
عمرہ کئے بغیر احرام کھولنے کا حکم
سوال: ایک شخص جو کہ مکہ مکرمہ میں ہی قیام پذیر ہے،اس نے کرونا کے زمانے میں مسجد عائشہ سے عمرے کا احرام باندھا، جب وہ عمر ہ کرنے کیلئے حرم کعبہ میں داخل ہونے لگا،تو اُسے کسی وجہ سے عمرہ کرنے سے روک دیا گیا۔لہذا اس شخص نے احرام کھول دیا ۔اور اس کے بعد سے اب تک اس نے عمرے یا حج کا احرام نہیں باندھا۔اب ایسی صورت میں اس کیلئے کیا حکم ہوگا؟اور کیا اس پر دم لازم ہوگا یا نہیں؟ نوٹ:سائل نے بتایا کہ جب اس نے احرام کھولا تو اس نے اپنے گمان میں یہ سمجھا کہ اس طرح وہ احرام سے باہر ہوجائے گا۔
کیا فنائے مسجد میں بھی اذان دینا مکروہ و ممنوع ہے؟
سوال: مسجد میں اذان دینا مکروہ و ممنوع ہے، تو کیا فنائے مسجد میں بھی اذان دینا مکروہ و ممنوع ہے؟
کیا سامع کے علاوہ کوئی اور شخص لقمہ نہیں دے سکتا ؟
سوال: ہماری مسجد میں انتظامیہ کی جانب سے یہ لکھ کر لگایا ہے کہ سامع کے علاوہ کسی فرد کو لقمہ دینے کی اجازت نہیں ہے،دیگر مساجد میں بھی اس طرح کا رجحان دیکھا ہےکہ کسی اَور کے لقمہ دینے پر سختی برتی جاتی ہے،بعض اوقات حافظ صاحب غلطی کر رہے ہوتے ہیں اور سامع بتا نہیں پا رہا ہوتا،تو کیا ایسی صورت میں بھی کوئی دوسرا فرد لقمہ نہیں دے سکتا؟ حالانکہ اس کو معلوم ہو کہ حافظ صاحب غلطی کر رہے ہیں اور وہ بتا بھی سکتا ہو،رہنمائی فرمائیے شریعت اس بارے میں کیا رہنمائی کرتی ہے۔
پاکستان بنانے میں علمائے کرام کا کیا کردار ہے ؟
جواب: مسجد میں پھانسی کا پھندا تیار کیا گیا اور ایک ایک دن میں80, 80 علماء کو پھانسی پر لٹکایا جاتا۔ یہی ٹامس لکھتا ہے کہ مَیں دہلی میں خیمے میں ٹھہرا ہ...
جواب: وضو توڑنے والی کوئی چیز مثلا ریح کا خارج ہونا،اس طرح مسلسل پایا جائے کہ اسے اتنا وقت بھی نہ ملے کہ وہ وضو کرکے فرض ادا کرسکے،ایسی صورت میں یہ شرعی مع...
