
آئی ڈی اے (IDA) وغیرہ کمپنیوں کے ذریعے آن لائن کاروبار اور انویسٹ کرنے کا حکم
جواب: سنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:”اﷲ عزوجل مسلمانوں کو شیطان کے فریب سے بچائے، آمین! اس اجمال کی تفصیل مجمل یہ ہے کہ حقیقت...
ڈیجیٹل پرائز بانڈ خریدنا کیسا؟
سوال: سنٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز Central Directorate of National Savings (CDNS) نے ایک نئی ڈیجیٹل سرمایہ کاری پروڈکٹ متعارف کروائی ہے ، جس کو ڈیجیٹل پرائز بانڈ(DPB) کہا جاتا ہے۔ اس کے SOPs میں جو اس کی خریداری اور دیگر معاملات کا طریقہ درج ہے ،وہ یہ ہے کہ اولاً ایک ڈیجیٹل سیونگ اکاؤنٹ کھلوایا جائے گا ، اس اکاؤنٹ کے ذریعہ ڈیجیٹل پرائز بانڈ کی خریداری ہوگی ۔ پہلے سے موجود سیونگ اکاؤنٹ کے ذریعہ بھی خریداری کر سکتے ہیں ۔ ان دو اکاؤنٹ ہولڈرز کے علاوہ کوئی اور ڈیجیٹل پرائز بانڈز ( DPB ) نہیں خرید سکتا ۔ کم از کم خریداری 500 روپے کی ہوگی ، زیادہ کی کوئی حد نہیں ۔ خریداری کے بعد خریدار کو کوئی Physical instrument (خارجی وجود رکھنے والی چیزمثلا:پرچی وغیرہ) نہیں دی جائے گی ، بلکہ ایک نمبر اس کے نام پر رجسٹر کردیا جائے گا ، جس کی تفصیل متعلقہ موبائل ایپ(CDNS) پر دستیاب ہوگی اور پھر یہی نمبر قرعہ اندازی میں شامل کیا جائےگا ، انعام نکلنے کی صورت میں انعام اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کردیا جائے گا اور سیونگ اکاؤنٹ ہونے کی بنا پر ( DPB ) ہولڈر کو ہر ماہ نفع بھی ملتا رہے گا ۔ جس نے ڈیجیٹل پرائز بانڈز ( DPB ) خریدا ہے، وہ کسی کو یہ بانڈز بیچ نہیں سکتا ، نہ ہی ویسے کسی کو دے سکتا ہے ،الغرض جب تک وہ حیات ہے ، تب تک کسی طریقہ سے اس میں انتقال ملکیت کی صورت بن سکتی ہے اور نہ ہی کسی کو ضمانت کے طور پر رکھوا سکتا ہے ۔ جس کے نام پر یہ رجسٹرڈ ہیں،اس کے نام پر ہی رہیں گے،ہاں البتہ اگر (DPB) ہولڈر Withdraw ہونا چاہے،توجس اکاؤنٹ کے ذریعہ جہاں سے خریداری کی ہے ، وہاں (DPB) واپس کروا دے ، اس کو اپنی رقم واپس مل جائے گی ۔ اس مکمل تفصیل کے مطابق سوال یہ ہے کہ کیا ڈیجیٹل پرائز بانڈز ( DPB ) کی خریداری جائز ہے ؟
تکبیرِتحریمہ کے لیے ہاتھ اٹھائے بغیر نماز شروع کر دی ،تو کیا حکم ہے؟
جواب: سنت مؤکدہ ہے ، واجب نہیں ،لہذا سہوا (یعنی بھولنے کی وجہ سے )اس کے ترک سے سجدہ سہو واجب نہیں ہوگااور گناہ بھی نہیں ہوگا ،البتہ سنتِ مؤکدہ کے حکم کے ...
