
ویڈیو گیم کی اجرت اور کوئنز کی خریدوفروخت کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ انٹرنیٹ پرایک گیم ہے ، جسے کھیلنے کے لیے پہلے ایک اکاونٹ بنانا پڑتاہے ،جس کی وہ گیم ہوتی ہے ، اسے اکاونٹ بنانے کے لیے 20ہزارروپے فیس دی جاتی ہے ۔ یہ اکاونٹ گویااجازت نامہ ہوتاہے ،پھراس کے بعدکوئنز خریدے جاتے ہیں ، بغیرکوئنزکے گیم نہیں کھیلی جاسکتی اورجب کوئی کوئنزخریدتاہے ، تواس کے لیے کوئن کاایک چھوٹاسانشان ہوتاہے اوراس کے آگے اس کافیگرلکھاہوتا ہے ۔ مثلا : اگرکسی نے 500کوئنزخریدے ہیں ، توکوئن کے ایک نشان کے ساتھ500کافیگرلکھاہوا اس کی گیم پرظاہرہوجائے گا ۔ جب گیم کھیلی جائے گی تواگریہ شخص ہارگیا، تواس کے فیگرمیں سے کچھ مائنس ہوجائیں گے اورجیتنے والے کومل جائیں گے اوراگرجیت گیا ، تواسے ہارنے والے کے کوئنزمل جائیں گے ، جوقابل فروخت ہوں گے کہ اگرکوئی شخص اس سے رابطہ کرے کہ یہ کوئنزمجھے بیچ دو ، تواسےپیسوں کے بدلے بیچ دے گا ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ یہ اکاونٹ بنانے کے لیے رقم دینااورپھرکوئنزکی خریدوفروخت یہ شرعاً درست ہے یانہیں؟
جواب: مسافریاناواقف گنبدومیناردورسے دیکھ کرپہچان لے گاکہ یہاں مسجدہے تواس میں مسجدکی طرف مسلمانوں کی رہنمائی اوردین کے معاملے میں ان کی مددہے اوراللہ تعالی...
غسلِ جنابت و غسلِ جمعہ کا طریقہ
جواب: لیے ہے ۔ غسل کا مسنون طریقہ :بِغیرزَبان ہِلائے دل میں اِس طرح نیّت کیجئے کہ میں طہارت حاصِل کرنے کیلئے غسل کرتا ہوں۔پہلے دونوں ہاتھ پہنچوں تک تین...
جواب: لیے قرآن و حدیث میں بارہا اس چیز پر ابھارا گیا کہ اپنی آنے والی دائمی زندگی کے لیے جمع کرو ۔ ایک جگہ یوں سمجھایا کہ انسان کے صرف تین ہی مال ہیں : ایک...
وفات کے بعد تجہیز وتکفین میں تاخیرکرنے کا حکم !
جواب: لیے تاخیر کرنا کہ جمعہ کے بعد زیادہ لوگ نماز جنازہ میں شامل ہو جائیں گے یہ مکروہ ہے۔ تیسری بات یہ کہ طلوع و غروب اور زوال کے قریب کے تین مکرو...
امام رکوع میں ہو ، تو کیا آنے والا شخص رکعت پانے کے لیے دوڑ لگا کر امام کے ساتھ شامل ہوسکتا ہے ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اکثر اوقات دیکھا یہ گیا ہے کہ باجماعت نماز میں امام صاحب رکوع میں ہوتے ہیں،تو کچھ افراد رکعت پانے کےلیے دوڑ کر امام صاحب کے ساتھ رکوع میں شامل ہوجاتے ہیں ،تو کیا اس طرح رکعت پانے کے لیے دوڑ کرجماعت میں شامل ہونا درست ہے؟
مسجد کے چندے سے کمیٹی ڈالنے کا حکم
سوال: کہ مسجد کی انتظامیہ نے مسجد کی توسیع و تعمیر کے لیے مسجدسے متصل ہی ایک پلاٹ خریدنے کے لیے کئی لوگوں سے چندہ کیا ،پلاٹ خریدنے کے بعد کچھ رقم کی ادئیگی باقی ہے، کوئی ایسے ذرائع نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی فنڈ جمع ہے جس سے مسجد کے پلاٹ کی قیمت مکمل ادا کی جا سکے ۔پلاٹ کی بقیہ قیمت کی ادائیگی اور اس پلاٹ پر تعمیر کرنے کےلیے جو رقم کی حاجت ہے، اس کے متعلق مسجد کی کمیٹی کے افراد میں سے کسی نے مشورہ دیا کہ ایک کمیٹی ڈالی جائے اور پہلی کمیٹی مسجد کو مل جائے، اس میں مسجد کو ایڈوانس کوئی کمیٹی نہیں دینی پڑے گی، بلکہ پہلی بار ہی کمیٹی کی کل رقم مسجد کو مل جائے گی اور پہلی کمیٹی ملنے کے بعد بقیہ کمیٹیوں کی ادائیگی چندے کی مد سے ہر ماہ کر دی جائے گی ۔ اس طرح پلاٹ کی قیمت کی ادائیگی اور اس پر تعمیر کے لیے اخراجات کی رقم حاصل ہو جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس طرح چندے سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ نوٹ!سوال میں بیان کردہ کمیٹی کا طریقہ کار جب معلوم کیا، تو وہ درست تھا، جیسا کہ عام طور پر کمیٹی اس طرح ڈالی جاتی ہے کہ ہرمہینے کچھ افرادمقررہ مقدار میں پیسےجمع کرواتےہیں اور کسی ایک کا نام منتخب کرکے جمع شدہ پیسے اسے دے دیتےہیں ، یوں آگے پیچھے تمام افراد کوایک ایک کرکے اپنے جمع کروائےہوئے پیسے مل جاتےہیں۔
نصف شعبان کے بعد روزے رکھنے کا حکم،ایک حدیث پاک کی وضاحت
جواب: لیے دیگر حقوق کی ادائیگی میں کمی کا باعث بنے، تو اسے چاہئے کہ نفلی روزے رکھنے کی ایسی صورت اپنائے، جس سے بقیہ حقوق میں کمی واقع نہ ہو۔ ابسوال میں...
جواب: لیےدونوں خطبوں میں کھڑاہونادشوارہوگیاتھا،اس لیے آپ نے سب کواعلانیہ عذربیان کرکے پہلاخطبہ بیٹھ کردیا۔ خطبہ کھڑے ہو کر دینا سنت ہے، چنانچہ بخاری شری...
مسجد کے چندے سے تراویح پڑھانے کی اجرت دینا کیسا ؟
سوال: ہم ختم قرآن کےلیے رقم جمع کرتے ہیں، جس سے شیرینی ، امام ،مؤذن ،سامع اور حافظ صاحب کے لیے تحائف خریدتے ہیں،جبکہ حافظ صاحب سے کیےگئے اجارے کو مسجد کے چندے سے ادا کرتے ہیں۔کیا مسجد کے چندے سے حافظ صاحب کو اجرت دینا جائز ہے۔