
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
سوال: بعض لوگ اِس حدیث شریف کو لے کر شانِ سیدنا امیرِ معاویہ رضی الله عنہ کو گھٹا رہےہیں،کہ آقا ﷺ نے آپ رضی الله عنہ کو بددعا دی۔حدیث یہ ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الْقَصَّابِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَارَيْتُ خَلْفَ بَابٍ قَالَ فَجَاءَ فَحَطَأَنِي حَطْأَةً وَقَالَ اذْهَبْ وَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِيَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ فَقَالَ لَا أَشْبَعَ اللَّهُ بَطْنَهُ ۔"ترجمہ:محمد بن مثنیٰ عنزی اور ابن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔ ۔ دونوں نے کہا : ہمیں امیہ بن خالد نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں شعبہ نے ابوحمزہ قصاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا ، کہا : آپ آئے اور میرے دونوں شانوں کے درمیان اپنے کھلے ہاتھ سے ہلکی سی ضرب لگائی ( مقصود پیار کا اظہار تھا ) اور فرمایا : جاؤ ، میرے لیے معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے آپ سے آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ۔ آپ نے دوبارہ مجھ سے فرمایا : جاؤ ، معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے پھر آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ، تو آپ نے فرمایا : اللہ اس کا پیٹ نہ بھرے ۔ (Sahih Muslim#6628)
کیا سرکاری اداروں سے ملنے والی پنشن سود ہے ؟
تاریخ: 18ربیع الاول1444 ھ /15اکتوبر2022 ء
جس شخص نے سوتے ہوئے میری زیارت کی، عنقریب وہ جاگتے ہوئے بھی مجھے دیکھےگا۔ حدیث کی وضاحت
جواب: 2)خواب میں دیکھنے والا بروزِ قیامت جاگتے ہوئے دیکھے گا، لیکن اِس جواب پر یہ اعتراض وارِد ہوتا ہے کہ قیامت کے دن تو سب ہی دیدارِ مصطفیٰ صَلَّی اللہ تَع...
سولر پر چلنے والی ٹیوب ویل سے سیراب کی گئی زمین پر عشر ہوگا یا نصف عشر؟
جواب: 2،صفحہ416،مطبوعہ کوئٹہ) بہار شریعت میں ہے :”جو کھیت بارش یا نہر ،نالے کے پانی سے سیراب کیا جائے ، اس میں عشر یعنی دسواں حصہ واجب ہے اور جس کی آبپاشی...
ہینڈ رائٹنگ(Hand writing) والی کمپنی (company) کے ذریعے ارننگ کرنے کا حکم
جواب: 2،ص295،مطبوعہ دار الحرمین، قاھرہ) سوال میں بیان کردہ صورت رشوت کیسے ہے؟ اس کے لیے رشوت کی تعریف اور اس کا انطباق ملاحظہ فرمائیں۔ رشوت کی تعریف کے ...
غوث پاک رضی اللہ عنہ کے قول ” میرا یہ قدم ہر ولی کی گردن پر ہے “ سے متعلق چند سوال
سوال: (1)” میرا یہ قدم ہر ولی کی گردن پر ہے “کیا یہ حضور غوث پاک رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے، اس کا انکار کرنے والے کے لیے کیا حکم شرعی ہے ؟ (2) اگر یہ حضور غوث پاک کا ہی فرمان ہے، تو اس میں کون سے اولیائے کرام شامل ہیں ؟ایک شخص کہتا ہے کہ اس طرح تو لازم آئے گا کہ یہ صحابہ سے بھی افضل ہوں کہ ہر صحابی ولی ہوتا ہے ،اس کا کیا جواب ہے؟ (3) کیا یہ بات درست ہے کہ غوث پاک کی پیدائش سے بھی پہلے اہل بصیرت نے یہ خبردی تھی کہ آپ یہ اعلان فرمائیں گے؟ (4) ایک شخص کہتا ہے کہ اس فرمان کو سُن کرحضور خواجہ خواجگان غریب نواز، بلکہ جنات نےبھی اپنے سروں کو جھکا دیا تھا ،کیا یہ بات صحیح ہے؟ (5) نیز اس فرمان کو نہ ماننے کی وجہ سے کچھ لوگوں کی ولایت بھی ختم ہوگئی تھی ؟برائے کرم ان باتوں کا تشفی بخش جواب عطا فرمائیں۔
جی پی فنڈ والی رقم کی وجہ سے حج فرض ہوگا یا نہیں؟
جواب: 260 ، مطبوعہ لاھور ) الترغیب و الترہیب میں حرام مال کے ساتھ حج کرنے کے متعلق سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث شریف مروی ہے : ” قال رسول اللہ ...
چار رکعت والی سنت مؤکدہ میں درود و دعا پڑھنے کا حکم ؟
جواب: 2 ، صفحہ 196 ، مطبوعہ کوئٹہ ) مزید در مختار میں ہی ہے : ” ولا يصلی علی النبی صلی الله عليه وسلم فی القعدة الأولی فی الأربع قبل الظهر والجمعة وبعدها...
فیکٹری میں بہت زیادہ شور والی جگہ پر نماز پڑھنا کیسا؟
جواب: 2)نماز کے دوران پریشان ذہنی، عدم توجہی اور جلد بازی ہرگز بارگاہِ الہی کے شایاں نہیں، بلکہ حُضُورِ ذہنی، کامل توجہ اور اِعْتِدال واِطْمِینان نماز کا ...
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