مصنوعی انداز کی ڈیجیٹل(Digital) مارکیٹنگ میں حصہ لینے والوں کا شرعی حکم
جواب: سنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”اول کے دو چار کچھ حرام مال کی جیت میں رہیں گے، آخر میں بگڑے گا۔جس جس کا بگڑے گایہی اکلِ مال بالباطل ...
تیز رفتار سے قرآن پاک پڑھنا کیسا ؟
جواب: طریقہ محمدیہ میں ہے:’’ والذي يكثر اللحن في القرآن إن كان قادرا على التعلم فليمتنع عن القراءة قبل التعلم فإنه عاص به ‘‘ترجمہ:وہ شخص جو قرآن پاک پڑھنے ...
Hamster Kombat گیم کھیلنے اوراس کے کوائنز کا حکم
جواب: سنت، مجددِ دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن ارشاد فرماتے ہیں :’’ہر کھیل اور عبث فعل جس میں نہ کوئی غرض دینی ، نہ کوئی منفعت جائزہ دن...
کیا نماز کے سلام میں” وبرکاتہ “ کے الفاظ کہنا بھی سنت ہے؟
سوال: کیا نماز کے آخر میں سلام پھیرتے وقت ” وبرکاتہ “کے الفاظ کہنا بھی سنت ہے؟
سنتِ غیر مؤکدہ کو سنت مؤکدہ کے طریقہ پر پڑھنا
سوال: اگر کوئی شخص لاعلمی کی بنا پر سنت غیر مؤکدہ کو سنتِ مؤکدہ کے طریقے پر پڑھتا رہا ہواور چار رکعت والی نفل نماز بھی اسی طرح پڑھتا رہا ہو تو اس پر کیا حکم ہے؟ کیا اس کی یہ نمازیں ادا ہوگئیں یا نہیں؟
سوال: بولی والی کمیٹی کا شرعی حکم کیا ہے؟ہمارے ہاں اس کا طریقہ یہ ہے کہ کمیٹی میں شامل ہونے والے افراد ہر ماہ ایک جگہ جمع ہوکر کمیٹی ہولڈر کو رقم جمع کرواتے ہیں،پھر اسی جگہ بولی لگتی ہے،جو ممبر سب سے کم بولی لگاتا ہے،اسے اتنی کمیٹی دے کر بقیہ رقم دیگر ممبران میں تقسیم کر دی جاتی ہے،مثلاً 10 لاکھ کی کمیٹی ہے اور 9لاکھ بولی لگی،تو 9لاکھ بولی لگانے والے کو دے کر 1لاکھ ممبران میں تقسیم کر دیا جاتا ہے، لیکن کمیٹی لینے والے کو ہر ماہ کمیٹی جمع کروا کر 10لاکھ پورے کرنے ہوتے ہیں،یعنی رقم وہ کم لیتا ہے،لیکن ادائیگی زیادہ کرتا ہے۔البتہ کمیٹی ہولڈر اور آخر میں لینے والے دونوں کو بغیر بولی کے پوری کمیٹی ملتی ہے، ہاں ان کو بھی بقیہ ممبران کی کمیٹی سے اضافی رقم ملتی رہتی ہے۔بعض لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ ہر ممبر اپنی مرضی سے کم بولی لگا کر بقیہ رقم چھوڑتا ہے،لہذا بقیہ ممبران کیلئے وہ رقم جائز ہے۔براہِ کرم رہنمائی فرمائیں کہ ایسی کمیٹی شروع کرنا کیسا ،اگر کسی نے کر لی ہو اور اضافی رقم بھی لے چکا ہو،تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟
حج کی قربانی منٰی کی بجائے مکہ میں کی، تو کیا حکم ہے ؟
جواب: سنت ہے،کیونکہ حج کی قربانی کوایام نحر میں منیٰ میں ذبح کرنا سنت ہے۔ دررالحکا م میں ہے :”تعين الحرم للكل من الهدايا أي فلا تجزيه لو ذبحها في غيره ...