سرچ کریں

Displaying 281 to 290 out of 5270 results

281

صاحبِ نصاب بیوہ کی زکوٰۃ کی رقم سے مدد کرنا کیسا؟

جواب: شرعی فقیر)ہونے کے لئے ضروری ہے کہ وہ شخص ہاشمی یاسیدنہ ہو، اور نصاب کا مالک بھی نہ ہو یعنی قرض اور حاجت اصلیہ میں مشغول تمام اموال کو نکال کر اس کی مل...

281
282

شرعی عذرکی حالت میں کیا عورت قرآن سن سکتی ہے؟

سوال: کیا عورت شرعی عذر کے دنوں میں قرآن مجید کی تلاوت سن سکتی ہے؟

282
283

سوشل پلیٹ فارمز پر ویڈیو وغیرہ لائک کرکے ہونے والی اَرننگ کا حکم

جواب: شرعی خرابیوں اور ناجائز امو ر پرمشتمل ہے۔ جن کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے: رشوت : پیکج خریدنے کے لیے دی جانے والی رقم رشوت ہے کیونکہ اس رقم کے بدلے کوئ...

283
285

دل آزاری کے بدلے دل آزاری کر سکتے ہیں؟

جواب: شرعی سزاؤں(قصاص، حدود و تعزیرات) کو نافذ کرنے کا حق صرف حاکمِ اسلام یا اس کے نائب کو ہے،ان کے علاوہ کسی کو ان سزاؤں کے نافذ کرنے کا اختیار نہیں۔ثانیاً...

285
286

مہمان کا میزبان کی وجہ سے نفل روزہ توڑنا کیسا ؟ کیا اُس نفل روزے کی قضا لازم ہوگی؟

جواب: شرعی کے توڑنا ، ناجائز و گناہ ہے، البتہ مہمان اگر میزبان کے ساتھ نہ کھائے تو اُسے اذیت ہوگی، اس لیے یہ نفل روزہ توڑنے کے لیے عذر ہے، بشرطیکہ مہمان کو...

286
287

امام مسجد کو فطرانہ دینے کا حکم

سوال: اگر امام صاحب شرعی فقیرہیں اور سید یا ہاشمی نہیں ہیں ،تو انھیں فطرانہ دے سکتے ہیں ،جبکہ فطرانہ ان کی تنخواہ میں نہ دیاجائے بلکہ علیحدہ سے دیاجائے۔اگران میں سے کوئی شرط نہ پائی گئی توامام صاحب کودینے سے فطرانہ ادانہیں ہوگا۔

287
288

جہاں سورج غروب نہیں ہوتا، وہاں نماز کیسے پڑھیں؟

جواب: شرعی کے فیصلے"نامی کتاب میں ہے”سوال:جہاں مغرب، عشا اور فجر کا وقت داخل نہیں ہوتا وہاں کے مسلمانوں کے لیے ان نمازوں کے بارے میں کیا حکم شرعی ہے؟ ج...

288
289

مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب

سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟

289
290

میت کو امانتاً دفن کرنے اور پھر نکالنے کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ ایک شخص اپنے گھر سے غائب ہو گیا، تلاش کے باوجود نہ ملا، کچھ ماہ بعد گھر والوں نے اخبار میں اس کے انتقال کی خبر پڑھی، تو متعلقہ تھانے پہنچے، معلومات کرنے پر پتہ چلا کہ ادارے والوں نے خود ہی اس کی تجہیز وتکفین کے بعد نمازِ جنازہ ادا کر کے قریبی قبرستان میں امانتاً دفن کر دیا ہے، اب اس کے گھر والے چاہتے ہیں کہ ہم میّت کو قبر سے نکال کر اپنے علاقے کے قبرستان میں دفن کریں، شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیا میّت کو امانتاً دفن کیا جا سکتا ہے تاکہ بعد میں نکال کر دوسری جگہ منتقل کیا جا سکے؟ اور کیا مذکورہ صورت میں اہلِ خانہ میّت کو قبر سے نکال کر اپنے علاقے کے قبرستان میں منتقل کر سکتے ہیں؟

290