
سوال: جمعہ کی نمازمیں اگر کوئی شخص چارسنت مؤکدہ،دوفرض،اورچارسنت مؤکدہ پڑھے،تویہ درست ہے؟
آبائی شہر سےدوسرے شہر شِفٹ ہو گئے، تو آبائی شہر میں نماز کا حکم
سوال: زید کی پیدائش راولپنڈی کی ہے، پنڈی سے ترک ِسکونت کی نیت کرتے ہوئے زید بیوی بچوں سمیت مستقل طور پر کراچی منتقل ہوچکا ہے ۔ اب یہاں کراچی سے کسی اور جگہ جانے کا اس کا کوئی ارادہ نہیں۔ البتہ زید کی زمینیں اور اس کے کچھ رشتہ دار ابھی بھی راولپنڈی میں ہی مقیم ہیں۔ مفتی صاحب آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ بیان کردہ صورت میں زید جب کراچی سے راولپنڈی اپنے رشتہ داروں سے ملنے جاتا ہے ،جبکہ زید کا وہاں قیام پندرہ دن سے کم کا ہوتا ہے، تو کیا اس صورت میں زید راولپنڈی میں نماز قصر پڑھے گا یا پھر پوری نماز ادا کرے گا؟رہنمائی فرمادیں۔
بیوی کو ماں بہن بیٹی کہہ کربلانا
جواب: نیت کر ے گا اسی کااعتبار ہوگا اگر اُس کے اِعزازکے ليے کہا تو کچھ لازم نہیں، طلاق کی نیت ہے تو بائن طلاق واقع ہوگی ، ظہار کی نیت ہے تو ظہار ہے اور تحری...
نقش نعلین مبارک کی فضیلت اور فوائد؟
جواب: نیت سے پاس رکھیں پوری ہو ،اس باب میں حکایت صلحا وروایات علما بہت زیادہ ہیں۔ علامہ محمد بن احمد بن علی فاسی قصری مطالع المسرات میں فرماتے ہیں:’’و...
اگر پانچ تولہ سونا تجارت کی نیت سے خریدا ہو تو زکوۃ کا حکم
سوال: اگر کسی شخص کے پاس صرف پانچ تولہ سونا ہو، جو اس نے بیچنے کی نیت سے خریدا ہو،لیکن اس سونے کے علاوہ اموالِ زکوۃ میں سے کوئی مال نہ ہو، تو کیا اس پر زکوۃ لازم ہوگی جبکہ اس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت سے بہت زیادہ ہے۔
سمندر میں اقامت کی نیت نہیں ہو سکتی
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مسافرکےلیے یہ ضروری ہے کہ جس جگہ وہ مقیم ہونے کی نیت کرے وہ جگہ اقامت کے قابل ہو جیسے جنگل میں نیت نہیں ہو سکتی اب معلوم یہ کرنا ہے کہ نیوی کے جو افراد سمندر کے پانی میں رہتے ہیں وہ اقامت کی نیت کرسکتے ہیں یانہیں ؟
مسافر کے لئے جمعہ کی نماز میں قصر کا حکم
سوال: کیامسافر کے لئے جمعہ کی نماز میں بھی قصر ہوسکتی ہے؟
انا للہ وانا اليه راجعون لکھنے کا طریقہ
سوال: قرآن پاک میں آیتِ اِسْتِرْجاع اس طرح ہے:" انا للہ وانا الیہ رٰجعون "اب اگر کوئی خبر ِغم سن کر یوں لکھے:"انا للہ وانا الیہ راجعون " یعنی لفظِ " رٰجعون " میں کھڑی حرکت کی جگہ الف لکھ دے ، تو کیا یہ غلط ہو گا ؟ اور اگر غلط ہے ،تو کیا قرآنِ مجید کی نیت کیے بغیر ، محض خبرِ غم پر جواب وغیرہ کی نیّت سے لکھ سکتے ہیں ؟سائل : محمد حاشر مدنی ( فیصل آباد )
سوال: میں صاحبِ نصاب ہوں ، میں نے گزشتہ کچھ سالوں میں اس طرح زکوٰۃ ادا کی کہ کرونا کے موقع پر زکوٰۃ کی مد میں کافی رقم دی، پھر سیلاب کا واقعہ ہوا ، تو اس وقت بھی زکوٰۃ کی مد میں کافی رقم دی ، پھر ترکی میں ہونے والے زلزلے کے موقع پر بھی زکوٰۃ کی مد میں کافی ساری رقم جمع کروائی ۔ اب میں نے حساب لگایا ہے ، تو وہ ٹوٹل رقم میرے آئندہ تقریباً تین سال کی زکوٰۃ کے لیے کافی ہو چکی ہے یعنی میرے پاس 2026ء تک اندازاً جتنا مالِ زکوٰۃ رہے گا ، اس کی اندازاً جتنی زکوٰۃ بنتی ہے ، اتنی رقم میں زکوٰۃ کی مد میں دے چکا ہوں ۔میری رہنمائی فرمائیں کہ کیا میں زکوٰۃ کی نیت سے دی ہوئی اس اضافی رقم کو اگلے تین سال کی زکوٰۃ میں شمار کر سکتا ہوں ؟ میرا غالب گمان یہی ہے کہ میرے پاس 2026ء تک یہ سب قابلِ زکوٰۃ مال موجود رہے گا ۔