
سوال: جنت میں ہم جب چاہیں اللہ کا دیدار کرسکیں گے یا نہیں ؟
کیا مسجد یا فنائے مسجد میں بھیک مانگنے والے کی مدد کر سکتے ہیں ؟
سوال: آج کل بھیک مانگنے والے نماز کے فوراً بعد صف میں کھڑے ہو کر اپنی مجبوریاں بیان کر کے مانگنا شروع کر دیتے ہیں ،انہیں مسجد میں تو نہیں دے سکتے، لیکن اگر وہ واقعی مجبور ہوں ، تو کیا فنائے مسجد میں (جہاں جوتے اتارے جاتے ہیں ) یا مسجد کے باہر جا کر دے سکتے ہیں ؟
درعدن، ہالہ اورامامہ نام رکھنا کیسا ؟
جواب: جنت کاموتی۔در:موتی۔(فیروز اللغات،ص656،لاہور) عدن :باغ بہشت جس میں آدم علیہ السلام کو رکھا گیا تھا۔(فیروز اللغات،ص953،لاہور) (2)ہالہ:چاندکےچار...
جواب: جنت کی بشارت آئی ہے اور پکارنے کے لئے انبياء كرام علیہم الصلوۃ والسلام ،صحابہ عظام علیہم الرضوان اورنيك لوگوں كے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کر لیں ۔...
روزے دار کی دعا قبول ہونے کا کون سا وقت ہے ؟ پورا دن یا خاص افطار کے وقت ؟
جواب: بیان فرمایا کہ روزہ اللہ تعالی کا پسندیدہ کام ہے اور یہ علت فرض و نفل ، دونوں قسم کے روزوں میں برابر پائی جاتی ہے ۔ 3. دعا قبول ہونے کے مواقع کو بیان...
جس نے پہلے حج نہ کیا ہو ، اسے حجِ بدل کے لیے بھیجنا کیسا ؟ نیز حجِ بدل والا نیت کیا کرے گا ؟
جواب: بیان کرتے ہوئے صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:’’بہتر یہ ہے کہ حج بدل کے لیے ایسا شخص بھیجا جائے،جو خود حجۃ الاسل...
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
سوال: بعض لوگ اِس حدیث شریف کو لے کر شانِ سیدنا امیرِ معاویہ رضی الله عنہ کو گھٹا رہےہیں،کہ آقا ﷺ نے آپ رضی الله عنہ کو بددعا دی۔حدیث یہ ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الْقَصَّابِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَارَيْتُ خَلْفَ بَابٍ قَالَ فَجَاءَ فَحَطَأَنِي حَطْأَةً وَقَالَ اذْهَبْ وَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِيَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ فَقَالَ لَا أَشْبَعَ اللَّهُ بَطْنَهُ ۔"ترجمہ:محمد بن مثنیٰ عنزی اور ابن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔ ۔ دونوں نے کہا : ہمیں امیہ بن خالد نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں شعبہ نے ابوحمزہ قصاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا ، کہا : آپ آئے اور میرے دونوں شانوں کے درمیان اپنے کھلے ہاتھ سے ہلکی سی ضرب لگائی ( مقصود پیار کا اظہار تھا ) اور فرمایا : جاؤ ، میرے لیے معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے آپ سے آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ۔ آپ نے دوبارہ مجھ سے فرمایا : جاؤ ، معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے پھر آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ، تو آپ نے فرمایا : اللہ اس کا پیٹ نہ بھرے ۔ (Sahih Muslim#6628)
جواب: جنت میں جائیں گے۔ (کنز العمال،ج 16،ص 422، مؤسسة الرسالة،بیروت) رد المحتار میں اس حدیث کے تحت ہے:” قال السيوطي: هذا أمثل حديث ورد في هذا الباب...
جواب: جنت میں موجود ایک نہر کا نام بھی رجب ہے،لہذا یہ نام رکھ سکتے ہیں ، البتہ بہتر ہے کہ نیک خواتین کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کریں کہ حدیث پاک میں...
نماز کے ایک رکن میں تین بار کھجانے سے نماز کا حکم
جواب: بیان کردہ مسئلہ میں تین بار کھجانے سے مراد یہ ہے کہ تین بار ہاتھ اٹھانا پایا جائے ، خواہ یوں کہ کھجا کر ہاتھ باندھ لیا پھر کھجایا اور ہاتھ باندھ لیا ...