھے دیکھا اس نے خد اکو دیکھا ۔اس حدیث کا مطلب بیان فرمادیں ۔
سنت کا مفہوم کیا ہے ؟ نیز سنت کو عرب کلچر کہہ کر چھوڑ دینا کیسا ؟
جواب: بیان کردہ سنت کی جتنی بھی اقسام ہیں، انہیں پڑھ کر دین کا بنیادی علم رکھنے والا بھی سمجھ لے گا کہ جن سنتوں کا تعلق عبادات سے ہے کہ کون سی نماز کیسے ادا...
مذہب کیوں ضروری ہے ؟ مذہب کی اہمیت کیا ہے ؟
جواب: بیان فرمائےاور وہ مقصد ”عبادت ومعرفتِ الٰہی“ہے۔ اِس مقصد کو اور اس کے حصول کے طریقوں کو جاننے کا صحیح اور کامل ذریعہ ”دین “ ہے، جو ”اسلام“ کی صورت...
دورانِ بیان خلافِ ترتیب آیات پڑھنا
سوال: کئی بار تقریر یا اسباق میں اپنے مستدل کے ثبوت میں آیات قرآنی یوں بیان کی جاتی ہیں کہ وہ خلاف ترتیب ہوتی ہیں مثلاً کسی مقررنے کلام ِخداوندی کی شان بیان کرتے ہوئے یہ دو آیات تلاوت کیں، پہلے: ” وَ مَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰهِ قِیْلًا “ ۔۔ اور اس کے فوراً بعد:”وَ مَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰهِ حَدِیْثًا “ تلاوت کی، یہ دونوں سورہ نساء کی آیات ہیں مگر پہلی آیت 122 نمبر ہے جبکہ دوسری کا نمبر 87 ہے۔کیا دورانِ بیان ان دونوں آیتوں کا متصلا ًبلا فصل ترتیب سے نہ پڑھنا ترکِ واجب اور گناہ ہوگا؟
جواب: بیان کی گئی ہے کہ تلاوت ِ قرآن کریم عبادت تو ہے، لیکن عبادت مقصودہ نہیں اور اس کی جنس میں سے کوئی فرض یا واجب بھی نہیں ہے ، لہٰذا تلاوتِ قرآن کر...
سفر میں سنتوں کا حکم، نیز حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی روایات میں تطبیق
جواب: بیان ہوا وہ یہی ہے اور امن و قرار سے مراد نزول ہے اور خوف و فرار سے مراد سیر ہے، لیکن ہم نے قراءت کی فصل میں پہلے بیان کیا کہ فرار کو عجلت سےتعبیر کی...
حلال و حرام کے لیے اسلام کے ہی اصول کیوں ضروری ہیں؟
جواب: بیان کردیا اور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی مبارک ذات کوہر درجے اور ہر مرتبے کے انسان کے لئے بہترین نمونہ بنا کربھیجا کہ نبی کریم صلی ا...
جماعتِ فجر کے دوران سنتیں پڑھنے کا حکم
جواب: بیان فرمایاہے وہ یہ ہے کہ فجر کی جماعت شروع ہونے کے بعد اگرجانتا ہے سنتیں پڑھنے کے بعد بھی جماعت مل جائے گی تو پہلے سنتیں پڑھے پھر جماعت میں شامل ہومگ...
جس نے پہلے حج نہ کیا ہو ، اسے حجِ بدل کے لیے بھیجنا کیسا ؟ نیز حجِ بدل والا نیت کیا کرے گا ؟
جواب: بیان کرتے ہوئے صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:’’بہتر یہ ہے کہ حج بدل کے لیے ایسا شخص بھیجا جائے،جو خود حجۃ الاسل...
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
سوال: بعض لوگ اِس حدیث شریف کو لے کر شانِ سیدنا امیرِ معاویہ رضی الله عنہ کو گھٹا رہےہیں،کہ آقا ﷺ نے آپ رضی الله عنہ کو بددعا دی۔حدیث یہ ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الْقَصَّابِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَارَيْتُ خَلْفَ بَابٍ قَالَ فَجَاءَ فَحَطَأَنِي حَطْأَةً وَقَالَ اذْهَبْ وَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِيَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ فَقَالَ لَا أَشْبَعَ اللَّهُ بَطْنَهُ ۔"ترجمہ:محمد بن مثنیٰ عنزی اور ابن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔ ۔ دونوں نے کہا : ہمیں امیہ بن خالد نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں شعبہ نے ابوحمزہ قصاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا ، کہا : آپ آئے اور میرے دونوں شانوں کے درمیان اپنے کھلے ہاتھ سے ہلکی سی ضرب لگائی ( مقصود پیار کا اظہار تھا ) اور فرمایا : جاؤ ، میرے لیے معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے آپ سے آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ۔ آپ نے دوبارہ مجھ سے فرمایا : جاؤ ، معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے پھر آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ، تو آپ نے فرمایا : اللہ اس کا پیٹ نہ بھرے ۔ (Sahih Muslim#6628)