
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جھینگا کھانا حلال ہے یا نہیں؟ سائل:محمد حسنین عطاری (ٹینچ بھاٹہ، راولپنڈی)
سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد کھانا - دارالافتاء
سوال: ایک شخص کی رمضان میں لیٹ آنکھ کھلی۔ وہ یہ سمجھتے ہوئے کہ ابھی سحری کا ٹائم باقی ہے ، کھانا کھاتا رہا بعد میں پتا چلا کہ سحری کا ٹائم تو ختم ہوچکا تھا ، پھر بھی اس شخص نے روزہ رکھ لیا ، تو اس شخص کا روزہ ہوا یا نہیں؟ اگر ایسا ہوچکا ہو ، تو اب کیا حکم ہے؟ کیا گناہ وکفارہ ہے؟ برائے مہربانی رہنمائی فرما دیں۔
سالن میں کھٹمل گرجائے تو کیا حکم ہے؟
جواب: کھانا پینا اور استعمال کرنا درست ہوتا ہے اور کھٹمل میں بھی بہتا خون نہیں ہوتا، لہذا اگر یہ سالن وغیرہ میں گر جائے، تو اسے نکالنے کے بعد سالن وغیرہ کو ...
عالم یا بزرگ کو قبلہ و کعبہ کہنا کیسا؟
سوال: عالم یا بزرگ کو قبلہ و کعبہ کہنا کیسا ہے؟
سوال: دولہے کو سہراباندھنا کیسا ہے؟
کیا لکھ کر قسم اٹھانے سے قسم ہوجائے گی؟
جواب: کھانا دینا اپنے گھر والوں کو جو کھلاتے ہواس کے اوسط میں سے یاانہیں کپڑے دینا یاایک بُردہ(غلام) آزاد کرنا، تو جو ان میں سے کچھ نہ پائے، تو تین دن کے ر...
کیا راستوں میں یا دُکان و ہوٹل وغیرہ کے سامنے اسٹال لگانا ، جائز ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ (1) مارکیٹ میں ہوٹلوں اور دکانوں کے سامنے کچھ خالی جگہ موجود ہوتی ہے ،جو ہوٹل یا دکان کے مالکان کی نہیں ،بلکہ سرکاری جگہ ہوتی ہے اور لوگوں کے راستے کے لیے مخصوص ہوتی ہے ،اب اگر کوئی شخص وہاں اسٹال وغیر ہ لگانا چاہے، تو ہوٹل یا دکان والے اس سے ماہانہ کرایہ وصول کرتے ہیں ،کیا یہ کرایہ وصول کرنا ،جائز ہے ؟ (2) ان لوگوں کا راستے میں اسٹال لگانا کیسا ہے؟بالخصوص جب ان کی وجہ سے راستہ تنگ پڑ جائے اور گزرنے والوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑے ۔
چیز پر قبضہ کیے بغیر آگے بیچنا کیسا؟
سوال: (1)مارکیٹ میں خرید و فروخت کا ایک طریقہ یہ پایا جاتا ہے کہ کوئی گاہک دکان پر آ کر کسی چیز کو خریدنا چاہتا ہے اور دکاندار کے پاس وہ مال ابھی موجود نہیں ہوتا، تو وہ گاہک کو مال کا نمونہ (Sample)دکھا کر اسے مخصوص مقدار میں وہ مال بیچ دیتا ہے اور پھر کسی دوسرے دکاندار کہ جس کے پاس وہ چیز موجود ہوتی ہے، اُسے کہہ دیتا ہے کہ میرے فلاں گاہک کو وہ چیز اتنی مقدار میں دے دو اور جب گاہک وہ چیز لے لیتا ہے ،تو پہلا دکاندار اس چیز کا ریٹ وغیرہ معلوم کر کے دوسرے دکاندار کو رقم کی ادائیگی کر دیتا ہے، یعنی پہلا دکاندار چیز خریدنے سے پہلے ہی گاہک کو بیچ چکا ہوتا ہے، کیا یہ طریقہ شرعا درست ہے؟ (2)اور اگر اس طریقے سے چیز کو بیچ دیا جائے کہ پہلا دکاندار دوسرے سے کوئی چیز خرید لے اور اس کے بعد اپنے گاہک کو بیچے اور دوسرے دکاندار کو کہہ دے کہ میں نے آپ سے جو چیز خریدی ہے، وہ آگے بیچ دی ہے، لہذا آپ ڈائریکٹ میرے گاہک کو ہی وہ چیز ڈیلیور کر دیں، تو ایسا کرنا کیسا؟ (3)اگر یہ طریقے درست نہیں، تو کیا انداز اختیار کیا جا سکتا ہے، جو شرعاً درست ہو؟
گُردہ اور پِتّہ کھانے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیاحلال جانور کا پتہ اورگردہ کھانا ،جائز ہے یا نہیں؟