
کیا یہ حدیث ہے کہ’’رزقِ حلال کمانا عین عبادت ہے‘‘
جواب: احادیث میں ایسی کوئی روایت نہیں مل سکی ،البتہ اس سے ملتا جلتا مفہوم یعنی ’’ رزقِ حلال کمانا ایک فرض کے بعد دوسرا فرض ہے ‘‘ بہت سی احادیث میں مو...
صف کے کونوں میں گرِل وغیرہ لگا کر راستہ بنانا کیسا؟
جواب: احادیث مبارکہ میں بہت تاکید فرمائی گئی ہےاور اس پر عمل نہ کرنے والوں کے لیےسخت وعید بیان کی گئی ہے،لہٰذا جب تک اگلی صفیں دائیں بائیں دونوں کناروں تک...
نظر بد سے بچنے کے لیے گھر کی چھت پر سیاہ ہنڈیا، گاڑی کے نیچے جوتا لٹکانا کیسا؟
جواب: احادیث کا مطالعہ کیا جائے، تو اِس کی اصل موجود ہے، چنانچہ ایک مرتبہ ایک خاتون بارگاہِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر ہو کر عرض گزار ہوئی کہ ہم دی...
پیدائشی مجنون بالغ ہونے کے بعد فوت ہوا ،تو جنازے میں کون سی دعا پڑھیں ؟
جواب: احادیث میں بیان ہوئیں،انہیں نمازِ جنازہ میں پڑھنا افضل ہے،لہذا یہ دعائیں یاد کرنی چاہیے،البتہ اگر کسی کو نمازِ جنازہ کی مخصوص دعائیں یاد نہ ہوں،تو وہ...
میں علم کاشہراورابوبکراس کی بنیادہےِِ،اس روایت کی تحقیق
جواب: احادیث اور مذکورہ حدیث دیلمی کے حوالے سے نقل کرکے فرماتے ہیں : ”كلها ضعيفة واهية “ یعنی یہ سب شدید ضعیف حدیثیں ہیں ۔(اتقان ما يحسن من الاخبار الدائر ۃ...
نماز میں ادھر ادھر دیکھنا کیسا،کیا اس سے بینائی چلے جانے کا اندیشہ ہے؟
جواب: قربِ الٰہی کا ذریعہ ہے ، نماز میں بندہ اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضر ہوکر مناجات کرتا ہے۔احادیث ِ طیبہ کے مطابق نماز میں اللہ پاک کی رحمت بندے کی طرف...
جمعہ غریبوں اورمسکینوں کا حج ہے
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ جمعہ کے متعلق جو دو فرامین مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم بیان کئے جاتے ہیں کہ "جمعہ کی نماز مساکین کا حج ہے "اور" جمعہ کی نماز غریبوں کا حج ہے "تو کیا دونوں فرامین کتب احادیث میں موجود ہیں؟
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
نمازِ جنازہ کے اذکار بلند آواز سے پڑھنا سنت ہے یا آہستہ آواز سے؟ تفصیلی فتوی
سوال: کیا نمازِ جنازہ کے اذکار بلند آواز سے پڑھنا احادیث سے ثابت ہے ؟ اگر ثابت ہے، تو ہم کیوں نہیں پڑھتے ؟ تطبیق کیا ہے؟ برائے مہربانی دلائل کے ساتھ جواب عطا فرما دیجیے ۔