
12 ربیع الاول یومِ ولادت یا یومِ وفات؟
جواب: حکم و یقینی ہے، جس میں اصلا جائے نزاع نہیں۔۔۔ادھر یہ بلا شبہ ثابت کہ اس ربیع الاول سے پہلے جو ذی الحجہ تھا، اس کی پہلی روز پنجشنبہ تھی کہ حجۃ الوداع ش...
جواب: حکم ہے کہ اِس سے آگ بُجھ جائے گی،تو اذانِ قبر میں یہ بھی حکمت ہے کہ اگر اُس قبر میں خدا نخوستہ آگ کا عذاب ہوا،تو ختم ہو جائے گا۔چنانچہ نبی پاک صلی ا...
اولیاء سے ڈائریکٹ بلا واسطہ مدد مانگنا کیسا؟
جواب: حکم دیا کہ وہ تمھاری حاجتیں بکشادہ پیشانی روا کریں گے، ان سے مانگو تو رزق پاؤ گے،مرادیں پاؤ گے، ان کے دامن حمایت میں چین کرو گے ان کے سایہ عنایت میں ع...
نماز میں درست محل میں لقمہ دینا اور لینا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے کہ ایک امام نماز ِ عشاء کی تیسری رکعت مکمل کرنےکے بعدچوتھی کے لیے کھڑے ہو نے کے بجائے بھولے سے بیٹھ گیا ، پھرایک مقتدی نے تین تسبیح کی مقدار سے پہلےلقمہ دیااورامام اس کا لقمہ لےکرفورا کھڑا ہو گیا اورنمازکے آخر میں سجدہ سہو کیا ، تو اس صور ت میں نماز کا کیا حکم ہے ، ہوگئی یا نہیں؟ نوٹ: سائل نے وضاحت کی ہے کہ اس جماعت میں کوئی مقتدی مسبوق نہیں تھا۔سب پہلی رکعت سے شامل تھے۔
سفر شرعی کے دوران ضمنی قیام(دوست سے ملاقات کرنا) مسافر ہونے سے مانع نہیں
جواب: حکم اس وقت تک رہتا ہے جب تک وہ کسی شہر یا گاؤں میں پندرہ یا اس سے زیادہ دن ٹھہرنے کی نیت نہ کر لے اور اس سے کم دن کسی مقام پر ٹھہرنے کی نیت کی، ت...
چھ سال کی بچی کو سو روپے پڑے ہوئے ملے، اس کا حکم
سوال: تقریباً چارماہ پہلےمیری چھ سال کی چھوٹی بیٹی کو گلی سے ایک سو 100روپیہ زمین پر گرا ہوا ملا، اس نے گھر آکر مجھے دے دئیے ۔میں نےگلی میں دیکھا کوئی بھی نہیں ملا ۔مین بڑی گلی ہے، لوگوں کی آمدو روفت بھی زیادہ ہے، مالک کا ملنا بہت مشکل ہے،پتا نہیں کون ہے مالک۔اس لقطہ کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟
مسافر امام نے بھول سے ظہر کی نماز پوری پڑھادی تو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ امام مسافر ہےاورمقتدی مقیم ہیں، امام نے بھولے سے نماز ظہر چار رکعتیں پڑھا دیں، اور دوسری رکعت کے بعد قعدہ بھی کیا، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا،نماز کے بعد مسافر امام کو یاد آیا کہ میں نے چار پڑھا دی،حالانکہ میں مسافر ہوں،نماز کا کیا حکم ہو گا؟
ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی سے گھر بنانے کے لیے سودی قرض لینا کیسا ؟
سوال: ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی کی جانب سے کم اور متوسط آمدنی والے افراد کو گھر فراہم کرنے کے لئے ایک ہاؤسنگ فنانس اسکیم کا آغاز کیا گیا،جس میں مکان،فلیٹ کی تعمیر اور خریداری کے لیے تقریباً پینتالیس لاکھ (4500000)تک کا قرضہ دیا جارہا ہےاور واپسی کی مدت بیس سال تک ہے اور اس قرضہ کا بارہ فیصد ریٹ مقرر کیا گیا ہے جو قرضہ لینے والے کو اضافی ادا کرنا ہوگا۔مثال کے طور پر کسی نے کمپنی سے دس لاکھ روپے لیے ہیں تو اسے ایک لاکھ بیس ہزار(120000)روپے اضافی دینے ہوں گے۔اس اسکیم کے متعلق شرعی حکم کیا ہے ؟ کیا ہم اس اسکیم کے تحت قرض لے سکتے ہیں یا نہیں ؟