مسافر کے لیے تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم جس جگہ کام کرتے ہیں وہ جگہ کراچی سے تین سو کلو میٹر دور واقع ہے اور آس پاس کوئی مستقل آبادی بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی باقاعدہ مسجد ہے، یہ جگہ بھٹ کا پہاڑی سلسلہ کہلاتاہے اور اس کے قریب کوئی شہر یا بڑی آبادی نہیں، البتہ 45کلومیٹر کے فاصلے پر سہون شریف واقع ہے۔ کمپنی کے اندر دو جگہیں نماز کے لیے مخصوص کی ہوئی ہیں، جن میں سے ایک کو مستقبل میں باقاعدہ مسجد بنانے کا ارادہ ہے، ان دونوں جگہوں پر پنج وقتہ نماز ادا کی جاتی ہے اور ایک جگہ پر جمعہ کی نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔ ہماری ڈیوٹی کا شیڈول کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ ہمیں چودہ دن سائٹ پر رہنا ہوتا ہے اور چودہ دن ہم فیلڈ بریک پر گھر آجاتے ہیں، لیکن کبھی کبھار طے شدہ پروگرام کے تحت اور کبھی ایمرجنسی میں سائٹ پر چودہ دن سے زیادہ بھی رکنا پڑتا ہے۔ ہماری آمد و رفت اکثر ہوائی جہاز کے ذریعے ہوتی ہے۔ جہاں ہماری رہائش کا انتظام کیا گیا ہے، وہ ہائی کلاس سٹینڈرڈ کے مطابق ہے اور ہر طرح کی بنیادی سہولیات ہمیں میسر ہیں ، ہمارا ضروری سامان وہیں رکھا رہتا ہے۔اس کمپنی میں تقریباً ڈیڑھ سو ملازمین مذکورہ طریقے کے مطابق کام کرتے ہیں، جبکہ پینتیس سے چالیس افراد وہاں مستقل رہائش پذیرملازم ہیں ،جو چند مخصوص ایام میں ہی چھٹی پر گھر جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ جگہ ہر ایک کے گھر سے شرعی سفر یعنی تقریباً92 کلومیٹر سے زائد فاصلے پر واقع ہے، لہٰذا مذکورہ صورتِ حال کے پیشِ نظر درج ذیل اُمور میں رہنمائی فرما دیں: (1)کیا ہمیں تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کی اجازت ہو گی؟ (2)مذکورہ فیکٹری میں جمعہ کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟
غسل کے دوران کچھ چھینٹیں بالٹی میں چلی جائیں، تو کیا اس پانی سے غسل درست ہوگا؟؟
جواب: وضو اور غسل کے قابل نہیں رہے گا کیونکہ قلیل پانی میں نجاست کا ایک قطرہ بھی گرجائے تو وہ سارا پانی ناپاک ہوجاتا ہے۔ بہر حال اس معاملے میں سخت احتیاط کی...
آنکھوں میں کاجل لگا ہو، تو کیا وضو اور غسل ہوجائے گا؟
سوال: آنکھ میں کاجل لگا ہوتو وضو اور غسل ہوجائے گا؟ یا پھر وضو اور غسل سے پہلے کاجل صاف کرنا ہوگا؟
شرعی معذور نماز کا وقت شروع ہونے سے پہلے وضو کر لے ،تو کیا حکم ہے ؟
سوال: شرعی معذور نے مغرب کی نماز پڑھی، پھر مغرب کا وقت ختم ہونے سے پہلے اس نے عشا کی نماز کے لئے وضو کیا ، کیا اس وضو سے عشا کی نماز ادا کرسکتا ہے یا مغرب کا وقت ختم ہونے کے بعد دوبارہ وضو کرنا ہوگا؟
جمعہ میں سجدہ سہو لازم ہوا اور نہیں کیا تو کیا نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اس جمعۃ المبارک کو میں جماعت کروا رہا تھا، تو میں نے بھول کر آہستہ آواز میں قراءت شروع کر دی، مقتدیوں میں سے کسی نے لقمہ نہیں دیا، یہاں تک کہ ﴿صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴾ پڑھ کر مجھے یاد آیا اور پھر میں نے اس کے بعد باقی سورہ فاتحہ اور سورت جہری پڑھی، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا اور نماز مکمل کر لی۔ میرے ذہن میں تھا کہ جمعہ و عیدین میں سجدہ سہو لازم ہوجائے تو سجدہ سہو نہ کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس وجہ سے میں نے سجدہ سہو نہیں کیا۔شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس واقعہ کوکچھ دن گزر گئے ہیں، ہماری اس نماز کا کیا حکم ہے؟ نوٹ: اس مسجد میں جمعہ کی نماز اسپیکر پر پڑھائی جاتی ہے اوربآسانی آواز تمام نمازیوں تک پہنچ جاتی ہے، کسی قسم کا اشتباہ نہیں ہوتا۔