
جائے نماز کے نیچے نجاست لگی ہو، تو نماز کا حکم ؟
جواب: کپڑے کے حکم میں ہے ،اس لیے چاہے نجاست کا اثر اوپر نہ آیا ہو تب بھی اس نجاست والی جگہ پر نماز نہیں پڑھ سکتے ۔ پوچھی گئی صورت میں اگرجائے نماز کی نجاست...
جسم یا کپڑوں پر نجاست لگی ہو اور نماز کا وقت کم ہو ، تو نماز کا کیا حکم ہے ؟
جواب: کپڑے میں ہی نماز پڑھ لے ، اس تفصیل کے مطابق جوکتب فقہیہ میں موجود ہے ۔ اور تیسری صورت جس میں بندہ طہارت حاصل کرنے پر ہر طرح سے قادر ہے، مگر نماز کا و...
پیشاب سے نکلنے والی بھاپ کپڑوں یا بدن پر لگ جائے تو کیا حکم ہے؟
سوال: سردی کے دنوں میں پیشاب سےبھاپ سی نکل رہی ہوتی ہے،یہ بھاپ اگر بدن یاکپڑوں تک پہنچ جائے،تو کیا بدن اور کپڑے ناپاک ہو جائیں گے؟
کیا wet wipes سے بچے کا بدن پاک ہو جائے گا یا دھونا ضرور ی ہے ؟
سوال: نومولود بچے کو قضائے حاجت کی صورت میں بار بار پانی سے نہیں دھلا سکتے ، تو کپڑے یا wet wipes سے صاف کرتے ہیں ، کیا ایسی صورت میں اس کا جسم پاک ہو جائے گا ؟
اگر مذی خارج ہوجائے تو اسے دھوئے بغیر نماز پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: کپڑے پر ایک درہم کی مقدار سے بھی زائد لگی ہو تو اس صورت میں نماز ہی نہیں ہوگی، اگر درہم کے برابر لگی ہو تو نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی، ان دون...
کپڑے کے مختلف حصوں میں درہم سے زیادہ نجاست لگی ہوتو نماز کا حکم
سوال: مسئلہ کچھ یوں ہےکہ کپڑے کے سوٹ کی ایک جگہ پرایک درہم سے کم نجاست غلیظہ لگی ہوئی ہے اور کپڑے کی ایک دوسری جگہ پر بھی ایک درہم سے کم نجاست غلیظہ لگی ہوئی ہے ، لیکن دونوں کا مجموعہ ایک درہم سے زیادہ بنتا ہے۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس صورت میں کپڑوں پر ایک درہم سے کم ہی نجاست لگی ہوئی سمجھی جائے گی یا ایک درہم سے زیادہ سمجھی جائے گی؟اور نماز پڑھنے کے لیے دوسرے پاک کپڑے بھی موجود ہیں۔شرعی رہنمائی فرما دیں۔
دودھ پیتے بچے کا پیشاب پاک ہے یا ناپاک ؟ایک حدیث پاک کی وضاحت
سوال: آج کل سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ گردش کر رہی ہے ، جس میں یہ حدیثِ پاک مذکور ہے : ’’بچے کے پیشاب پر چھینٹے مارے جائیں گے اور بچی کا پیشاب لگ جائے ، تو اسے دھویا جائے گا ۔‘‘ لہٰذا بچے کا پیشاب بچی کے پیشاب کی طرح ناپاک نہیں ہوتا ، ورنہ اسے بھی دھونے کا حکم دیا جاتا ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیا واقعی ایسی کوئی حدیثِ پاک موجود ہے ؟ اور کیا شیرخوار بچے کا پیشاب ناپاک نہیں ہوتا ؟ اگر کپڑے پر لگ جائے ، تو کیا اسے دھونا ضروری نہیں ؟
کفار کے استعمال شدہ کپڑے فروخت اور استعمال کرنے کا حکم؟
سوال: زید کے کاروبار کا طریقہ یوں ہے کہ سردیوں کے موسم میں یورپین ممالک سے کفار کے استعمالی کپڑے مثلاً:جیکٹ ،جرسیاں ،جرابیں اور گرم ٹوپیاں وغیرہ آتی ہیں،جو پاکستان کے بڑے بڑے ڈیلر خرید لیتے ہیں،پھر زید ان سے یہ چیزیں انتہائی سستے داموں خرید کر بازار میں مسلمانوں کو فروخت کر دیتا ہے ،جبکہ بکر کا کہنا ہے کہ زید کا کا روبار شریعت کے مطابق نہیں،پہلی بات تو یہ ہے کہ اسلام میں چیز کی اصلی قیمت کے علاوہ دُگنا اور چگنا نفع لینے کی اجازت نہیں اور دوسری بات یہ کہ کفار کے استعمالی کپڑوں کے بارے میں ہمیں علم نہیں کہ یہ پاک ہیں یا ناپاک تو مسلمانوں کو استعمال کے لیے یہ فروخت کرنا صحیح نہیں ،برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ بکر کا قول واقعی درست ہے یا نہیں ؟
ناپاک زمین خشک ہوگئی ، پھر اس سے لگنے والا پانی پاک ہوگا یا ناپاک ؟
جواب: کپڑے کو جب کھرچنے ( سے پاک کر لینے ) کے بعد پانی لگا ، تو مختار قول یہ ہے کہ وہ پھر ناپاک نہیں ہوگا ( اس کے بعد خلاصۃ الفتاویٰ میں ) کہا : اسی طرح مشہ...