
تراویح پڑھانےکی اجرت اورحیلے کا حکم
سوال: (1)تراویح پڑھانے کی اجرت لینا کیسا ہے؟ (2) تراویح پر اجرت کا جواز اگر کسی حیلے سے نکلتا ہو، تو اس پر میرا سوال یہ ہے کہ کسی کام میں شرعاً حیلہ کرنے کی اجازت ہوسکتی ہے، لیکن میرا کہنا یہ ہے کہ حیلہ ایسے امور میں ہو سکتا ہے کہ جن کے بارے میں قرآن و حدیث میں ممانعت کا کوئی حکم نہیں آیا، جس بارے میں ممانعت کا کوئی واضح حکم قرآن یا حدیث میں آ گیا، تو اس میں حیلہ کرنا درست نہیں ہے، لہٰذا حیلے کے ذریعے تراویح پر اجرت کا جواز کیسے ہو سکتا ہے، جبکہ قرآن پڑھنے پر اجرت لینے کے بارے میں قرآن و حدیث میں ممانعت موجود ہے۔اس بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟
جان بوجھ کر رکوع و سجود میں تسبیح نہ پڑھنے کا حکم؟
جواب: پڑھنا سنت ہے اور جان بوجھ کر تین بار سے کم تسبیح پڑھنا یا بالکل نہ پڑھنا ،مکروہ تنزیہی ہے ،یادرہے نماز کی سنت ترک کرنےسے نمازفاسدنہیں ہوتی اور سجد...
تراویح کی دوسری رکعت میں فاتحہ چھوڑ کر سورت پڑھنے پر نماز کا حکم
تاریخ: ماہنامہ فیضان مدینہ اپریل 2022
جواب: ض ہے کہ اس کی آواز نا محرموں تک نہ جائے ، ورنہ یعنی اگر عورت کی آواز اتنی بلند ہوکہ غیر محرموں کواس کی آواز پہنچے گی ، تواس کااتنی بلندآواز سے پڑھ...
نماز کے بعد بلند آواز سے ذکر کرنا
سوال: فرض نماز کے بعد بلند آواز سے ذکر کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ بعد میں آنے والے بعض لوگ کہتے ہیں کہ اُنہیں بقیہ نماز پڑھنے میں بلند ذکر کی وجہ سے آزمائش کا سامنا ہوتا ہے۔
امام صاحب کا فرض کی تیسری رکعت میں بلند آواز سے تعوذ و تسمیہ پڑھنا کیسا؟
سوال: امام صاحب نے فرض کی تیسری رکعت میں بلند آواز سے تعوذ و تسمیہ پڑھ لیا، تو کیا اس صورت میں سجدہ سہو کرنا واجب ہوگا؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
سوال: کسی شخص نے نمازِ ظہر یہ سمجھ کر شروع کی کہ ابھی وقت باقی ہے، لیکن نماز پڑھنے کے بعد پتہ چلا کہ وقت تو ختم ہوچکا تھا۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ اس صورت میں جو نمازِ ظہر ادا کی گئی، کیا وہ نماز ادا ہوگئی؟ یا پھر اس نماز کو دوبارہ پڑھنا لازم ہوگا؟؟ رہنمائی فرمادیں سائل: ابو فیضان
طالبات کا حالتِ حیض میں قرآن کا ترجمہ یاد کرنا کیسا؟
سوال: مدرسے میں طالبات کو قرآنی آیات کا لفظی اور بامحاورہ ترجمہ یاد کرنا ہوتا ہے، تو کیا حالتِ حیض میں کوئی طالبہ قرآن مجید کے ترجمہ کو یاد کرنے کی غرض سے پڑھ سکتی ہے؟ یہاں یہ یاد رہے کہ طالبات کو قرآنی آیت کے بجائے فقط ترجمہ ہی پڑھنا ہوتا ہے۔ اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت
سوال: رحمۃ للعالمین، خاتم النبیین،رسو ل اللہ ﷺکی طر ف سےعیسائیوں کے نام لکھا گیا خط یہ پیغام محمدبن عبداللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے عیسائیت قبول کرنے والوں کے لیے ہے،خواہ دور ہوں یا نزدیک ۔یہ ایک عہد ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں،بے شک میں، میرے خدمتگار،میرے مددگار اورپیروکار ان کا تحفظ کریں گے،کیونکہ عیسائی بھی میرے شہر ی ہیں اور خدا کی قسم میں اس سے پرہیز کروں گا جو ان کو ناخوش کرے، ان پر کوئی جبر نہیں ہوگا،نہ ان کے منصفوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے گا اور نہ ہی ان کے راہبوں کوان کی خانقاہوں سے۔ ان کی عبادت گاہوں کو کوئی بھی تباہ نہیں کرے گا ، نقصان نہیں پہنچائے گا اور نہ ہی وہاں سے کوئی شے مسلمانوں کی عبادت گاہوں میں لے جائی جائے گی،اگر کسی نے وہاں سے کوئی چیز لی،تو وہ خدا کا عہد توڑنے اور اس کے نبی کی نافرمانی کا مُرتکب ہوگا ، بے شک وہ میرے اتحادی ہیں اورانہیں ان تمام کے خلاف میری امان حاصل ہے،جن سے وہ نفرت کرتے ہیں،کوئی بھی انہیں سفر یا جنگ پر مجبور نہیں کرے گا،بلکہ مسلمان ان کے لیے جنگ کریں گے، اگر کوئی عیسائی عورت کسی مسلمان سے شادی کرے گی، تو ایسا اس کی مرضی کے بغیر ہرگز نہیں ہوگااوراس عورت کو عبادت کے لیے گِرجا گھر جانے سے نہیں روکا جائے گا،ان کے گرجا گھروں کا احترام کیا جائے گا،انہیں گرجا گھروں کی مرمّت یا اپنے معاہدو ں کے احترام سے نہیں روکا جائے گا،قوم میں سے کوئی بھی فرد ، یعنی کوئی بھی مسلمان روزِ قیامت تک اس معاہدے سے رُو گردانی نہیں کرے گا ۔( ) (1)اس خط کے تناظر میں سوال یہ ہے کہ کیا نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عیسائیوں کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ فرمایا تھا؟ (2)اگر کوئی معاہدہ فرمایا تھا ،تو اس کی اصل اور حقیقت کیا ہے؟ (3)کیا اسلامی ریاست میں عیسائیوں کو ہرمعاملے میں کھلی آزادی ہے اورکسی بھی صورت میں کسی عیسائی کو قانوناً سزا نہیں دی جاسکتی؟ (4)کیاہرفرداپنی مرضی اور چاہت سے کوئی بھی دین اختیار کرسکتا ہے،چاہے دین اسلام کے علاوہ ہو اور پھر بھی وہ حق پر ہو گا؟اور کیا تمام مذاہبِ عالَم دُرست اور قابلِ احترام ہیں؟