
سُنار کے ساتھ اِنویسٹمنٹ میں منافع فکس کرنے کا شرعی حکم
جواب: رقم تو لے لیتے ہیں لیکن اس سے قرضے ادا کر دیتے ہیں یا اِدھر اُدھر کے کاموں میں لگا دیتے ہیں اور سامنے والے کو خوش کرنے کے لئے جیب سے نفع دے دیتے ہیں۔ا...
زندگی میں وراثت تقسیم کرنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ میرے والدمحترم کی ملکیت میں 45لاکھ روپےکی مالیت کاایک مکان ہے ، جسے وہ فروخت کرکے اس کی رقم بچوں میں شرعی طریقۂ کارکے مطابق تقسیم کرناچاہ رہے ہیں۔ہم پانچ بھائی اورتین بہنیں ہیں اورہماری والدہ بھی حیات ہیں۔ارشادفرمائیں کہ ہربھائی اورہربہن کوشرعی اعتبارسے کتنی رقم ملےگی؟نیز میرےوالدصاحب اپنے لیے اورمیری والدہ کے لیے کتنی رقم رکھ سکتے ہیں؟
ڈیبِٹ کارڈ کے ڈِسکاؤنٹ کا شرعی حکم؟
جواب: رقم قرض کے حکم میں ہے لیکن یہ ڈسکاؤنٹ بینک کی طرف سے لفظاً و عرفاً غیر مشروط نفع ہےکہ بینک میں جب اکاؤنٹ کھولا جاتا ہے اور ڈیبٹ کارڈ بنوایا جاتا ہے ...
ضامن فوت ہوجائے ، تو قرض کا ورثاء سے مطالبہ کرنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے والد صاحب کا چند ماہ قبل انتقال ہوا ہے، انہوں نے اپنی زندگی میں ایک دوست کے قرض کی ضمانت دی تھی کہ اگر وہ قرض مقررہ وقت پہ ادا نہ کرے، تو میں ضامن ہوں۔والد صاحب کو کچھ اندازہ تھا کہ وہ قرض کی ادائیگی کے معاملے میں ٹھیک نہیں ہے، لیکن دوست نے اصرار کیا کہ اگر آپ ضمانت دیں گے، تو مجھے قرض مل جائےگا، تو ابو نے دوستی کی خاطر اس کی ضمانت دیدی تھی، اب قرض کی مقررہ تاریخ گزر چکی ہے، لیکن اس نے ابھی تک قرض ادا نہیں کیا، قرض خواہ نے ہم سے مطالبہ کیا ہے کہ آپ کے والد نے ضمانت دی تھی، ان کے انتقال کے بعد آپ اس معاہدے کو پورا کرتے ہوئے میر اقرض ادا کریں، تو کیا شرعی اعتبار سے ہم اس معاہدے کو پورا کرنے کے پابند ہوں گے یا نہیں؟ اور کیا قرض خواہ کا ہمارے والد کی ضمانت کو بنیاد بنا کر ہم سے قرض کا مطالبہ کرنا شرعاً درست ہے؟ (2) میرے ایک دوست نے بہار شریعت کا جزئیہ بھیجا تھا، اس کی عبارت یہ ہے کہ ’’ اگر کفیل مر گیا، جب بھی کفالت باطل ہو گئی، اس کے ورثہ سے مطالبہ نہیں ہو سکتا۔‘‘(حصہ 12، صفحہ 836)اس جزئیے کے مطابق کیا حکم ہو گا؟ نوٹ: سائل نے وضاحت کی ہے کہ ضمانت والی رقم ترکے میں سے بآسانی ادا کی جا سکتی ہے۔ نیز ابو نے اپنا کوئی وصی مقرر نہیں کیا۔
کٹے اور بھینس کی قربانی کا شرعی حکم
جواب: رقم:10839،مطبوعہ مکتبۃ الرشد) فقہِ حنبلی کے بانی حضرت ِ امام احمد بن حنبل رضی اللہ عنہ سے بھینس کی قربانی کے متعلق سوال کیاگیا ،تو آپ نے فرمایا:”لاا...
پریمئیم پرائز بانڈ کا شرعی حکم ؟
جواب: رقم قرض ہے اور اس پر دو طرح کا نفع حاصل ہوتا ہے، ایک یہ کہ فکس 660 روپے ملتے ہیں اور دوسرا یہ کہ قرعہ اندازی میں نام شامل کر دیا جاتا ہے اور قرعہ ...
