
جس دکاندار نے جمعہ کی نماز نہ پڑھی ہو اس سے خریداری کرنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص کاجمعہ کی نماز پڑھ کر اس سے خریدناکیسا جس نے ابھی جمعہ کی نماز نہیں پڑھی اور اس مسجد میں اذان بھی ہوچکی ہو جس میں دکاندار جمعہ پڑھے گا۔
قرآن خوانی میں بلند آواز سے تلاوت کرنا کیسا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ چند افراد قرآن خوانی کے لئے جمع ہوں اور سب بلند آواز سے تلاوت کریں توشرعاً کیا حکم ہے ؟
جرمانے کی شرط کے ساتھ قسطوں پر خریداری کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ قسطوں پرچیزلیناکیساجبکہ قسط لیٹ ہونے کی صورت میں جرمانے کی شق بھی ہوتی ہواور جس کمپنی سے وہ چیزلی جارہی ہے جب تک قسطیں مکمل ادانہ کردی جائیں اس وقت تک وہ اس چیزکوخریدنے والے کے نام نہیں کرتی ۔
دین میں آسانی ہے، سختی نہیں اس سے مراد کیا ہے؟
جواب: مسئلہ بتایا جائے۔ الغرض ” یسروا “ یعنی لوگوں کو سہولت دینے کا دائرہ صرف اُسی قدر اور اُن ہی معاملات میں ہے کہ جن میں” شریعت“ ہمیں سہولت مہیا کر...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: (1)مقدس اوراق جن پراسمائے مقدسہ یاآیات وغیرہ ہوں ان کوجلاکرراکھ سمندرمیں ڈال دی جائے توایساجائزہے یا نہیں ؟ اور اگر اخبارکی ایک جانب جاندارکی تصویراوردوسری جانب آیت قرآنی وغیرہ ہوتوایسے اخبارکوجلاسکتے ہیں یانہیں ۔؟ (2)دعوت اسلامی کے مدنی مراکزفیضان مدینہ اورمدارس المدینہ وغیرہ میں وسعت ہوتومقدس اوراق محفوظ کرنے کے لیے کنویں بناسکتے ہیں یانہیں ؟ (3)مختلف علاقوں سے مقدس اوراق اکٹھے کرکے دعوت اسلامی کے مدنی مراکزفیضان مدینہ یامساجدمیں عارضی طورپررکھ سکتے ہیں یانہیں تاکہ جب اتنے جمع ہوجائیں کہ ایک ٹرک وغیرہ بھرسکے توانہیں محفوظ کرنے کے لیے بھیجاجاسکے۔ (4)اوراق مقدسہ محفوظ کرنے کے لیے جوباکسزنصب کیے جاتے ہیں ان میں بعض اوقات پیسے،ٹوپی،مصلے اورکتب ورسائل وغیرہ نکلتے ہیں ان کے بارے میں کیاحکم ہے ؟ (5)جب دریاخشک ہوجاتے ہیں اوران میں پانی نہیں ہوتاوہاں زمین کھودکرمقدس اوراق کودفن کیاجاسکتاہے؟ (6)اگرکسی شخص نے اس لیے رقم دی کہ اس سے مقدس اوراق کے باکسز بنواکرلگوائیں کیااس رقم کواوراق مقدسہ کے اجیروں کوبطوراجارہ دے سکتے ہیں ؟ (7)کیااوراق مقدسہ کومشین کی مددسے ریزہ ریزہ کرکے پانی میں بہایاجاسکتاہے ؟
تصویر اور مووی کے متعلق اعلحضرت کا کیا فتوی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ تصویر اور ویڈیو بنوانا کیسا ہے نیز یہ بھی ارشاد فرمائیں کہ اعلی حضرت کا اس بارے میں فتوی کیا ہے جواز کا ہے یا ممانعت کا اگر ممانعت ہے تو کیا امام اہلسنت کے فتوی کی مخالفت درست ہے؟
جس سے ادھار خریدا اسے آدھا نفع دینا کیسا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں کپڑا سیل کرتا ہوں ۔طریقہ یہ ہے کہ میرے ماموں اپنے پیسوں سے انڈیا سے کپڑا منگواتے ہیں،میں وہ کپڑا ان سے ادھار پر خریدلیتا ہوں اور طے یہ ہوتا ہے کہ اس کی وہ مالیت جس پر ماموں نے خریدا ہے اور مزید بیچنے کے بعد جو نفع ہوگا اس میں سے آدھا ماموں کو دوں گا ،کیا اس طرح کرنا درست ہے ؟اگر اس میں کوئی خرابی ہے تو اس کا حل بھی بتادیں ؟
کیا یہ درست ہے بعض بزرگ عشاء کے وضو سے فجر کی نمازادا کرتے تھے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا کسی بزرگ کا یہ واقعہ ہے کہ انہوں نے کئی سال عشا کے وضو سے فجر کی نماز پڑھی ہو زید کہتا ہے کہ یہ لوگوں کی بنائی ہوئی باتیں ہیں حقیقت میں ایسا کوئی واقعہ نہیں کیونکہ یہ ممکن نہیں کہ ایک شخص پورا سال نیند نہ کرے رہنمائی فرمائیں کہ زید کی بات کہاں تک درست ہے ؟
خون کی نمی کپڑوں پر لگ جاتی ہے نماز جائز ہےیانہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مجھے بواسیر کا مرض ہے جس کی وجہ سے میری شلوار خون سے آلودہ ہو جاتی ہے لیکن زخم سے خون بہنے کے قابل نہیں ہوتا فقط اس کی تری سے شلوار بار بار لگ کر آلودہ ہوجاتی ہے ،میرے لیے وضو اورنمازوں کے لیے کپڑوں کی پاکی کے متعلق کیا حکم ہوگا؟بواسیر کے مسے پچھلی شرم گاہ کے بیرونی حصے پر ہیں ،شرم گاہ کی نالی میں کوئی مسہ نہیں ہے۔
کیا راستوں میں یا دُکان و ہوٹل وغیرہ کے سامنے اسٹال لگانا ، جائز ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ (1) مارکیٹ میں ہوٹلوں اور دکانوں کے سامنے کچھ خالی جگہ موجود ہوتی ہے ،جو ہوٹل یا دکان کے مالکان کی نہیں ،بلکہ سرکاری جگہ ہوتی ہے اور لوگوں کے راستے کے لیے مخصوص ہوتی ہے ،اب اگر کوئی شخص وہاں اسٹال وغیر ہ لگانا چاہے، تو ہوٹل یا دکان والے اس سے ماہانہ کرایہ وصول کرتے ہیں ،کیا یہ کرایہ وصول کرنا ،جائز ہے ؟ (2) ان لوگوں کا راستے میں اسٹال لگانا کیسا ہے؟بالخصوص جب ان کی وجہ سے راستہ تنگ پڑ جائے اور گزرنے والوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑے ۔