
نصاب پر سال گزرا لیکن تجارت کی نیت سے لئے گئے پلاٹ پر سال نہیں گزرا تو زکوٰۃ کا حکم
سوال: میرے بھائی نے چار ماہ پہلے ایک پلاٹ تجارت کی نیت سے خریدا ،تو کیا زکوٰۃ فرض ہونے کے لیے اس پرسال گزرنا ضروری ہے،جبکہ بھائی پہلے سے صاحبِ نصاب ہے کہ اس نے کمیٹیوں میں رقم جمع کروائی ہوئی ہے اور کاروبار میں بھی رقم و مال ہے،تو کیا پلاٹ پر سال گزرنا ضروری ہے اور اگر زکوٰۃ فرض ہوگی ،تو موجودہ قیمت کے حساب سے یا خریداری کے وقت کی قیمت کے اعتبار سے؟
صبا نام کا مطلب اور صبا نام رکھنا کیسا ہے؟
جواب: لیے دعوتِ اسلامی کے مکتبۃ المدینہ کی کتاب ”نام رکھنے کے احکام“ پڑھیں ۔ اس میں بچوں اور بچیوں کے بہت سے اسلامی نام بھی لکھے ہوئے ہیں ،وہاں سے دیکھ کر ک...
احرام کی حالت میں گلے میں چشمہ لٹکا نے کا حکم
جواب: لیے گلے میں چشمہ لٹکانا جائز ہے ، اس میں شرعا کوئی حرج نہیں ۔ اس کی نظیر بے سلے ہوئے کپڑے میں لپیٹ کر گلے میں تعویذ ڈالنے کا مسئلہ ہے فقہائے کرام نے ...
مسجدِ نبوی میں کوئی چیز ملے مگر اس کے مالک کا علم نہ ہو، تو حکم
جواب: لیے اٹھاناحرام ہے اوراس صورت میں غصب کے حکم میں ہے ۔اوراگریہ ظن غالب ہوکہ میں نہ اٹھاؤں گاتویہ چیزضائع ہوجائے گی تواٹھالیناضرورہے لیکن اگرنہ اٹھائی او...
جانور کے کان میں سوراخ ہو تو اس کی قربانی کا حکم
سوال: گورنمنٹ بعض جانوروں کے کان میں سیل کے لیے سوراخ کردیتی ہے، ایسے جانور کی قربانی کرنا کیسا ؟
جواب: لیے ہی بولا جاتاہے نیز خود سےایسا نام رکھنے میں خود ستائی اور تزکیہ نفس کا عنصر موجود ہےجس کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی پسند نہیں فرمایا ،...
نامحرم عورت کے سر پر ہاتھ پھیرنا
جواب: لیے عافیت اسی میں ہے کہ اس طرح کے گناہوں بھرے رواج کو ختم کریں اور نامحرم مرد و عورت آپس میں پردے کے احکامات پر سختی سے عمل کریں۔ وَاللہُ اَعْلَمُ ...
پانچ سال قربانی نہیں کی، اب کرنے کا کیا طریقہ ہوگا؟
جواب: لیے جانور خریدا تھا اور وہ صاحب نصاب بھی تھا (اور اس نے قربانی نہیں کی) یہاں تک کہ ایام نحر گزر گئے تو اب ایک ایسی بکری کی قیمت صدقہ کرے جس کی قربانی...
آگے بیچنے کے لئے قسطوں پر چیز خریدنا کیسا؟
جواب: لیے آگے کسی اور کو بیچنا بھی جائز ہے ۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ...
جواب: لیے پاکیزہ چیزوں کوکھاناحلال کیاگیاہے۔(مبسوط،کتاب الصید،ج11،ص220، دارالمعرفہ، بیروت) علامہ عبد الغنی الدمشقی الحنفی علیہ رحمۃ اللہ القوی لکھتے ہیں...