
امام صاحب نے ایک سورت بھولنے پر دوسری سورت شروع کردی تو نماز کا کیا حکم ہے؟
سوال: میرا سوال ہے کہ امام نے فرضوں کی پہلی رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعدسورۃ الملک پڑھنا شروع کی، ابھی ایک آیت بھی نہیں مکمل ہوئی ، کہ امام بھول گیا، بار بار پڑھنے کی امام کوشش کر رہا ہے اور پیچھے بھی کوئی اس لائق نہیں، کہ امام کو لقمہ دے، اب امام نے سورۃ الملک چھوڑ کر سورۃ القریش پڑھنا شروع کر دی، تو کیا سجدہ سہو سے نماز ہو جائے گی اور اگر سجدہ سہو بھی نہ کیا تو کیا حکم ہے ۔
نماز میں سورہ فاتحہ کے بعد آیت الکرسی کی تلاوت کرنا
جواب: ض کی پہلی دو رکعتوں میں فاتحہ کے بعد کم از کم تین چھوٹی آیات یا ایک یا دو ایسی بڑی آیات جو تین چھوٹی آیتوں کے برابر ہوں ،پڑھنا واجب ہے۔علامہ شامی علی...
اسکول کی دینی کتابیں اسلامیات وغیرہ بے وضو چھو سکتے ہیں؟
سوال: اسکول کے نصاب میں اسلامیات اورعربی کی دینی کتابیں بھی پڑھی،پڑھائی جاتی ہیں،ان کتابوں کو بغیر وضو چھونے اور پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟
امام چھٹی پرہو، تو داڑھی منڈے لوگ نماز کیسے اداکریں ؟
جواب: ضویہ میں ہے:”داڑھی منڈانا اور کتَروا کر حدِ شرع سے کم کرانا دونوں حرام وفسق ہیں اور اس کا فسق باِلاِعلان ہونا ظاہر کہ ایسوں کے منہ پر جلی قلم سے فاسق ...
اذان و اقامت وغیرہ میں کلمہ شہادت کے وقت انگلی اٹھانا کیسا؟
سوال: کلمہ شہادت کے وقت مختلف مواقع پر جو شہادت کی انگلی اٹھائی جاتی ہے ، جیسےالتحیات میں ،اسی طرح عوام میں یہ رائج ہے کہ وہ وضو کے بعد کلمہ شہادت پڑھتے ہوئے اور اذان و اقامت میں کلمہ شہادت کے وقت شہادت کی انگلی اٹھاتے ہیں،اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ یہ جائز ہے یا نہیں ؟
امام کا ایک رکعت میں دو سورتیں ملانا کیسا؟
جواب: ض نماز کی ایک ہی رکعت میں دو متفرق سورتیں پڑھنا، جبکہ اُن دونوں سورتوں کے مابین ایک یا ایک سے زیادہ سورتوں کا فاصلہ ہو، امام و منفرد سب کے لیے مکروہِ...
جواب: ض ادا نہ ہوا ، لہٰذا نماز دوبارہ پڑھے، کیونکہ مقیم کی اقتداکرنے کی وجہ سے مسافر پر بھی چار رکعت فرض تھے ،لیکن اس نے دو پڑھے ہیں ۔ (البتہ جب دوبارہ تن...
تنہا نماز پڑھنے والا کن نمازوں میں بلند آواز سے قراءت کر سکتا ہے ؟
جواب: ضل ہے بشرطیکہ وہ اس کی ادا نماز ہو، قضا نہ ہو۔ البتہ جن نمازوں میں امام پر سری(یعنی آہستہ آواز سے )قراءت کرنا واجب ہےجیسے ظہر و عصر کی نماز اور دن کے...
حفظ کے لیے بچوں کو خلاف ترتیب سورتیں یاد کروانا
جواب: ضرورة التعليم “ترجمہ:قرآن مجید کی قراءت میں سورتوں کی ترتیب رکھنا تلاوت کے واجبات میں سے ہے ،البتہ صرف چھوٹے بچوں کے لئے تعلیمی ضرورت کی بناء پر خلا...
مسافر کے لیے تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم جس جگہ کام کرتے ہیں وہ جگہ کراچی سے تین سو کلو میٹر دور واقع ہے اور آس پاس کوئی مستقل آبادی بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی باقاعدہ مسجد ہے، یہ جگہ بھٹ کا پہاڑی سلسلہ کہلاتاہے اور اس کے قریب کوئی شہر یا بڑی آبادی نہیں، البتہ 45کلومیٹر کے فاصلے پر سہون شریف واقع ہے۔ کمپنی کے اندر دو جگہیں نماز کے لیے مخصوص کی ہوئی ہیں، جن میں سے ایک کو مستقبل میں باقاعدہ مسجد بنانے کا ارادہ ہے، ان دونوں جگہوں پر پنج وقتہ نماز ادا کی جاتی ہے اور ایک جگہ پر جمعہ کی نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔ ہماری ڈیوٹی کا شیڈول کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ ہمیں چودہ دن سائٹ پر رہنا ہوتا ہے اور چودہ دن ہم فیلڈ بریک پر گھر آجاتے ہیں، لیکن کبھی کبھار طے شدہ پروگرام کے تحت اور کبھی ایمرجنسی میں سائٹ پر چودہ دن سے زیادہ بھی رکنا پڑتا ہے۔ ہماری آمد و رفت اکثر ہوائی جہاز کے ذریعے ہوتی ہے۔ جہاں ہماری رہائش کا انتظام کیا گیا ہے، وہ ہائی کلاس سٹینڈرڈ کے مطابق ہے اور ہر طرح کی بنیادی سہولیات ہمیں میسر ہیں ، ہمارا ضروری سامان وہیں رکھا رہتا ہے۔اس کمپنی میں تقریباً ڈیڑھ سو ملازمین مذکورہ طریقے کے مطابق کام کرتے ہیں، جبکہ پینتیس سے چالیس افراد وہاں مستقل رہائش پذیرملازم ہیں ،جو چند مخصوص ایام میں ہی چھٹی پر گھر جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ جگہ ہر ایک کے گھر سے شرعی سفر یعنی تقریباً92 کلومیٹر سے زائد فاصلے پر واقع ہے، لہٰذا مذکورہ صورتِ حال کے پیشِ نظر درج ذیل اُمور میں رہنمائی فرما دیں: (1)کیا ہمیں تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کی اجازت ہو گی؟ (2)مذکورہ فیکٹری میں جمعہ کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