قرض دی ہوئی رقم پر قربانی کا حکم ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید کے پاس ایک لاکھ روپے تھے ،رمضان المبارک میں اس نے وہ کسی کو بطور قرض دیے اور طے یہ پایا کہ قرض خواہ محرم الحرام میں واپس کرے گا،اب قربانی کے ایام قریب ہیں اور اس کے پاس کوئی اور مال نہیں اور اپنی رقم ان دنوں میں نہیں مل سکتی، کیا زید پر قربانی کرنالازم ہے یانہیں؟ سائل:عابد منان(جوہرٹاؤن،لاہور)
ارحم نام رکھنا کیسا اور ارحم کا معنی؟
جواب: مہربانی میں قریب عطا کرے)یعنی ان والدین کو پہلے بچےجس کو حضرت خضر علیہ السلام نے قتل کردیا تھااس سے زیادہ ان پر رحم کرنے والا بچہ عطاکرے ۔ (صحیح ا...
چیز پر قبضہ کیے بغیر آگے بیچ دینا ، آن لائن خرید و فروخت کی ایک صورت
سوال: ہم آن لائن اسٹور بناتے ہیں ،جس کا ماہانہ کرایہ بھی ہم دیتے ہیں ، ہم اپنے آن لائن اسٹور پر کسی ویب سائٹ سے کوئی پروڈکٹ تلاش کر کے لگاتے ہیں ، اس میں قیمت بھی لکھی ہوتی ہے اور جس کسٹمر کو وہ چیز پسند آتی ہے، وہ خریدنا چاہتا ہے، تو اس میں خریدنے والے آپشن کو کلک کرتا ہے، وہاں خریدنے کی ہیڈنگ بھی موجود ہوتی ہے،پھر اس کے بعد بسا اوقات بعض چیزوں کی قیمت کی بارگیننگ کر کے ریٹ فائنل کر لیتے ہیں،تو ہم بیچنے کےآپشن پر کلک کر کے اسے بیچ دیتے ہیں اور اس سے رقم وصول کر لیتے ہیں ، اس کے بعد ہم ویب سائٹ والوں سے آن لائن خرید کر قیمت کی ادائیگی کر دیتے ہیں اور انہیں کسٹمر کا ایڈریس دے دیتے ہیں ،وہ کسٹمر کو چیز پہنچا دیتے ہیں ۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ خریدو فروخت کا یہ طریقہ شرعا جائز ہے یا نہیں ؟ جبکہ کسٹمر کو بیچنے کے بعد ہم خود خریدتے ہیں اورپھر چیز بھی ہمارے قبضے میں نہیں آتی۔ واضح رہے کہ اس میں کمیشن والا معاملہ نہیں ہوتا، بلکہ ہم کسٹمر کو باقاعدہ بیچتے ہیں، پھر بعد میں خود خریدتے ہیں ۔
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ بینکوں کی جانب سے مختلف اسکیمیں سامنے آتی رہتی ہیں، فی الحال ایک بینک کی جانب سے ایک اسکیم،کمیٹی کے نام کے ساتھ منظر عام پر آئی ہے ،کہ بینک کے ساتھ کمیٹی ڈالئے،نہ کمیٹی ڈوبنےکی فکراور دیگر پریشانیوں سے بھی نجات ۔ 12یا18 یا 24 ماہ کی بینک کے ساتھ کمیٹی ڈالی جاسکتی ہے ،جس میں منتخب شدہ مدت کے مکمل ہونے اور تمام اقساط کی ادائیگی پرکسٹمر کو Bank Contribution بھی حاصل ہوگا، جبکہ مکمل منتخب شدہ مدت مکمل ہونے سے قبل اگرکسٹمر اپنی جمع شدہ رقم لینا چاہے تو بغیر کسی Penaltyکے لے سکتاہے،البتہ ایسی صورت میں Bank Contributionنہیں ملےگا۔بینک،Bank Contribution کے نام پر 24 لاکھ کی کمیٹی پر 1 لاکھ ،18 لاکھ کی کمیٹی پر 50 ہزار اور 12لاکھ کی کمیٹی پر 25 ہزار دے رہا ہے ۔ مذکورہ تفصیل کی روشنی میں یہ معلوم کرنا ہے کہ بینک کے ساتھ اس طرح کی کمیٹی ڈالنا جائز ہے یا نہیں؟